بھارتی سپریم کورٹ نے مودی سرکار کے مسلم دشمن سیاہ قانون پر عمل درآمد رکوادیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
بھارتی سپریم کورٹ نے مودی سرکار کے مسلم دشمن سیاہ قانون پر عمل درآمد رکوادیا WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)بھارتی سپریم کورٹ نے مودی سرکار کے وقف املاک سے متعلق نئے قانون پر عمل درآمد کے لیے بورڈ میں نئی تقرریوں کے خلاف حکم امتناع جاری کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی حکومت نے قانون میں ترمیم کرکے وقف بورڈ میں تقرریوں کے طریقہ کار میں تبدیلی کی تھی۔ترمیم کے بعد کسی بھی غیر مسلم شخص کو وقف بورڈ کا چیف ایگزیکٹو آفیسر بنایا جا سکتا ہے اور کم از کم 2 غیر مسلم ارکان بھی شامل کیے جا سکتے ہیں۔علاوہ ازیں اس ترمیم کے بعد اب ضلعی کلیکٹر کو یہ اختیار حاصل ہوگیا تھا کہ وہ متنازع وقف ملاک یا جائیدادوں پر فیصلے دے سکتا ہے۔
وقف بورڈ میں تقرریوں کے اس طریقہ کار کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا جس پر آج حکم امتناع جاری کردیا گیا۔بھارتی سپریم کورٹ کے ججز نے حکم دیا کہ اگلی سماعت تک وقف بورڈ میں کوئی تقرری نہ کی جائے اور نہ ہی ضلعی کلیکٹر وقف زمینوں کی حیثیت کو تبدیل کریں۔عدالت نے مرکزی حکومت کو حکم دیا کہ ایک ہفتے میں تفصیلی جواب جمع کروائے جب کہ کیس کی اگلی سماعت 5 مئی کو ہوگی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارتی سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے طلاق یافتہ بیٹی کو پنشن دینے سےمتعلق فیصلہ جاری کر دیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے طلاق یافتہ بیٹی کو پنشن دینے سےمتعلق فیصلہ جاری کر دیا،جسٹس عائشہ ملک نے10صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا،عدالت نے والد کی وفات کے بعد طلاق یافتہ بیٹی کو پنشن نہ دینے کا سندھ حکومت کا سرکلر کالعدم قرار دیدیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بیٹی کی پنشن شادی کی حیثیت پر نہیں، حق کی بنیاد پر دی جائےگی، بیٹی کی طلاق والد کی وفات سے پہلے یا بعد میں پنشن پر اثرانداز نہیں ہوگی۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پنشن خیرات نہیں، سرکاری ملازم کا قانونی حق ہے،پنشن کا حق تاخیر سے دینا جرم کے زمرے میں آتا ہے،پنشن کی اہلیت کا انحصارشادی پر نہیں بلکہ مالی ضرورت پر ہونا چاہئے۔
زاہد گشکوری نے 5 اگست کو پی ٹی آئی کا احتجاج کا گرینڈ پلان بے نقاب کر دیا
مزید :