ابوظہبی: متحدہ عرب امارات میں 15 اپریل سے وفاقی پرسنل اسٹیٹس قانون میں اہم تبدیلیوں کا اطلاق ہوگیا ہے، جن میں شادی، طلاق، بچوں کی تحویل اور ازدواجی زندگی سے متعلق کئی نئے اصول شامل کیے گئے ہیں۔

نئے قانون کے تحت خواتین کو اپنی پسند سے شادی کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، اور اگر ان کے سرپرست انکار کریں تو وہ عدالت سے رجوع کر سکتی ہیں۔ اگر خاتون غیر ملکی مسلم ہو اور اس کے ملک کے قانون میں سرپرست کی اجازت لازمی نہ ہو تو شادی کے لیے سرپرست کی منظوری ضروری نہیں ہوگی۔

قانون کے مطابق شادی کی کم از کم عمر 18 سال مقرر کی گئی ہے، اور اگر میاں بیوی کے درمیان عمر کا فرق 30 سال سے زیادہ ہو تو شادی صرف عدالت کی منظوری سے ہی ممکن ہوگی۔

منگنی کو ایک قانونی وعدہ تصور کیا گیا ہے، لیکن اسے شادی نہیں مانا جائے گا۔ اگر منگنی ختم ہو جائے تو 25 ہزار درہم سے زائد مالیت کے تحائف واپس کیے جا سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ شادی کے وعدے سے مشروط ہوں۔

ازدواجی گھر کے حوالے سے بھی قانون میں وضاحت کی گئی ہے کہ بیوی کو مناسب رہائش فراہم کرنا شوہر کی ذمہ داری ہے، اور شوہر اپنی بیوی کے ساتھ اپنے والدین یا دوسری شادی سے بچوں کو رکھ سکتا ہے اگر اس سے بیوی کو نقصان نہ ہو۔

بچوں کی تحویل کے معاملے میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے اب تحویل کی عمر 18 سال مقرر کی گئی ہے، اور 15 سال یا اس سے زائد عمر کے بچے خود فیصلہ کر سکتے ہیں کہ وہ والد یا والدہ کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔

قانون میں ایسے افراد کے لیے بھی سخت سزائیں رکھی گئی ہیں جو بچوں کے ساتھ بغیر اجازت سفر کریں یا والدین کی ذمہ داریاں نظر انداز کریں۔ ایسی خلاف ورزیوں پر 5 ہزار سے ایک لاکھ درہم تک جرمانہ یا قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

’خودکشی کے خیالات آتے تھے‘، یوزویندر چاہل نے طلاق پر خاموشی توڑ دی

بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی یوزویندر چاہل نے اپنی طلاق کے بارے میں خاموشی توڑتے ہوئے بتایا کہ ان کے اور دھناشری کے درمیان تعلقات میں کہاں دراڑ آئی اور طلاق کے افواہوں کے دوران دھوکا دہی کے الزامات نے ان کی صحت پر کیا اثر ڈالا۔

یوزویندر چاہل نے بتایا کہ انہوں نے طلاق کے عمل کو اس وقت تک نجی رکھا جب تک یہ مکمل نہ ہو جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ کافی عرصے سے چل رہا تھا۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم لوگوں کو نہیں بتائیں گے۔ کون جانتا تھا کہ اگر یہ نہیں ہوتا تو کیا ہوتا؟ شاید صورتحال مختلف ہو جاتی۔ ہم نے سوچا جب تک واپس پلٹنے کا کوئی راستہ نہ ہو، کچھ نہیں کہیں گے۔ سوشل میڈیا پر عام جوڑے کی طرح رہیں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’ایک دوسرے کے کیمرا مین لگ رہے‘، یوزویندر چاہل اور آر جے مہوش کی لندن میں سیر کی تصاویر وائرل

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس وقت دکھاوا کر رہے تھے تو چاہل نے سر ہلایا، جس سے ظاہر ہوا کہ ہاں وہ بالکل دکھاوا کر رہے تھے۔ انڈین کھلاڑی نے وضاحت کی کہ وہ دونوں (چاہل اور دھناشری) اپنے اپنے کیریئر پر بہت زیادہ توجہ دے رہے تھے، جس کی وجہ سے تعلقات کو ترجیح دینا مشکل ہو گیا اور اس طرح وقت کے ساتھ جذباتی دوری بڑھ گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ تعلقات ایک سمجھوتہ ہے۔ اگر ایک غصہ ہوتا ہے تو دوسرے کو سننا پڑتا ہے۔ کبھی کبھی دو لوگوں کی فطرت میل نہیں کھاتی۔ میں بھارت کے لیے کھیل رہا تھا، وہ بھی اپنا کام کر رہی تھی۔ یہ ایک دو سال سے چل رہا تھا۔

بھارتی کھلاڑی کا کہنا تھا کہ ’اس وقت میں اس میں اتنا مصروف تھا کہ ایک جگہ وقت دینا پڑتا تھا، دوسری جگہ وقت دینا پڑتا تھا۔ میں تعلقات کے بارے میں سوچ نہیں پا رہا تھا۔ پھر ہر روز یہی سوچتا تھا، چھوڑ دو۔ دو بلند حوصلہ لوگ ساتھ رہ سکتے ہیں۔ ہر ایک کی اپنی زندگی ہے۔ ہر ایک کے اپنے ہدف ہیں۔ ایک شریک حیات کے طور پر آپ کو سپورٹ کرنا ہوتا ہے۔ آپ 18-20 سال کسی چیز کے لیے کام کر رہے ہیں، اسے تعلقات کے لیے چھوڑنا ممکن نہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: یوزویندر چاہل اور دھناشری کی راہیں الگ، کرکٹر عدالتی حکم پر اہلیہ کو کتنی رقم دینے کے لیے تیار ہوگئے؟

یوزویندر چاہل نے بتایا کہ ’میری طلاق کے وقت لوگ مجھے دھوکہ باز کہتے تھے۔ میں نے کبھی کسی کو دھوکہ نہیں دیا۔ میں ایسا شخص نہیں ہوں۔ آپ مجھے کسی سے زیادہ وفادار نہیں پائیں گے۔ میں اپنے قریبی لوگوں کے لیے دل سے سوچتا ہوں۔ میں کبھی مانگتا نہیں، ہمیشہ دیتا ہوں۔ جب لوگ کچھ نہیں جانتے اور الزام لگاتے ہیں تو آپ سوچنے لگتے ہیں‘۔

ہریانہ سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی نے بتایا کہ ’میری دو بہنیں ہیں اور میں بچپن سے ان کے ساتھ بڑا ہوا ہوں، مجھے عورتوں کا احترام کرنا آتا ہے، کیونکہ میرے والدین نے مجھے سکھایا ہے کہ عورتوں کا احترام کیسے کرنا ہے۔ میں نے اپنی زندگی کے اسباق اپنے آس پاس کے لوگوں سے لیے ہیں۔ ضروری نہیں کہ اگر میرا نام کسی کے ساتھ جُڑ جائے تو لوگ صرف ناظرین کے لیے کچھ بھی لکھیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: دھناشری ورما سے علیحدگی کی خبروں پر یوزویندر چاہل کا بیان سامنے آ گیا

چہل نے اعتراف کیا کہ عوامی تنقید اور ذاتی مسائل کا ایک ساتھ سامنا کرنا ان کی ذہنی صحت پر شدید اثر ڈالا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ڈپریشن میں چلے گئے اور خودکشی کے خیالات بھی آئے۔

انہوں نے بتایا کہ ’میرے ذہن میں خودکشی کے خیالات آئے، میں اپنی زندگی سے تھک گیا تھا، 2 گھنٹے رویا کرتا تھا۔ میں صرف 2 گھنٹے سوتا تھا۔ یہ 40-45 دن تک چلا۔ مجھے کرکٹ سے وقفہ چاہیے تھا۔ میں کرکٹ میں بہت مصروف تھا۔ میں توجہ نہیں دے پا رہا تھا۔ اپنے دوست سے خودکشی کے خیالات شیئر کرتا تھا۔ مجھے خوف آتا تھا‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آر جے مہوش بھارتی کرکٹر دھنا شری ورما یوزویندر چاہل یوزویندر چاہل طلاق

متعلقہ مضامین

  • راجن پور: پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی 6 ماہ بعد قتل
  • بھارت میں بیوی سے طلاق کا عمل مکمل ہونے پر شوہر کا انوکھا ’جشن آزادی‘
  • ’امیر طلاق یافتہ مسلمان مردوں‘ کو نشانہ بنانے والی خاتون کے آٹھوں شوہر عدالت پہنچ گئے
  • اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے اپنا سفارتی عملہ واپس کیوں بلا لیا؟
  • عمران خان نے بچوں کو پاکستان آنے سے نہیں روکا، قاسم اور سلیمان کا نائیکوپ گم ہو گیا ہے: علیمہ خان 
  • طلال چوہدری نے بانی پی ٹی آئی کے بچوں سے متعلق سوالات اٹھا دیے
  • نوازشریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز سے متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم سالم الزعابی کی ملاقات
  • نواز شریف اور مریم نواز سے یو اے ای کے سفیر کی ملاقات، تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے پر اتفاق
  • ’خودکشی کے خیالات آتے تھے‘، یوزویندر چاہل نے طلاق پر خاموشی توڑ دی
  • جبری شادی کی قانون سازی پر سب سے زیادہ سندھ میں عملدرآمد کیا جارہا ہے، ناصر حسین شاہ