کشمیر کی تقریباً تمام سیاسی و سماجی جماعتیں وقف ایکٹ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ پی ڈی پی سمیت متعدد سیاسی و مذہبی تنظیموں نے سپریم کورٹ میں اسکے خلاف عرضیایں دائر کی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے کارکنان نے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں وقف ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ احتجاجی مارچ کا آغاز بنہ بازار شوپیاں سے ہوا جو گول چکری شوپیاں پر اختتام پذیر ہوا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر وقف ایکٹ کے خلاف نعرے درج تھے۔ علاوہ ازیں مظاہرین "مودی حکومت ہوش میں آؤ" اور "وقف بل نامنظور" جیسے نعرے لگا کر اپنا احتجاج درج کرا رہے تھے۔ احتجاج میں پی ڈی پی کے نوجوان لیڈر یاور بانڈے، پارٹی کے ضلع صدر غلام محی الدین وانی سمیت دیگر کئی لیڈران و کارکنان نے شرکت کی۔ بانڈے نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وقف املاک مسلمانوں کی مذہبی اور سماجی شناخت کا ایک حصہ ہیں اور ان پر کسی بھی قسم کی غیر ضروری مداخلت ناقابل قبول ہے۔

پی ڈی پی سمیت غیر بھاجپا تقریباً سبھی سیاسی و سماجی جماعتیں وقف ایکٹ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ پی ڈی پی سمیت متعدد سیاسی و مذہبی تنظیموں نے سپریم کورٹ میں اس کے خلاف عرضیایں دائر کی ہیں۔ واضح رہے کہ وقف قانون پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظور ہوکر صدر ہند کی مہر تصدیق کے بعد قانون بن چکا ہے، وقف ایکٹ کے تحت ریاستی وقف بورڈز کے اختیارات کو مرکزی وقف کونسل کے تحت لانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس بل کو جموں و کشمیر سمیت کئی ریاستوں میں مسلمانوں کے مذہبی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پی ڈی پی نے اس بل کو مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ عوامی سطح پر اس بل کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وقف ایکٹ کے خلاف پی ڈی پی

پڑھیں:

لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر  پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے 5 جون 2025ء کو بیروت اور لبنان جنوبی مضافاتی علاقوں پر اسرائیلی افواج کے فضائی حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید الاضحی کے موقع پر شروع کیے گئے یہ حملے بین الاقوامی قانون، لبنان کی خودمختاری اور 24 نومبر کے جنگ بندی کے معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ طاقت کا لاپرواہی سے استعمال شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے، علاقائی عدم استحکام کو فروغ دینے اور دیرپا امن کی کوششوں کیلئے نقصاندہ ہے۔ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں لبنان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔پاکستان نے بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور جنگ بندی کے ثالثوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی قابض افواج کو جوابدہ ٹھہرانے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافہ کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کی جائے۔ پاکستان امن، انصاف اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے لیے پرعزم ہے۔مزید براں پاکستان نے نریندر مودی کا بیان مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے بارے میں مودی کا گمراہ کن بیان مسترد کرتا ہے۔ ایسے بیانات کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ مودی نے ایک بار پھر پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگایا ہے۔ مودی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ بیان بازی سے کشمیر کی قانونی اور تاریخی حیثیت تبدیل نہیں ہو سکتی۔ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں‘ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ اقوام متحدہ‘ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی برادری مظالم بند کرائے۔ 

متعلقہ مضامین

  • لکی مروت: اہم مقامی دہشت گرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک
  • مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
  • مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری
  • مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • پاکستان کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے: وزیراعظم
  • بھارتی ہٹ دھرمی: جامع مسجد سری نگر میں ساتویں سال بھی نماز عید ادا نہ ہو سکی
  • یورپی حکام بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے روکیں، علی رضا سید
  • لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر  پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان
  • پاکستان کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کرتا ہے، دفتر خارجہ
  • آپ نے ہمیں ٹرین دی، اب ریاستی درجہ بھی واپس دیجیئے، عمر عبداللہ کا مودی سے مطالبہ