بھارت، وینٹی لیٹر پر زندگی کی جنگ لڑتی خاتون سے جنسی زیادتی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2025ء)بھارت میں وینٹی لیٹر پر موجود زندگی کی جنگ لڑتی خاتون کو بھی ہوس کے پجاریوں نے نہ بخشا۔بھارتی میڈیا کے مطابق پرائیوٹ اسپتال کے وینٹی لیٹر پر زیرِ علاج ایئر ہوسٹس نے ڈسچارج ہونے کے بعد اسپتال میں آئی سی یو میں وینٹ پر ہونے کے دوران نامناسب حرکات کا نشانہ بننے کا الزام عائد کیا ہے۔
بھارتی پولیس کے مطابق ایئر ہوسٹس نے الزام عائد کیا ہے کہ 6 اپریل کو گروگرام شہر کے نجی اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں وینٹی لیٹر سپورٹ پر جنسی زیادتی کی گئی۔خاتون نے 13 اپریل کو اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد اپنے شوہر کو جنسی زیادتی کے بارے میں بتایا جس کے بعد انہوں نے پولیس سے رابطہ کیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے 46 سالہ خاتون کی شکایت پر کیس درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے، فی الحال اس کیس میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے جبکہ اسپتال کی جانب سے بھی اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے۔(جاری ہے)
خاتون کی جانب سے درج کرائے گئے مقدمے کے مطابق وہ کمپنی کی جانب سے تربیت کے لیے گروگرام آئی تھی اور ایک ہوٹل میں ٹھہری ہوئی تھی، اس دوران طبیعت بگڑنے کے بعد اسے علاج کے لیے نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔متاثرہ خاتون نے مقدمے میں الزام عائد کیا ہے کہ علاج کے دوران 6 اپریل کو وہ وینٹی لیٹر پر تھی، اس دوران اسپتال کے کچھ عملے نے جنسی زیادتی کی، جبکہ وہاں 2 نرسیں بھی تھیں، وینٹی لیٹر پر ہونے کی وجہ سے بول نہیں سکتی تھی اور بہت خوفزدہ تھی، واقعے کے وقت بے ہوش بھی تھی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وینٹی لیٹر پر جنسی زیادتی کے مطابق کے بعد
پڑھیں:
بھارت کے انتہا پسندوں نے ملک میں موجود کشمیری طلبا کی زندگی اجیرن کردی
مقبوضہ کشمیر کے طلبا کا کہنا ہے ہمالیہ کے علاقے میں پہلگام حملے کے بعد سے انہیں بھارت میں ہراساں کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ منگل کو پہلگام کے سیاحتی مقام پر مسلح افراد نے 26 مردوں کو ہلاک کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے کنوینر ناصر کھوہامی نے کہا ہے کہ اترکھنڈ، اتر پردیش اور ہماچل پردیش سمیت ریاستوں میں کشمیری طلبا کو مبینہ طور پر بدھ کو اپنے کرائے کے اپارٹمنٹس یا یونیورسٹی کے ہاسٹل چھوڑنے کو کہا گیا ہے۔
ناصر نے کہا کہ ہماچل پردیش کی ایک یونیورسٹی کے طلبا کو ہاسٹل کے دروازے توڑنے کے بعد ہراساں کیا گیا اور اس پر جسمانی تشدد بھی کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ طلبا کو مبینہ طور پر دہشتگرد کہا جاتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف سیکیورٹی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک مخصوص علاقے اور شناخت سے تعلق رکھنے والے طلبا کے خلاف نفرت اور انہیں ہدف بنانے کی مہم ہے۔
اترکھنڈ کی راجدھانی دھیرادون میں دائیں بازو کے ایک گروپ ہندو رکھشا دل کی وارننگ کے بعد بدھ کے روز تقریباً 20 طلبا ہوائی اڈے کا رخ کرنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیے: سندھ طاس معاہدہ کیا ہے، کیا بھارت پاکستان کا پانی روک سکتا ہے؟
طلبا کا کہنا تھا کہ گروپ نے کشمیری مسلم طلبا کو دھمکی دی کہ اگر انہوں نے فوری طور پر شہر نہیں چھوڑا تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔
دریں اثنا مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ وہ طلبا کی حفاظت کے حوالے سے ریاستی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے طلبا کو مشورہ دیا کہ وہ احتیاط برتیں۔
مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپیل کی ہے کہ وہ تاجروں اور طلبا کو کھلے عام دھمکیاں دیے جانے والے معاملے کا نوٹس لیں۔
دریں اثنا بھارتی سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کے لیے مقبوضہ کشمیر میں ایک وسیع تلاش کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی ہے، سید صلاح الدین احمد
پہلگام حملے پر ہندوستان نے پاکستان پر سرحد پار دہشتگردی کا الزام عائد کیا ہے تاہم پاکستان نے اس واقعے میں اپنے کسی بھی قسم کے کردار سے انکار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بھارت میں کشمیری طلبا کشمیری طلبا محبوبہ مفتی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ