وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پاکستان پر 29فیصد ٹرمپ ٹیرف پر بات چیت کیلئے امریکہ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پاکستان پر 29فیصد ٹرمپ ٹیرف پر بات چیت کیلئے امریکہ جائیں گے WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان کی معاشی ٹیم رواں ماہ امریکہ میں ہونے والے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کرے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 21اپریل کو اجلاسوں میں شرکت کے لیے واشنگٹن روانہ ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر خزانہ ان اجلاسوں کے دوران آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اعلی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ پاکستان کے جاری مالیاتی تعلقات کے علاوہ، برآمدات پر عائد مجوزہ 29 فیصد ٹرمپ ٹیرف کے اثرات پر بھی گفتگو متوقع ہے۔پاکستان کو نئی امریکی ٹیرف تجاویز کے تناظر میں شدید معاشی دبا کا سامنا ہے، اور وزیر خزانہ کی امریکی حکام سے ممکنہ ملاقاتوں میں اس حوالے سے تشویش سے آگاہ کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں، ذرائع کے مطابق وزیر تجارت جام کمال خان کی سربراہی میں ایک الگ تجارتی وفد بھی واشنگٹن جائے گا، جو امریکی حکام کے ساتھ ٹیرف سمیت دیگر تجارتی امور پر بات چیت کرے گا۔ان سالانہ اجلاسوں میں دنیا بھر سے مالیاتی رہنما، مرکزی بینکوں کے گورنرز، اقتصادی ماہرین اور عالمی اداروں کے نمائندے شرکت کریں گے۔ اجلاس پاکستان کو امریکی ٹیرف کے حوالے سے بین الاقوامی ردعمل کا جائزہ لینے اور اپنے تحفظات اجاگر کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔