مولانا فضل الرحمان نے خیبرپختونخوا منرل اینڈ مائنز بل کی مخالفت کر دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
سٹی42: جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے خیبرپختونخوا منرل اینڈ مائنز بل کی مخالفت میں بھی ڈٹ گئے۔
اس بل کے متعلق عام رائے یہ ہے کہ اس کی منظوری کے بعد خیبر پختونخوا کے سابق قبائلی علاقوں کی قسمت بدلنے کا امکان ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا، " بل جب کمیٹیوں میں آتا ہے تو خوشنما بنا کر پیش کیا جاتا ہے اور اندر ناگ چھپا ہوتا ہے"، "خیبرپختونخوا حکومت مائنز اینڈ منرل بل پیش کرتی ہے اور پارٹی مخالفت کرتی ہے۔"
صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
مولانا فضل الرحمان نے الزام لگایا کہ "صوبے کے وسائل" پرقبضے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ایسا کوئی بل ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان نے بل کی منظوری کی صورت میں عوام میں جانے کا بھی اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی قوتوں کے دباؤ پر فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضمام کیا گیا، خیبرپختونخوا میں بدامنی ہے،کئی علاقوں میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، بلوچستان میں بھی حکومت کی عملداری نظر نہیں آرہی، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، معیشت میں کوئی بہتری نہیں آرہی۔
پنجاب میں بارشوں کی پیشگوئی، لاہور کا موسم کیسارہیگا؟
غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے انخلا سے متعلق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن افغانوں کو ہم نے پڑھایا ہے تو ان کو پاکستان کے لیے استعمال کرنا چاہیے، ان کو نکال کر معاشی نقصان کیوں کیا جارہا ہے، ہمیں افغانستان کے ساتھ مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا، پی ٹی آئی والے آجکل ہمارے دوست ہیں لیکن اس پارٹی نے پرویز خٹک، محمود خان اور عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ بنایا، آج یہ تینوں پی ٹی آئی کے ہیں یا اسٹیبلمشنٹ کے ہیں۔ سربراہ جے یو آئی نے فلسطین کے عوام کے حق میں ملین مارچ کا بھی اعلان کیا۔
سٹیج اداکارہ خوشبو پر پابندی برقرار، ندا چوہدری ، آفرین خان کو ریلیف مل گیا
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس، مائنز اینڈ منرلز بل مسترد
اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل خیبر پختون خوا کی معدنیات ت پر وفاق کا کنٹرول دینا ہے۔ یہ بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے برابر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی کے تحت پشاور میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکا نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا۔ مائنز اینڈ منرلز بل پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں پی ٹی آئی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔ اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل خیبر پختون خوا کی معدنیات ت پر وفاق کا کنٹرول دینا ہے۔ یہ بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے برابر ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاک فوج کے زیر انتظام کمرشل سرگرمیوں کی تفصیل عوام کے سامنے لائی جائے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سے بھی مطالبہ ہے کہ اس بل کو مسترد کیا جائے، یہ یہ زبردستی منظور کیا گیا تو صوبہ بھر میں تحریک چلائی جائے گی۔
قبل ازیں کانفرنس میں شرکت کے لیے پی ٹی آئی کا وفد صوبائی جنرل سیکرٹری علی اصغر خان کی قیادت میں پہنچا۔ جے یو آئی کی جانب سے مولانا عطا الرحمٰن، پیپلز پارٹی کے محمد علی شاہ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کی بشریٰ گوہر، جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم، ن لیگ کے مرتضیٰ جاوید عباسی شریک ہوئے۔ اے پی سی کی صدارت اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کی۔ کانفرنس کا مقصد صوبے کے معدنی وسائل سے متعلق مجوزہ ایکٹ پر تمام فریقین کی مشاورت حاصل کرنا تھا۔ کانفرنس میں طارق احمد خان کی قیادت میں قومی وطن پارٹی کا وفد، عادل محمود کی قیادت میں مزدور کسان پارٹی، خورشید کاکاجی کی قیادت میں پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی، بیرسٹر عنایت اللہ کی قیادت میں عوامی ورکرز پارٹی کا وفد شریک تھا۔
علاوہ ازیں چیمبر آف کامرس، وکلا، ماہرینِ معدنیات اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شریک تھے۔ آل پارٹیز کانفرنس میں تاجر تنظیموں اور مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے نمائندگان بھی شریک ہوئے۔ کانفرنس کا مشترکہ اعلانیہ بھی جاری کیا جائے گا۔