مودی حکومت تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حریت کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی جن کے ہاتھ گجرات کے 3000 مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، تنازعے کے منصفانہ حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت حق خودارادیت کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جس کا وعدہ اقوام متحدہ نے کشمیریوں سے کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کو عالمی سطح پر ایک جائز جدوجہد کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی جن کے ہاتھ بھارت میں گجرات کے 3000 مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، تنازعے کے منصفانہ حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوتوا ذہنیت کی حامل آر ایس ایس-بی جے پی حکومت تمام ہم خیال لوگوں کو فوج اور سول بیوروکریسی میں اعلی عہدوں پر لا رہی ہے اور انہیں کشمیریوں اور بھارت میں مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں اور دلتوں سمیت اقلیتوں کو کمزور کرنے کا ٹاسک دے رہی ہے۔
حریت ترجمان نے ان لوگوں اور تنظیموں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو کشمیر پر بھارتی قبضے اور اس کے ایجنڈے کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے زیرسرپرست جماعتیں اور رہنما چاہتے ہیں کہ مزاحمتی قیادت کشمیر پر جمود کو تسلیم کرے لیکن کشمیری عوام اپنے ہزاروں شہداء کے مشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وادی کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کے لیے علیحدہ کالونیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے پنڈتوں پر زور دیا کہ وہ اپنے آبائی مقامات پر واپس آئیں اور اپنے مسلمان ہمسایوں کے ساتھ رہنا شروع کریں۔ بیان میں علاقے میں جاری محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، گھروں پر چھاپوں اور املاک کی ضبطگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے آزادی کے لئے اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کے لیے کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نئی دہلی کی مسلط کردہ انتظامیہ کا فوجی طرز عمل عالمی برادری کے لیے ایک چیلنج ہے اور دنیا کو مظلوم کشمیریوں کو بھارت کے ظالمانہ قبضے سے نجات دلانے کے لیے آگے آنا چاہیے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں سب سے بڑی رکاوٹ انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس بھارت کے کہ بھارت کے لیے
پڑھیں:
انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کیخلاف آواز بلند کریں، میر واعظ
حریت رہنما نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عوامی مجلس عمل کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے انسانی حقوق کی تنظیموں، دانشوروں اور بھارت کے باضمیر شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بڑھتے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کریں اور مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے گذشتہ روز سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عالی کدل سرینگر کے 30 سالہ نوجوان زبیر احمد بٹ کے بہیمانہ قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ زیبر احمد کی لاش چند روز قبل بھارتی دارالحکومت نئی دلی کے ایک پارک سے پر اسرار حالت میں برآمد ہوئی تھی۔ وہ روز گار کے سلسلے میں دلی میں تھا۔ نوجوان کے اہلخانہ نے کہا کہ اسے دلی پولیس نے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے قتل کیا ہے۔
میر واعظ نے کہا کہ زبیر کا قتل انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دلسوز واقعے نے بھارت میں مقیم کشمیریوں کی سلامتی کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے نے بھارت بھر میں موجود ہزاروں کشمیری طلبہ، تاجروں اور مزدوروں کے دلوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس مزید گہرا کر دیا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی آئینی و اخلاقی ذمہ داری پوری کرے اور کشمیریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ میر واعظ نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہزاروں ایسے خاندان ہیں جن کے لیے عید خوشیاں نہیں بلکہ غم اور جدائی کا کرب لے کر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان خاندانوں کے پیارے برسوں سے جیلوں میں قید ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ تمام نظربندوں کو عید کے موقع پر خیرسگالی کے جذبے کے تحت رہا کرے۔ میر واعظ نماز جمعہ کے بعد عالی کدل میں زبیر احمد بٹ کے گھر گئے اور غمزدہ خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔