گلگت، چینی امدادی سامان کرپشن کیس میں محکمہ اینٹی کرپشن کے چار افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن کو حکم دیا کہ ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ جمع کرائیں، عدالت نے ڈی آئی جی پولیس ہیڈکوارٹر کو کہا کہ آپ نے کس قانون کے تحت اپنے ماتحت افسران کو بغیر ہینڈنگ ٹیکنگ کے امدادی سامان پورٹ سے لانے کے لیے کہا۔ اسلام ٹائمز۔ ہمسایہ ملک چین سے آنے والے امدادی سامان کے کرپشن کیس میں محکمہ اینٹی کرپشن گلگت بلتستان کے چار افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم دیدیا گیا۔ گلگت کی عدالت انسداد بدعنوانی میں کیس کی سماعت جج محمود الحسن نے کی۔ کیس میں نامزد تین پولیس افسران کو مخلصی دینے پر محکمہ اینٹی کرپشن کے چار افسران کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن کو حکم دیا کہ ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ جمع کرائیں، عدالت نے ڈی آئی جی پولیس ہیڈکوارٹر کو کہا کہ آپ نے کس قانون کے تحت اپنے ماتحت افسران کو بغیر ہینڈنگ ٹیکنگ کے امدادی سامان پورٹ سے لانے کے لیے کہا۔ عدالت ڈی آئی جی ہیڈ کواٹر گلگت کے خلاف بھی انکوائری کا حکم دیا۔ خیال رہے کہ چین نے گلگت بلتستان کے سیکورٹی اداروں کے لیے چار کروڑ پچاس لاکھ روپے مالیت کا سامان فراہم کیا تھا جس میں آدھے سے زیادہ سامان غائب ھونے پر اینٹی کرپشن نے تین پولیس افسران کے خلاف مقدمہ 23 اکتوبر 2024ء کو درج کیا تھا۔ اینٹی کرپشن نے نامزد تین پولیس افسران کو دفعہ 159 کے تحت مخلصی دی اور ان کو بیرون ملک جانے کے لیے NOC بھی دی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اینٹی کرپشن عدالت نے ڈی افسران کو کا حکم کے لیے
پڑھیں:
توشہ خانہ کیس: عمران اور بشریٰ بی بی کیخلاف گواہی کیلئے 2 فوجی افسران طلب
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) اسلام آباد میں اسپیشل جج سینٹرل نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 2 فوجی افسران کو گواہی کے لیے طلب کرلیا۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جج نے اڈیالہ جیل کے اندر 6 گھنٹے طویل کارروائی کے دوران 2 اہم گواہوں، جن میں ایک وعدہ معاف گواہ صہیب عباسی پر جرح کا عمل مکمل کیا، یہ کیس توشہ خانہ کے تحائف میں سے قیمتی جیولری سیٹ کو رکھنے میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔
خصوصی جج سینٹرل شہریار ارجمند نے مقدمے کی سماعت کی، اس دوران دفاعی ٹیم نے دونوں گواہوں سے جرح مکمل کی۔
نجی ماہر صہیب عباسی، جنہوں نے اس کیس میں حلفیہ بیان جمع کرایا تھا، اور سابق وزیر اعظم کے پرسنل سیکریٹری انعام شاہ سے دفاعی وکلا نے تفصیلی سوالات کیے۔
عدالت نے مزید دو گواہوں، سابق وزیر اعظم عمران خان کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈیئر محمد احمد اور ڈپٹی ملٹری سیکریٹری کرنل ریحان کو اگلی سماعت پر پیش ہو کر اپنے بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا۔
کارروائی کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ کو خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جب کہ ان کی 3 بہنیں اور دفاعی وکیل بیرسٹر علی ظفر بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
Post Views: 5