کھانے پینے کی کون کونسی اشیاء پر بھاری ٹیکس لگنے والا ہے ؟ پریشان کن خبر
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریوں کا عمل جاری ہے اور ذرائع کے مطابق حکومت ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے کھانے پینے کی کئی اشیاء پر ٹیکسوں میں اضافے پر غور کر رہی ہے، جس سے یہ اشیاء مہنگی ہو سکتی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سافٹ ڈرنکس، میٹھے مشروبات اور جوسز مہنگے ہونے کا امکان ہے۔ کاربونیٹڈ سوڈا واٹر، اضافی فلیور والے مشروبات یا نان شوگر سویٹس پر بھی قیمتوں میں اضافے کی تجویز ہے۔ ان اشیاء پر ٹیکس ڈیوٹی کو 20 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد تک لے جانے کی تجویز زیر غور ہے۔
مزید برآں، دودھ سے بنی صنعتی مصنوعات پر بھی 20 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ساسیجز، خشک، نمکین یا اسموکڈ گوشت سمیت دیگر گوشت کی مصنوعات پر بھی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیونگم، کینڈی، چاکلیٹ، کیریملز اور بیکری آئٹمز پر ٹیکس کی شرح میں بھی 50 فیصد تک اضافہ متوقع ہے، جو آئندہ تین برسوں میں بتدریج نافذ کیا جا سکتا ہے۔
حکومت کی جانب سے بجٹ تجاویز کا مقصد ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور ریونیو میں اضافہ کرنا ہے، تاہم اس سے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کورنگی کریک میں لگنے والی آگ خود بہ خود بجھ گئی
کراچی:کراچی: کورنگی کریک میں 28 اور 29 مارچ کی شب پانی کی بورنگ کے دوران لگنے والی آگ ایک بار پھر خود بہ خود بجھ گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کورنگی کریک میں ترقیاتی کام کے دوران لگنے والی آگ جمعرات کی شام تک شدت سے جاری تھی تاہم رات کے وقت اچانک بجھ گئی۔
ماہرین کا اندازہ ہے کہ زیر زمین گیس کے ذخیرے کا پاکٹ ختم ہونے کے باعث آگ بجھ گئی ہے تاہم حتمی تعین اور جانچ کے بعد رپورٹ جاری کی جائے گی۔
اس سے قبل پندرہ اپریل کو بھی آگ بجھ گئی تھی تاہم حفاظتی نکتہ نظر کے تحت گیس کے اخراج کو پھیلنے سے روکنے کیلیے پندرہ اپریل کو گیس دوبارہ شعلہ دہکا دیا گیا تھا۔
حکام کادعوٰی ہے کہ کورنگی کریک میں زیرزمین گیس کے ذخائر کا پاکٹ ختم ہونے کا امکان ہے۔ جمعرات کے روز قومی تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنی کی اعلی قیادت نے کورنگی کریک کا دورہ کیا تھا اور آگ بجھانے کے لیے وضع کردہ حکمت عملی بیان کی تھی جس کے مطابق گیس کو محفوظ طریقے سے بجھانے کے لیے غیر ملکی ماہرین کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔