ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی جن کے ہاتھ گجرات کے 3000 مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، تنازعے کے منصفانہ حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت حق خودارادیت کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جس کا وعدہ اقوام متحدہ نے کشمیریوں سے کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کو عالمی سطح پر ایک جائز جدوجہد کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی جن کے ہاتھ بھارت میں گجرات کے 3000 مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، تنازعے کے منصفانہ حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوتوا ذہنیت کی حامل آر ایس ایس-بی جے پی حکومت تمام ہم خیال لوگوں کو فوج اور سول بیوروکریسی میں اعلی عہدوں پر لا رہی ہے اور انہیں کشمیریوں اور بھارت میں مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں اور دلتوں سمیت اقلیتوں کو کمزور کرنے کا ٹاسک دے رہی ہے۔

حریت ترجمان نے ان لوگوں اور تنظیموں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو کشمیر پر بھارتی قبضے اور اس کے ایجنڈے کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے زیرسرپرست جماعتیں اور رہنما چاہتے ہیں کہ مزاحمتی قیادت کشمیر پر جمود کو تسلیم کرے لیکن کشمیری عوام اپنے ہزاروں شہداء کے مشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وادی کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کے لیے علیحدہ کالونیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے پنڈتوں پر زور دیا کہ وہ اپنے آبائی مقامات پر واپس آئیں اور اپنے مسلمان ہمسایوں کے ساتھ رہنا شروع کریں۔ بیان میں علاقے میں جاری محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، گھروں پر چھاپوں اور املاک کی ضبطگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے آزادی کے لئے اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کے لیے کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نئی دہلی کی مسلط کردہ انتظامیہ کا فوجی طرز عمل عالمی برادری کے لیے ایک چیلنج ہے اور دنیا کو مظلوم کشمیریوں کو بھارت کے ظالمانہ قبضے سے نجات دلانے کے لیے آگے آنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں سب سے بڑی رکاوٹ انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس بھارت کے کہ بھارت کے لیے

پڑھیں:

بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں

بھارت کی  نام نہاد بڑی  جمہوریت میں مودی کی دوغلی پالیسی اور اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا۔

انتہا پسند مودی سرکار کی جانب سے کرکٹ کے کھیل کو  سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں۔   مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے جنگی جنون میں مبتلا  مودی  اپنے مرضی سے  غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے لگا   ۔

بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگوانت سنگھ مان کاکہنا تھاکہ لوگ پوچھ رہےہیں کہ سمجھ نہیں  آ رہی   بی جے پی کی پالیسی پاکستان کیخلاف ہے یا لوگوں کے خلاف  ؟۔ پاکستان سے کسی  فنکار کو  فلم میں کام کرنے کے لیے لیا گیا جو پہلگام واقعے سے پہلے کی شوٹنگ ہے۔ کہا گیا وہ فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے ورنہ اس کو ملک کاغدار کہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں ان کی ٹرول آرمی پیچھے لگ گئی کہ یہ تو غداری ہے ۔ وزیراعظم   نریندر مودی  بھی کہتےہیں کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ فلم روکی گئی تو نقصان پروڈیوسر اور فنکاروں کا ہوا ۔

https://cdn.jwplayer.com/players/dq5ngxE1-jBGrqoj9.html

بھگوانت سنگھ مان نے کہا کہ جو کل میچ ہوا، اس کا پروڈیوسر بڑے صاحب  (امیت شاہ ) کا بیٹا ہے ، ان کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ فلم تو پہلے کی شوٹنگ تھی جو ریلیز نہیں ہونے دی گئی مگرکل والا  میچ تو لائیو  تھا۔ اب  ان کا  میڈیا کہہ رہا ہے کہ کتنی بڑی بات ہے کہ ہاتھ نہیں ملایا  ، کیا اس سے آپریشن سندور جیت گئے؟  ۔

انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ کھیلے تو ہیں ، کیچ تو پکڑے ہیں، چھکے انہوں نے بھی مارے آپ نے بھی مارے ۔ یاتو ایسے ہوا ہو کہ آپ نے  کہا ہو ہم اس گیند کو ہاتھ نہیں لگاتے اس کو پاکستان کا بلا لگا ہوا ہے۔ 1987میں بائیکارٹ ہوا، ورلڈ کپ میں بھی انہوں نے بائیکاٹ  کر دیا مگر اب بھی میچ کھیلے ۔ غداری کا کہہ کر فلم ریلیز نہیں ہونے دیتے  پر میچ ہو جاتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سمجھ نہیں آتا میچ کرانے کی کیا مجبوری تھی ، میچ کھیلنے کا حصہ تو پاکستان کو بھی جائےگا۔ سرداروں سے کیا قصور ہو گیا  ہے کہ انہیں  پاکستان  عبادت کے لیے نہیں جانے دیتے؟۔ اگر میچ کھیل سکتے ہیں تو کرتار پور  عبادت کے لیے جانے  دینے میں کیا حرج ہے ؟۔ کیا سارا کچھ آپ کی مرضی سے چلے گا ؟۔ افغانستان میں آفت آئی تو ایک منٹ میں پیسہ پہنچ گیا ، پنجاب میں آفت آئی مگر ابھی تک ایک پیسہ نہیں آیا۔

واضح رہے کہ بی سی سی آئی  کے سیکریٹری اور بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیٹے جے شاہ  کھیل میں سیاست لانے میں پیش پیش ہیں ۔ مودی کے بھارت میں اخلاقیات  کی پستی کے ساتھ ساتھ  اقلیتوں کے خلاف ظلم  بھی جاری  ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب بمقابلہ بہار تنازعہ، مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • بھارت مقوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • بہادر اور جری حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • سابق چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس پروفیسر عبدالغنی بٹ انتقال کرگئے
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
  • وی ایکسکلوسیو: مودی نے بھارت میں اقلیتوں کا جینا حرام کردیا، وفاقی وزیر کھیئل داس کوہستانی
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
  • مظفر آباد، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے زیراہتمام سیمینار
  • سید علی گیلانی کی چوتھی برسی، آل پارٹیز حریت کانفرنس کا سیمینار