’شوبز میں دکھاوے کے دوست بنتے ہیں‘، نعیمہ بٹ ساتھی اداکاروں پر برس پڑیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
مقبول ڈرامے ’کبھی میں، کبھی تم‘ میں اہم کردار ادا کرنے والی نعیمہ بٹ کا کہنا ہے کہ انڈسٹری میں لوگ صرف سوشل میڈیا پر دوست ہوتے ہیں لیکن حقیقت میں ایک دوسرے کے ساتھ مخلص نہیں ہوتے۔
نعیمہ بٹ نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے شوبز انڈسٹری میں دوستیوں کے حوالے سے بات کی۔
نعیمہ بٹ نے اپنے ڈرامہ ’کبھی میں کبھی تم‘ کے ساتھی اداکاروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر صرف دکھاوے کے دوست بنتے ہیں ان کا ذاتی تجربہ یہی ہے کہ سب کچھ بناوٹی ہے۔
نعیمہ بٹ نے انکشاف کیا کہ انہیں ڈرامہ ’کبھی میں کبھی تم‘ سے بہت زیادہ پذیرائی ملی تو انہیں لگا کہ ان کے ساتھی اداکار انہیں اس بات پر سراہیں گے۔ اور انہیں لگا یہ بہت اچھے دوست ہیں لیکن یہ صرف انہیں لگتا تھا اصل میں ایسا کچھ بھی نہیں تھا۔
انہوں نےکہا کہ ’کبھی میں کبھی تم‘ کے ساتھی اداکار سوشل میڈیا پر تو ایسے ظاہر کرتے تھے جیسے وہ ان کے قریبی دوست ہوں، لیکن اصل زندگی میں ان کا رویہ بالکل مختلف تھا۔ کچھ لوگ ایونٹس کے دوران انہیں اسٹیج سے ہٹانے کی کوشش بھی کرتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ زیادہ تفصیل میں نہیں جانا چاہتیں، مگر انسٹاگرام پر جو ’فرینڈشپ گولز‘ کی پوسٹس نظر آتی ہیں، وہ سب جھوٹی اور دکھاوے کی ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ نعیمہ بٹ نے ہانیہ عامر کو پہچاننے سے انکار کیوں کردیا؟
واضح رہے اس سے قبل اداکارہ نعیمہ بٹ نے ہانیہ عامر کو پہچاننے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ نعیمہ بٹ نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے کرکٹ اسپیشل شو ’ہر لمحہ پُرجوش‘ میں شرکت کی جہاں میزبان وسیم بادامی نے ایک سیگمنٹ کے دوران ان سے مختلف سوالات کیے۔
دورانِ پروگرام اداکارہ کو ہانیہ عامر کی گِبلی امیج دکھائی گئی جسے وہ پہچان نہ سکیں جس پر میزبان نے حیران ہو کرکہا کہ آپ ہانیہ عامر کو نہیں پہچان سکیں؟ جواب میں نعیمہ بٹ نے کہا کہ میں ان کو اتنے اچھے سے نہیں جانتی۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین کام کے مواقع چھیننے کی کوشش کرتی ہیں، نعیمہ بٹ کی ساتھی اداکاراؤں پر تنقید
میزبان کا کہنا تھا کہ آپ نے ہانیہ عامر کے ساتھ ڈرامہ کیا ہے اور آپ کہہ رہی ہیں کہ انہیں پہچانتی نہیں ہیں جس پر نعیمہ بٹ نے کہا کہ ساتھ ڈرامہ کرنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ انہیں جانتے ہیں۔ لیکن ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ان سے ہانیہ عامر کی گبلی امیج نہیں پہچانی جا رہی تھی۔
ہانیہ عامر اور نعیمہ بٹ نے ڈرامہ سیریل ’کبھی میں کبھی تم‘ میں ایک ساتھ کام کیا تھا۔ اس کی مقبولیت نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت اور بنگلہ دیش سمیت دیگر ممالک میں بھی دیکھی گئی۔ ڈرامے کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے اس کی آخری قسط کو سینما میں دکھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی ڈرامے فہد مصطفی کبھی میں کبھی تم نعیمہ بٹ ہانیہ عامر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی ڈرامے فہد مصطفی کبھی میں کبھی تم ہانیہ عامر کبھی میں کبھی تم ہانیہ عامر انہوں نے کے ساتھ کہا کہ
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کو لاجواب کر دیا، من گھڑت بھارتی دعوؤں کا جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واضح کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔
جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نےجواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوؤں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔
Right of Reply by First Secretary Sarfaraz Ahmed Gohar 
In Response to Remarks of the Indian Delegate
During the General Debate on Presentation of the Report of Human Rights Council
(31 October 2025)
*****
Mr. President,
I am using this right of reply to respond to the India’s… pic.twitter.com/XPO0ZJ6w6q
— Permanent Mission of Pakistan to the UN (@PakistanUN_NY) October 31, 2025
 
 انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔
 سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔
 انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی یہ متنازع حیثیت اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری دونوں تسلیم کرتے ہیں، اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ دکھایا گیا ہے۔
سرفراز گوہر نے کہا کہ بھارت پر اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کے تحت قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت دے۔
انہوں نے کہا کہ بارہا، اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنرز، خصوصی نمائندے، سول سوسائٹی تنظیمیں، اور آزاد میڈیا نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری نے کہا کہ آج کے انتہا پسند اور ناقابلِ برداشت بھارت میں، سیکولرازم کو ہندوتوا نظریے کے بت کے سامنے قربان کر دیا گیا ہے، وہ ہندو بنیاد پرست عناصر جو حکومت میں عہدوں، سرپرستی اور تحفظ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، اس کے مرکزی کردار ہیں، انتہا پسند ہندو تنظیموں نے کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبات کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جینو سائیڈ واچ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔
انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر کو مخاطب کرتےہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر زور دیتے ہیں کہ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریاں پوری کرے، اور بھارتی نمائندے کو مشورہ دیں کہ وہ توجہ ہٹانے کے حربے ترک کرے۔