رئیل اسٹیٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: حکومت نے ریئل اسٹیٹ پر ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
حکومت نے یہ 3 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی جولائی میں عائد کی تھی، جو کسی بھی پلاٹ کی پہلی بار فروخت پر وصول کی جاتی تھی، لیکن اب 10ماہ بعد یہ ڈیوٹی واپس لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے سینیئر حکام نے تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ فیصلہ آئی ایم ایف کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔
کہیں بارش کہیں دھوپ محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا
یاد رہے کہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی فائلرز پر 3 فیصد اور نان فائلرز پر 5 فیصد عائد کی گئی تھی، ذرائع کے مطابق اب دونوں کیٹیگریزکو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جس کیلیے ایف بی آر نے سمری بھیج دی ہے۔
ترجمان ایف بی آر ڈاکٹر نجیب میمن کاکہناہے کہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کے لیے قانون سازی جلد کی جائے گی، وزیر خزانہ سمری کی منظوری دے چکے ہیں، جلد سمری وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کردی جائے گی۔
''ساتھ جینے مرنے کی قسمیں کھائی ہیں اس لئے بیوی کو بھی لے کر جا رہا ہوں''
علاوہ ازیں، حکومت نے سالانہ 10 ملین سے زیادہ آمدنی پر 10 فیصدسرچارج عائد کیا تھا، ذرائع کے مطابق نئے مالی سال سے یہ سرچارج بھی ختم کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت تنخوا دار طبقے پر سے ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کے لیے مختلف امکانات پر غور کر رہی ہے، لیکن یہ فیصلے آئی ایم ایف کی رضامندی سے مشروط ہونگے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
حکومت کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط اجرا میں حائل آخری رکاوٹ دور کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجراء کی حتمی منظوری میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو 15 نومبر سے قبل گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ شائع کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
حکومت آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے دیگر تمام شرائط پوری کر چکی ہے لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ کے جلد اجرا پر اصرار کیا گیا، رپورٹ کے اجرا کے لیے تکنیکی امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں متوقع ہے جس میں پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے تحت 1 ارب اور کلائمیٹ فناسنگ کی مد 20 کروڑ ڈالر ملیں گے۔
گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ جاری ہونے کے بعد ہی بورڈ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی کمزوریوں اور کرپشن کے خدشات کی نشاندہی شامل ہے، قانون کی عمل داری کی کمزور صورتحال اور دیگر خدشات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں میں کمزوریوں کے تدارک کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی جبکہ آئی ایم ایف سے عمل درآمد کا باقاعدہ فریم ورک بھی شیئر کیا جائے گا۔
رپورٹ کے اجرا کی اصل تاریخ جولائی تھی، پھر اگست 2025 مقرر کی گئی۔ حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔