کشتی ڈوبنے کا واقعہ، ترجمان دفتر خارجہ کا بیان بھی سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مشرقی لیبیا کے قریب ہراوا کوسٹ میں کشتی ڈوبنے کا واقعہ پیش آگیا، کشتی حادثے میں اب تک 11 لوگ جاں بحق ہوئے۔ دفتر خارجہ ترجمان کے مطابق مرنے والوں میں 4 پاکستانی بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کشتی ڈونے کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ کا بیان بھی سامنے آ گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مشرقی لیبیا کے قریب ہراوا کوسٹ میں کشتی ڈوبنے کا واقعہ پیش آگیا، کشتی حادثے میں اب تک 11 لوگ جاں بحق ہوئے۔ دفتر خارجہ ترجمان کے مطابق مرنے والوں میں 4 پاکستانی بھی شامل ہیں، جاں بحق افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ 4 پاکستانیوں کی شناخت ان کی دستاویزات کی بنیاد پر کی گئی، نکالی جانے والی 2 لاشیں ابھی تک ناقابل شناخت ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق
پڑھیں:
سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
خرطوم: سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔
سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔