سٹی 42:وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کو صارفین تک منتقل کرنے کی بجائےبلوچستان کی اہم شاہراہ کو دو رویہ کرنے پر لگایا جائے گا

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وزیراعظم آفس، اسلام آباد میں منعقد ہوا -اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کو صارفین تک منتقل کرنے کی بجائے اس رقم کو بلوچستان کی سب اہم شاہراہ N- 25 (چمن -کوئٹہ-قلاتـ -خضدار- کراچی شاہراہ) کو دو رویہ کرنے میں استعمال کیا جائے گا تاکہ بلوچستان کے عوام کو سفر کی بہترین سہولیات میسر آسکیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ  قومی شاہراہ کی بحالی موٹر وے کے معیار پر کی جائے۔ مزید برآں اسی بچت سے کچھی کینال کا فیز 2 بھی مکمل کرنے میں استعمال ہو گی جس سے صوبہء بلوچستان کی سینکڑوں ایکڑ زمین سیراب ہو گی اور صوبے سمیت پاکستان بھر میں خوشحالی آئے گی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، جو کہ خصوصی طور پر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شریک تھے، نے بلوچستان کے عوام کے لئے این 25 کی بحالی کے منصوبے اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کے لیے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

میلہ چراغاں کا آخری روز؛ پنجاب حکومت نے اس میلے کو بھرپور طریقے سے سجایا؛صوبائی وزیرخزانہ

وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر پیٹرولیم پراڈکٹس (پیٹرولیم لیوی) آرڈینینس 1961 میں ترمیم کی منظوری دے دی۔ اس ترمیم میں قومی محصولات میں اضافہ ہو گا۔

وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارش پر حکومت کی ڈومیسٹک سیکیورٹیز جاری کرنے کے حوالے سے سسٹین ایبل انوسٹمینٹ سکوک  فریم ورک (Sustainable Investment Sukuk Framework) کی منظوری دے دی ۔ یہ فریم ورک مقامی طور پر پائیدار سرمایہ کاری کے لئے  سکوک جاری کرنے کے حوالے مددگار ثابت ہو گا جس کے تحت پائیدار ماحولیات اور قابل تجدید توانائی  کے حوالے سے منصوبوں کی فنڈنگ کی جا سکے گی۔  یہ فریم ورک  پائیدار ترقیاتی اہداف  ، نیشنلی ڈٹرمنڈ کانٹری بیوشنز (Nationally determined contributions) 2021 اور قومی ایڈیپٹیشن پلان 2023 کی تکمیل میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی سفارش پر نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے بل کو پارلیمینٹ بھیجنے کی منظوری دے دی ۔

پی ایس ایل 10 کا چھتا میچ؛ قلندر ڈیرل مشیل کے اوور میں چار چوکے

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ کے حوالے

پڑھیں:

پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں مصدقہ نہیں،جے یو آئی

مجلسِ عمومی میںپی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کے فیصلے سے متعلق میڈیا رپورٹس کی تردید
مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کا اعلان جلد کردیا جائے گا، ترجمان

ترجمان جے یو آئی نے کہا ہے کہ میڈیا میں چلنے والی پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے سے متعلق خبریں مصدقہ نہیں ہیں۔جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی مجلس عمومی کا دو روزہ اہم اجلاس ختم ہوگیا ہے ۔ اس حوالے سے ترجمان جے یو آئی نے اپنے بیان میں کہا کہ اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں، تاہم ان فیصلوں کا باضابطہ اعلان جلد ہی کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اجلاس کے فیصلوں سے متعلق آفیشل بیان جاری نہیں کیا گیا۔ میڈیا میں آنے والی خبروں سے کوئی تعلق نہیں۔واضح رہے کہ مقامی میڈیا میں چلنے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ جے یو آئی نے اپنی مجلس عمومی کے اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی اور نہ ہی ایسے کسی اتحاد کا حصہ بنے گی جو پی ٹی آئی کے ایما پر بنایا جائے گا۔میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد اپوزیشن کا کردار ادا کرتی رہے گی اور حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔ پارلیمنٹ میں زیر غوآنے و الے معاملات کاجائزہ لیتی رہے گی اور بوقت ضرورت پی ٹی آئی کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا بھارتی جارحیت کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • بلوچستان میں مستحقین کو زکوٰۃ کی بروقت اور شفاف فراہمی کے لیے اصلاحات
  • ناقص منصوبہ بندی کے نقصانات
  • عوام اسرائیلی مصنوعات سے بائیکاٹ کرکے اپنا حق ادا کریں، انجمن تاجران بلوچستان
  • بھارت کو بھرپورجواب دینے کیلئےقومی سلامتی کمیٹی کااجلاس کل طلب
  • اسلام آباد، جی بی کونسل سیکرٹریٹ آفس کی تعمیر کے حوالے سے امیر مقام کی زیر صدارت اجلاس
  • متنازعہ کینال منصوبے کیخلاف دھرنے، پنجاب اور سندھ میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں مصدقہ نہیں،جے یو آئی
  • نئی نہروں پر احتجاج: 800 ٹینکرز پھنسنے سے صوبے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • سندھ اور پنجاب میں  پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ