اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اپریل 2025ء ) وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 2025/26ء کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے پیش نظر پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس قبل از وقت بلانے کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس کے تحت نیا بجٹ 5 جون سے پہلے پارلیمنٹ میں پیش ہو سکتا ہے جب کہ نئے بجٹ کی منظوری کا عمل عید کی چھٹیوں کے فوری بعد شروع کر دیا جائے گا۔

ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے آئند ہ مالی سال کیلئے بجٹ کی تیاری شروع کردی ہے، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف کی تجویز ہے جس کے تحت ماہانہ 50 ہزار تنخواہ پر انکم ٹیکس چھوٹ کا امکان ہے، جس کے لیے ایف بی آر تجاویز وزیراعظم کے سامنے پیش کرے گا تاہم بجٹ میں ریلیف آئی ایم ایف کی حتمی منظوری سے مشروط ہوگا کیوں کہ بجٹ اہداف پر آئی ایم ایف سے منظوری لی جائے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ نئے مالی سال کے بجٹ پر مشاورت کی جائے گی، جس کے لیے آئی ایم ایف کا مشن مئی کے دوسرے ہفتے کے دوران پاکستان پہنچے گا۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ مالی سال دو ہزار 2025/26ء کے بجٹ کے لیے ٹیکس اقدامات سے متعلق ایف بی آر میں اجلاس ہوا، اجلاس میں انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے عمل کو مزید آسان بنانے سے متعلق بھی مشاورت کی گئی، انکم ٹیکس ریٹرن فائل مسودہ آسان بنایا جائے اور سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ادارے نے ملک کے تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس میں ریلیف دینے کی تجاویز تیار کی ہیں، جن کے تحت انکم ٹیکس کی ادائیگی کی کم سے کم حد 6 لاکھ روپے سالانہ کو بڑھایا جاسکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف کیلئے 3 تجاویز تیار کی گئی ہیں، جس میں ماہانہ 50 ہزار سے زائد تنخواہ وصول کرنے والوں کو ٹیکس چھوٹ دیئے جانے اور ماہانہ 50 سے زائد والے پہلے سلیب میں سالانہ آمدن کی شرح بڑھانے کا کہا جائے گا، ریلیف میں 6 لاکھ سالانہ کی بجائے اب زائد رقم کو پہلی سلیب میں شامل کیا جائے گا، اس مقصد کے لیے انکم ٹیکس کی نچلی سلیبز میں ردوبدل کیا جائے گا، ایف بی آر اپنی تجاویز وزیر اعظم کے سامنے پیش کرے گا تاہم بجٹ میں ریلیف آئی ایم ایف کی حتمی منظوری سے مشروط ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے آئی ایم ایف انکم ٹیکس مالی سال جائے گا کے لیے

پڑھیں:

الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا

اسلام آباد:

الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

الیکشن کمیشن میں عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت دو رکنی کمیشن نے ممبر سندھ کی سربراہی میں کی۔

سماعت کے دوران الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ عوامی راج پارٹی کے صدر جمشید دستی نے استعفیٰ دیا ہے تاہم پارٹی کی جانب سے اس استعفیٰ کی تصدیق نہیں کی جارہی۔ حکام نے مزید کہا کہ عوامی راج پارٹی کے سیکرٹری جنرل نے بھی اس معاملے پر کوئی جواب نہیں دیا۔

اس موقع پر ممبر کے پی جسٹس (ر) اکرام اللہ خان نے ریمارکس دیے کہ جمشید دستی نے تو پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے الیکشن لڑا، وہ دو پارٹیوں کے رکن کس طرح رہ سکتے ہیں؟۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ مضامین

  • شہر میں قائم پرائیویٹ پارکنگ سٹینڈز کو ریگولرائز کرنے کا فیصلہ
  • آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام
  • سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا
  • بلاول بھٹو زرداری کا اپنی سالگرہ سیلاب زدگان کے نام کرنے کا فیصلہ
  • الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
  • حکومت کی اوگرا اور کمپنیوں کو گیس کنکشنز کی پروسیسنگ فوری شروع کرنے کی ہدایت
  • سیلاب نقصانات، پہلے تخمینہ پھر ریلیف کیلئے حکمت عملی: وزیراعظم
  • سیلاب متاثرین کی بحالی، کاروں، سگریٹ اور الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز
  • سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ