جی بی کے وکلاء نے 26 اپریل سے دھرنوں اور احتجاج کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
وکلاء نے مطالبہ کیا کہ سپریم اپیلیب کورٹ اور گلگت بلتستان چیف کورٹ میں حجز کی تعیناتی گلگت بلتستان کے اہل وکلاء میں سے ہی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وکلاء نے 26 اپریل تک مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں ہڑتال کے ساتھ دھرنے اور احتجاج کا اعلان کر دیا۔ گلگت بلتستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گلگت میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وکلاء 26 اپریل تک مکمل ہڑتال جاری رکھیں گے۔ کل جمعرات کے روز ہنگامی پریس کانفرنس کرینگے۔ بیان کے مطابق گلگت بلتستان کے تمام وکلاء جی بی اسمبلی کے ہونے والے اجلاس کے روز بطور احتجاج اسمبلی سیکرٹریٹ جائیں گے۔ 21 اپریل کو ناد علی چوک کے کے ایچ پر علامتی دھرنا ہو گا اور پھر بھی مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں 26 اپریل کو تمام بار ایسوسی ایشنز کے ساتھ مل کر اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
وکلاء نے مطالبہ کیا کہ سپریم اپیلیٹ کورٹ اور گلگت بلتستان چیف کورٹ میں حجز کی تعیناتی گلگت بلتستان کے اہل وکلاء میں سے ہی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔ بیان کے مطابق مندرجہ بالا حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام شرکاء نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ وکلاء کی جانب سے جاری ہڑتال کو مورخہ 26 اپریل 2025ء تک توثیق دی جاتی ہے۔ اور 26 اپریل 2025ء تک مطالبات حل نہ ہونے کی صورت میں 26 اپریل 2025ء کو ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداران، سپریم اپیلیٹ کورٹ بار ایسوسی ایشن، گلگت بلتستان بار کونسل اور تمام ضلعی صدور کا ایک مشترکہ اجلاس ہائی کورٹ بار روم کونوداس گلگت میں منعقد ہو گا۔ اور 26 اپریل 2025ء سے آگے سخت لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ دھرنا اور لانگ مارچ سمیت دیگر معاملات زیر غور ہونگے اور ہر وہ حربہ زیر غور ہو گا جس سے وکلاء کے مطالبات تسلیم کئے جا سکیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کے بار ایسوسی اپریل 2025ء وکلاء نے کا اعلان کورٹ بار
پڑھیں:
بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
مانسہرہ(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے والے 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں جبکہ 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، جی بی حکومت کی اپیل
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بارش اور سیلاب سے شدید نقصان ہوا ہے۔ ناران، کاغان مکمل بند ہیں، جبکہ شاہراہِ ریشم صرف چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے۔ عوام اور سیاحوں سے اپیل ہے کہ حالات معمول پر آنے تک گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں۔
شدید بارشوں کی پیشگوئی، مزید خطرات کا اندیشہ
ڈی جی محکمہ موسمیات، مہر صاحبزاد خان کے مطابق، پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ان کے مطابق بابوسر ٹاپ اور ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔
لاہور کے ایئرپورٹ علاقے میں اب تک 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بارشوں کا سلسلہ مزید 2 دن جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
دیامر میں ایمرجنسی، بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر
سیلاب سے متاثرہ علاقے چلاس میں سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سیلابی ریلے کئی سیاحوں کو بہا لے گئے۔
دیگر نقصانات میں شامل ہیں:
2 ہوٹل، گرلز اسکول، پولیس چوکی اور پولیس شیلٹر مکمل تباہ۔
شاہراہ بابوسر سے منسلک 50 سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
8 کلومیٹر سڑک تباہ، 15 مقامات پر روڈ بلاک۔
4 رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے۔
متاثرہ علاقوں میں پاک فوج، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم مسلسل بارشوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔
ملک بھر میں الرٹ: لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا خطرہ
محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے تناظر میں الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی، درختوں کے گرنے اور ٹریفک حادثات جیسے خدشات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر اختیار کریں، حکام کی ہدایت
انتظامیہ نے شہریوں اور بالخصوص سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، پہاڑی علاقوں اور دریا کنارے کیمپنگ نہ کریں، موسمی اپڈیٹس پر نظر رکھیں، ایمرجنسی کی صورت میں قریبی ریسکیو یونٹ سے فوری رابطہ کریں۔