خیبرپختونخوا اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں شدید موسلادھار بارش نے نظامِ زندگی کو درہم برہم کردیا۔ خیبرپختونخوا میں گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارشوں نے ندی نالوں میں طغیانی پیدا کردی۔ خیبر اور تھاکوٹ بازار سمیت کئی علاقوں میں سڑکیں دریا کا منظر پیش کرنے لگیں۔ لنڈی کوتل اور گرد و نواح میں پہلے تیز آندھی، پھر ژالہ باری نے شہریوں کو خوفزدہ کردیا۔ پاک افغان شاہراہ پر سیلابی ریلے بہنے لگے، جب کہ لنڈی کوتل بازار میں تیز ریلہ ایک گاڑی کو بہا کر لے گیا۔ تخت بھائی میں گھنے بادل چھا گئے اور دن میں ہی رات کا منظر پیدا ہوگیا۔ دیر لوئر میں موسلادھار بارش کے باعث کچے مکانات زمین بوس ہوگئے، جب کہ کوہاٹ میں ہزاروں ایکڑ پر کھڑی گندم کی فصل مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ مری اور گلیات میں بھی تیز آندھی اور شدید بارش نے تباہی مچائی۔ پنجاب میں بھی صورتحال تشویشناک رہی۔ جہلم کے قریب سوہاوہ میں ایک گھر کی دیوار ٹریکٹر ٹرالی پر آگری، جس کے نتیجے میں ٹرالی پر سوار دو افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، جب کہ دو شدید زخمی ہوئے۔ صوبے کے مختلف علاقوں میں کئی فیڈرز ٹرپ ہوگئے، جس سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔ لاہور میں اگرچہ ہلکی بوندا باندی ہوئی، تاہم اس سے موسم خوشگوار ہوگیا اور گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارش کی پیشگوئی کی ہے، جب کہ ندی نالوں میں طغیانی کے باعث مزید خطرات لاحق ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم

لاہور:

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان نے صوبائی حکومت کی جانب سے کسانوں پر زرعی ٹیکس اسمبلی سے منظوری کے بغیر نافذ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر ملک محمد احمد خان نے واضح الفاظ میں کہا کہ پنجاب کے کسان پر کتنا ٹیکس لگے گا یہ کسی دفتر میں بیٹھ کر خود سے طے نہیں کیا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا نفاذ صرف اور صرف پنجاب اسمبلی کے دائرہ اختیار میں ہے، کوئی بھی ٹیکس اسمبلی کی منظوری کے بغیر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے زور دے کر کہا کہ قانون اور آئین کے تحت ٹیکس لگانے کا اختیار ایوان کے پاس ہے، اس سے انحراف برداشت نہیں کیا جائے گا۔

اجلاس میں رکن اسمبلی ذوالفقار شاہ کی جانب سے اس معاملے پر تحریک استحقاق پیش کی گئی، اسپیکر نے تحریک استحقاق منظور کرتے ہوئے اسے پریولیج کمیٹی کے سپرد کر دیا، کمیٹی معاملے کی مزید چھان بین کر کے اپنی سفارشات ایوان میں پیش کرے گی۔

ایوان میں اس موقع پر پارلیمانی سیکریٹری خالد محمود رانجھا نے وضاحت پیش کرنے کی کوشش کی تاہم اسپیکر نے واضح کیا کہ اس معاملے پر قانون سازی اور حتمی فیصلہ صرف اسمبلی کا حق ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیلاب کی تباہ کاریاں اور حکمران طبقہ کی نااہلی
  • عوام تیاری کرلیں: ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے والی ہے
  • مون سون بارشوں کے 11 ویں سپیل کا آغاز، ایبٹ آباد اور دیگر علاقوں میں طوفانی بارش
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
  • سیلاب کی تباہ کاریاں : پنجاب و سندھ کی سینکڑوں بستیاں اجڑ گئیں، فصلیں تباہ 
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہلکی بارش
  • سیلاب کی تباہ کاریاں‘ کاشتکاروں کو مالی امداد فراہم کی جائے‘سلیم میمن
  • سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، اربوں ڈالرز سے تعمیر ہونے والی ایم 5 موٹروے کا بڑا حصہ بہہ گیا
  • پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں،جرمن سفارتخانے کا متاثرین کیلئے امداد کا اعلان