راولپنڈی کی احتساب عدالت نے اراضی خورد برد نیب ریفرنس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی ضمانت منظورکر لی۔

چوہدری پنجاب پرویز الہی  سمیت 18 ملزمان کے خلاف تخت  پڑی جنگلات کی 6 ہزار کنال اراضی خرد برد ریفرنس کی سماعت راولپنڈی کی خصوصی احتساب عدالت کے جج اعجاز علی نے کی۔ چوہدری پرویز الہی اور ان کے بیٹے راسخ الہٰی  عدالت میں پیش ہوئے۔ پرویز الہٰی نے حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست بھی دائر کی۔ عدالت نے پرویز الہٰی کی ضمانت اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

احتساب عدالت نے پرویز الہیٰ کو 5 لاکھ روپے مالیت کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جو جمع کروا دئیے گئے۔ چودھری پرویز الہی پر الزام ہے انہوں نے وزارت اعلٰی کے دوران سرکاری جنگلات کی اراضی کے ریکارڈ پر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔

مزید پڑھیں: عدالت نے چوہدری پرویز الہی پر نیب ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی

 ریفرنس میں کل 18 ملزمان نامزد ہیں دو ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں۔ دو ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونے کے معاملے پر استغاثہ کی جانب سے رپورٹ پیش کر دی گئی۔ پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ دونوں ملزمان مسلسل روپوش ہیں انہیں اشتہاری قرار دیا جائے۔ ریفرنس کے ایک ملزم عبدالظہور کے انتقال کئے جانے کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ ریفرنس کے 18 ملزمان میں سے 14 پیش ہوئے۔ایک ملزم بیماری کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوا

احتساب بیورو کی جانب سے ریفرنس رواں سال 2 فروری کو دائر کیا گیا تھا۔ ریفرنس میں راولپنڈی کے اعلی انتظامی افسران اور جنگلات کے افسران و پٹواری پیش ہوئے۔ سابق وزیر اعلی پرویز الٰہی کے ضمانتی بانڈز جمع کرا دئیے گئے۔ تمام دیگر 17 ملزمان کو بھی ضمانتی بانڈز جمع کرانے کا حکم دیا۔ نیب ریفرنس کے تمام 18 شریک ملزمان کو بھی پانچ پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ ریفرنس کے دیگر ملزمان بھی ضمانتی مچلکے جمع کرا رکھے ہیں۔ پرویز الٰہی کے خلاف نیب ریفرنس سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی گئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پرویز ال ہی نیب ریفرنس ریفرنس میں پرویز الہی ریفرنس کے عدالت نے

پڑھیں:

سانحہ 9 مئی، شیر پاو پل کیس, شاہ محمود قریشی بری، دیگر ملزمان کو10,10سال قید کی سزا

آٹھ ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ سزا پانے والوں میں پی ٹی آئی کی مرکزی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمودالرشید بھی شامل ہیں۔ سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ اور سینیٹر اعجاز چوہدری کو بھی 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے 9 مئی کے مقدمے میں شاہ محمود قریشی کو بری کردیا۔ عدالت نے شیر پاؤ پل کے مقدمے کا فیصلہ سنایا۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کو اس مقدمے میں بری کر دیا گیا جبکہ آٹھ ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ سزا پانے والوں میں پی ٹی آئی کی مرکزی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمودالرشید بھی شامل ہیں۔ سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ اور سینیٹر اعجاز چوہدری کو بھی 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے شاہ محمود قریشی سمیت 14 میں سے 6 لوگوں کو بری کیا۔ علی حسن، افضال عظیم پاہٹ ایڈووکیٹ، خالد قیوم اور ریاض حسین کو بھی 10 دس سال قید کی سزا سنائی گئی۔ افضال عظیم پاہٹ ایڈووکیٹ نے عام انتخابات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کیخلاف قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا تھا۔
 

متعلقہ مضامین

  • الہیٰ خزانہ۔۔۔ ظلم کے تقدّس کے خلاف معاصر عہد کا ایک وصیّت نامہ(1)
  • پاکستان جرنلسٹ فورم جدہ کی جانب سے شکیل محمد خان مرحوم کے لیے تعزیتی ریفرنس
  • اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر تک توسیع
  • پی ٹی آئی کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا: اسد عمر
  • ملک کے موجودہ حالات میں تمام اداروں کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، چوہدری پرویز الٰہی
  • عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • احتجاج کیس: عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ جاری
  • 4اکتوبر احتجاج کے مقدمات؛عمرایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری،عدم حاضری پر ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم
  • کوہستان میگا اسکینڈل کے معاملے میں بڑی پیش رفت، اربوں روپے کی ریکوری کا امکان
  • سانحہ 9 مئی، شیر پاو پل کیس, شاہ محمود قریشی بری، دیگر ملزمان کو10,10سال قید کی سزا