جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عقیل عباسی،جسٹس علی باقر نجفی کی آئینی بینچ میں شمولیت کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عقیل عباسی،جسٹس علی باقر نجفی کی آئینی بینچ میں شمولیت کی منظوری دے دی WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس عقیل عباسی اور جسٹس علی باقر نجفی کو عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ کا جج بنانے کی منظوری دے دی۔
رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس ہوا، اجلاس میں آئینی بینچ کے لیے 2 مزید ججز کی نامزدگی پر غور کیا گیا
ذرائع نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن پاکستان نے جسٹس عقیل عباسی اور جسٹس علی باقر نجفی کو آئینی بینچ کا جج بنانے کی منظوری دے دی۔
ذرائع نے بتایا کہ جوڈیشل کمیشن پاکستان نے کثریت رائے کے ساتھ دونوں ججز کو آئینی بینچ میں شامل کرنے کی منظوری دی۔
ذرائع کے مطابق جسٹس عقیل عباسی کے نام کی منظوری 8 ووٹوں کی اکثریت دے گئی، جسٹس علی باقر نجفی کو 7 ووٹ ملے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر نے آئینی بینچ میں مزید ججز تعیناتی کی مخالفت کی، بیرسٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر نے بھی مخالفت کی، مخالفت کرنے والوں کا مؤقف تھا کہ آئینی بینچز میں ججز نامزدگی کے لیے رولز بنائے جائیں۔
ذرائع کے مطابق جسٹس جمال مندوخیل نے دونوں ججوں کی منظوری کے عمل میں حصہ نہ لیا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ میں رولز کمیٹی کا سربراہ ہوں، رولز بننے تک کوئی رائے نہیں دے سکتا۔
ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے جسٹس علی باقر نجفی کیلئے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے جسٹس عقیل عباسی کی آئینی بینچز میں شامل کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔
جسٹس عقیل عباسی اور جسٹس علی باقر نجفی کی آئینی بینچ میں شمولیت کے بعد سپریم کورٹ میں آئینی ججز کی تعداد 15 ہو گئی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جسٹس علی باقر نجفی کی نے جسٹس عقیل عباسی کی منظوری دے دی کی ا ئینی بینچ جوڈیشل کمیشن
پڑھیں:
مدینہ منورہ کی یونیسکو کے ’کریئیٹو سٹیز نیٹ ورک‘ میں شمولیت، کھانوں کے شعبے میں عالمی اعزاز
عالمی یومِ شہروں کے موقع پر اقوامِ متحدہ کی تنظیم برائے تعلیم، سائنس و ثقافت (یونیسکو) نے مدینہ منورہ کو اپنی ’کریئیٹو سٹیز نیٹ ورک‘ کی فہرست میں کھانوں کے شعبے میں شامل کر لیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی مدینہ منورہ سعودی عرب کا دوسرا شہر بن گیا ہے جسے یہ عالمی اعزاز حاصل ہوا، اس سے قبل 2021 میں بریرہ (Buraidah) کو یہ مقام ملا تھا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ شمولیت مملکت کی مختلف اداروں کی مربوط قومی کوششوں کا نتیجہ ہے جن کی قیادت ’کلینری آرٹس کمیشن‘ نے کی۔
اس سلسلے میں مدینہ ریجن کی امارت، المدینہ ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی، نیشنل کمیشن برائے تعلیم، ثقافت و سائنس، اور مدینہ ریجن میونسپلٹی نے بھی کلیدی کردار ادا کیا۔
مقامی کاروباری اداروں اور ماہرینِ خوراک کے اشتراک سے تیار کردہ نامزدگی فائل نے یونیسکو کے تمام سخت معیارات پر پورا اتر کر یہ عالمی اعزاز حاصل کیا۔
مدینہ منورہ، جو ہر سال لاکھوں زائرین کو خوش آمدید کہتا ہے، اپنے متنوع اور تاریخی کھانوں کی روایت کے لیے مشہور ہے۔
قدیم تجارتی و حج راستوں پر واقع ہونے کے باعث یہاں مختلف تہذیبوں اور ثقافتوں کا امتزاج کھانوں کے ذائقوں میں جھلکتا ہے۔
زرخیز آتش فشانی مٹی اور مقامی اجزا نے اس کے کھانوں کو ایک منفرد شناخت دی ہے۔
یونیسکو کی طرف سے یہ بین الاقوامی اعتراف نہ صرف مدینہ کے تاریخی و ثقافتی ورثے کو عالمی سطح پر اجاگر کرتا ہے بلکہ سعودی وژن 2030 کے اہداف کے مطابق مملکت کی عالمی قیادت اور ثقافتی اثر و رسوخ کو مزید مضبوط بناتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں