عمران خان سے ملاقات: علیمہ خان، عمر ایوب، زرتاج گل، حامد رضا کو آج پھر ملنے سے روک دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
راولپنڈی:
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل ملاقات کے لیے آنے پر پولیس نے عمران خان کی بہنوں، عمر ایوب، زرتاج گل، حامد رضا، نیاز اللہ نیازی اور دیگر کو ملنے سے روک دیا، علیمہ خان اور بہنیں احتجاج پر بیٹھ گئیں اور جانے سے انکار کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آج عمران خان سے ملاقاتوں کا دن ہے تاہم آنے والے رہنماؤں کو روک دیا گیا ہے۔ قائد حزب اختلاف عمر ایوب گورکھ پور ناکہ پہنچے جہاں پولیس نے انہیں روک لیا۔
عمر ایوب
روکے جانے کے بعد عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شہباز شریف سے بڑا جھوٹا کوئی نہیں، پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی جو انہوں نے لگائی ہے کتنی دیر تک دے سکتے ہیں؟ روپے کی قدر کم ہونے سے ملک پر 14 ہزار چار سو پچاس ارب قرضہ بڑھا ہے مہنگائی کہاں جارہی ہے ابھی مزید مسائل کھڑے ہونگے۔
انہوں ںے سوال اٹھایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بلوچستان کو کیسے دیں گے؟ یہ سب کا سب جھوٹ ہے حکومت بتائے کون سے فنڈ بلوچستان میں لگائیں گے؟ حکومت جھوٹ بول کر فراڈ کررہی ہے، بلوچستان میں اختر مینگل کا راستہ روکا گیا، قومی اسمبلی میں حکومت کے کسی ایم این اے کو کہا جائے کہ وہ بغیر سیکیورٹی کے بلوچستان جاکر دکھائے، بلوچستان کا وزیر اعلی بغیر سیکیورٹی کے کوئٹہ سے باہر نہیں جاسکتا۔
علیمہ خان
اسی طرح علیمہ خان کو داہگل کے مقام پر پولیس ناکے پر روک دیا گیا، ان کے ساتھ دیگر دو بہنوں کو بھی روک دیا گیا اس پر اہل خانہ نے احتجاج کیا اور کہا کہ اگر آج ملاقات نہیں کرنے دی گئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے، ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی آج ہماری ملاقات کرائی جائے گی ہمیں آج پھر روکا گیا ہے اس کا مطلب یہ جھوٹ بول رہے ہیں۔
زرتاج گل
خاتون رہنما زرتاج گل کو پولیس نے داہگل کے ناکے پر روک لیا اور جیل جانے کی اجازت نہیں دی۔ زرتاج گل نے میڈیا سے کہا کہ ہم نے ان سے کہا عدالتی احکامات اور جیل مینول کے مطابق ہماری آج ملاقات ہے مگر انہوں ںے اڈیالہ روڈ پورا بند کیا ہوا ہے تماشا لگایا ہوا ہے، انہیں اتنا خوف ہے ہمیں اپنے لیڈر سے ملنے نہیں دے رہے، عطا تارڑ ایک نالائق انسان غیر سنجیدہ انسان ہے، اگر خوف نہیں تو اڈیالہ روڈ کو کیوں بند کیا ہوا ہے
حامد رضا
صاحبزادہ حامد رضا اور نیاز اللہ نیازی کو بھی داہگل ناکہ پر روک لیا گیا اس پر حامد رضا نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا سوائے اس کے کہ ہم یہاں پُرامن طور پر آنے کی کال دیں، لارجر بینچ کے فیصلے آئے، کل چیف جسٹس نے سلمان صفدر کی ملاقات کا کہا لیکن نہیں ملنے دے رہے، عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں ملک کی شناخت ہیں ان کے ساتھ یہ رویہ ہے تو پھر کیا توقع کی جاسکتی ہے؟
صحافی نے سوال کیا کہ آپ کے کچھ لوگ بغیر عدالتی احکامات اور فہرست کے ملاقات کرتے ہیں آپ کو کیوں نہیں ملنے دیتے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ میرا نام کبھی بھی کمپرومائزڈ لوگوں کی فہرست میں شامل نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ جو فہرست بھیجتے ہیں ان کو ملاقات نہیں کرنے دی جاتی باقی لوگوں کو ملنے دیا جاتا ہے، پارلیمانی کمیٹی یا سیاسی کمیٹی میں ہم اوتھ لیکر بیٹھتے ہیں لہذا اندر کی باتیں باہر نہیں کروں گا۔
انہوں ںے مزید کہا کہ کچھ لوگوں کے متعلق عام رائے ہے کہ وہ کمپرومائزڈ ہیں جو لوگ اندر جاتے ہیں ان کے متعلق سوالات تو موجود ہیں، میں کمپرومائز پر لعنت بھیجتا ہوں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روک دیا گیا علیمہ خان عمر ایوب زرتاج گل کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آ ئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کیلیے تیار،حکومتی وسیاسی قیادت سے ملاقاتوں کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-26
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) پی ٹی آئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کے لیے تیار ہوگئی‘ حکومتی و سیاسی قیادت سے ملاقات کا فیصلہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی پرانی قیادت ’ ریلیز عمران خان‘ تحریک چلانے کے لیے تیار ہے، تحریک میں فواد چودھری، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما موجود ہوں گے۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو میڈیکل چیک اپ کے لیے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) اسپتال لاہور لایا گیا، جہاں پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں فواد چودھری، مولوی محمود اور عمران اسماعیل نے اُن سے ملاقات کی۔ذرائع نے بتایا کہ سابق قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اہم فیصلے کیے، انہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقات کا فیصلہ کیا۔ اِسی طرح ملک میں سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کا فیصلہ کیا گیا، عمران خان سے ملاقات بھی کی جائے گی، پی ٹی آئی کی سابق قیادت شاہ محمود قریشی کی رہائی کے لیے بھی سرگرم ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت نے شاہ محمود قریشی کو بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے اور سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی، شاہ محمود قریشی کو تمام تر معاملات کو حل اور درست کرنے کے کردار ادا کرنے پر گفتگو ہوئی۔پارٹی ذرائع نے بتایا کہ سابق قیادت کا مؤقف ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں نکال سکتی‘ سابق سینیٹر اعجاز چودھری، سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ سے بھی ملاقات کی گئی‘ ملاقات کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فواد چودھری کی سربراہی میں 3 رکنی وفد مولانا فضل الرحمن سے بھی ملاقات کرے گا۔ فواد چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی سے شاہ محمود قریشی، اعجاز چودھری اور دیگر رہنماوں سے ملاقاتیں ہوئیں ہیں، پی ٹی آئی کی قیادت نے سیاسی قیدیوں کو باہر لانے کی کوشش کی تائید کی ہے۔ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں میں سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومت کو ایک قدم بڑھانا اور پی ٹی آئی نے ایک قدم پیچھے ہٹنا ہے تاکہ ان دونوں کو جگہ مل سکے، پاکستان نے جو موجودہ بین الاقوامی کامیابیاں حاصل کیں، سیاسی درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کا فائدہ حاصل نہیں ہو سکا۔لہٰذا جب تک یہ درجہ حرارت کم نہیں ہوتا، اس وقت تک پاکستان میں معاشی ترقی اور سیاسی استحکام نہیں آسکتا‘ اس وقت ہماری کوشش ہے کہ ایک ایسا ماحول بنایا جاسکے، جس میں کم از کم بات چیت کا راستہ کھولا جا سکے، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی، اعجاز چودھری اور باقی دوستوں کے سامنے دوران ملاقات اپنا یہی نقطہ نظر رکھا اور ہمیں خوشی ہے کہ وہ بھی اسی نقطہ نظرکے حامی ہیں۔ فواد چودھری نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے اس کے لیے اقدامات ہوں گے، سیاسی ماحول کیسے بہتر ہوگا، وہ ایسے ہی بہتر ہو سکتا ہے کہ سیاسی قیدیوں کو ریلیف ملے، شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں بغیر کسی وجہ کے نہیں ہو رہیں، اعجاز چودھری، یاسمین راشد، عمر چیمہ، محمود رشید، سیاسی ورکرز اور خواتین کا حق ہے کہ انہیں ضمانت ملے۔پی ٹی آئی کے سابق رہنما کا آخر میں کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے اہم وزرا سے بات ہوئی ، وہ بھی مفاہمت کے حامی ہیں‘، ہم نے جو کوشش شروع کی ہے اگلے دو تین ہفتوں میں نتائج سامنے آنا شروع ہوں گے، یہ سارے معاملات ہوں گے تو سیاسی فضا بہتر ہوگی، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی ممکن بنانا ہمارا بنیادی کام ہے، فوری طور پر عمران اسمٰعیل، محمود مولوی اور میں باہر نکلے ہیں، آئندہ ملاقاتوں میں آپ کو پی ٹی آئی کی مزید سینئر لیڈر شپ نظر آئی گی اور یہ ماحول مزید بہتر ہو گا۔