اب معیشت ڈوبنے کی آواز نہیں آتی، بجلی نرخ، مہنگائی کم ہونے کی باتیں ہو رہی ہیں: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر) ’’شالا وسدا روے پنجاب‘‘ صوبہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پنجاب دیہاڑ کی تین روزہ رنگا رنگ تقریبات کا الحمراء میں آغاز ہوگیا۔ وزیراعلیٰ مریم نے محکمہ اطلاعات و ثقافت کے زیر اہتمام پنجاب دیہاڑ کی تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ مریم نواز کے الحمراء آرٹس کونسل پہنچنے پر روایتی انداز میں پرتپاک استقبال کیا گیا۔ الحمراء آرٹس کونسل کے احاطے میں ڈھول کی دھمک، رنگیلے گھوڑے، اونٹوں کا مست رقص اور فوک موسیقی بھی پیش کی گئی۔ مریم نوازشریف نے استاد اللہ بخش گیلری میں پنجاب کے حسین نظاروں پر مشتمل آرٹ نمائش کا افتتاح بھی کیا۔ ذوالفقار زلفی کی بنائی پینٹنگ میں لاہور کی ثقافت کی شاندار عکاسی کی گئی۔ وزیراعلی نے پینٹنگ کو سراہا۔ وزیر اطلاعات وثقافت عظمیٰ زاہد بخاری نے بریفنگ دی اور مریم نواز کی آمد کا خیر مقدم کیا گیا۔ مریم نواز نے برنی گارڈن میں انوکھے اور منفرد’’پنڈ‘‘ کا تفصیلی دورہ کیا۔ مریم نواز نے چوڑیوں، کھگو گھوڑے، کھسے، بلاک پرنٹ، مکیش اور گوٹا کناری ملبوسات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ دستکاری، پنجابی پگڑی، شملے،گنڈاسا، کھنڈا، ہڑپہ اور ٹیکسلا آرٹ نمونوں کے سٹال کا معائنہ کیا۔ وزیراعلی نے گندھارا آرٹ مجسمے، ایمبرائیڈری آرٹ، سولر پینٹنگ پینسل مائیکرو آرٹ اور چاول کے دانے پر خطاطی دیکھی۔ کھجور کے رنگ برنگ پتوں سے بنی چھابی، پچھی، چنگیر، پلیٹ، پکھے کی بناوٹ کا مشاہدہ کیا۔ چاک پر مٹی کی برتن، کھڈی پر کپڑے کی بنت، اونٹ کی کھال کی لیمپ دیکھے اور پسند کئے۔ مریم نواز نے روایتی پنجابی مونڈھے، منجیاں، لکڑی کے چولہے، چوبارہ اور دیگر اشیاء میں اظہارِ دلچسپی لی۔ دستکاری سٹال پر ننھی وردا اور دیگر فنکاروں کی خواہش پر تصاویر بنوائیں۔ روایتی دیہاتی ماحول دیکھ کر اظہار مسرت، منفرد آئیڈیا کو سراہا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے’’پنڈ‘‘میں چھپرچھت والے روایتی گھروں، فرنیچر، مٹی کے برتن اور دیگر روزمرہ استعمال کی روایتی اشیاء دیکھ کر اظہار مسرت کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب ثقافت دیہاڑ کی تقریب میں حامد رانا، سہیل اصغر، راشد محمود، عارف لوہار، ریشم اور دیگر سینئر فنکاروں کے درمیان بیٹھ گئیں۔ تقریب میں انسٹرومنٹل ٹیون پر قومی ترانے پیش کیا۔ غیر ملکی سفارتکاروں، صوبائی وزراء، معاونین، افسر اور دیگر شرکاء نے پگڑیاں پہن کر شرکت کی۔ تقریب میں پیلے اور سرخ پنجابی لاچے کرتے میں ملبوس ڈھولچیوں نے فن کا مظاہرہ کیا۔ رنگا رنگ روایتی ملبوسات پہنے فنکاروں نے گدا پیش کیا اور روایتی جوش وخروش سے للکارے۔پنجاب ثقافت دیہاڑ کی تقریب میں روایتی بھنگڑا،ماہیے اور ٹپے بھی پیش کیے گے۔معروف گلوکار ہ حنا نصراللہ نے منفرد انداز میں پنجابی صوفی کلام پیش کیا،دیگر فنکاروں کی پرفارمنس دیکھی۔ صوبائی وزیر ثقافت و اطلاعات عظمی زاہد بخاری نے کہا کہ75 سال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بڑے پیمانے پر پنجاب دیہاڑ منایا جا رہا ہے -پنجاب کی ثقافت اتنی وسیع و عریض ہے کہ اسے لفظوں اور سٹالز میں سے شو کیس کرنا ممکن نہیں -پنجاب دیہاڑ کی تقریب میں ہر ڈویژن کا روایتی ثقافتی سٹال لگایا گیا ہے-مریم نواز شریف نے کلچر کو اصل روح سے بحال کیا-وزیر اعلی مریم نواز شریف فنکاروں کی سرپرستی کر رہی ہیں -ترکیہ وزٹ پر وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف عالمی توجہ کا مرکز بنی رہی -پنجاب کا ہر شہر اپنی منفرد پہچان رکھتا ہے-محمد نواز شریف اور مریم نواز شریف فنکاروں سے ڈائریکٹ رابطے میں رہتے ہیں -فنکاروں کے لئے پیکچ اور مراعات لائیں گے۔ تقریب میں دیگر فنکاروں نے بھی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب میں مریم نوازشریف نے کہا ہے کہ پنجابی بولنے اورکہلانے پر ہر ایک کو فخر ہونا چاہیے۔پنجاب کے لوگ،عوام سب ہمارے اپنے ہیں۔پنجاب کی مٹی،لوگوں،میوزک، روایات،ثقافت ہر چیز سے بے پناہ پیار ہے۔ پاکستان سے محبت ہے،محب وطن پاکستانی ہوں۔جلاوطنی کے دوران بارش میں پنجاب کی مٹی کی خوشبو کو یادکر کے رویا کرتی تھی۔نوجوان انگریزی ضرور سیکھیں مگر پنجابی فخر کے ساتھ بولنی چاہیے۔پنجاب اورپنجابی ہماری پہچان ہے،اسے بھول نہیں سکتے۔ ساری زبانیں اور موسیقی اچھی ہے مگر ’’ٹور پنجابن دی‘‘کا کوئی جواب نہیں۔پنجاب کے بھنگڑے کا کوئی میوزک اوررقص مقابلہ نہیں کرسکتا۔پاکستان خوبصورت ملک اورپنجاب خوبصورت ترین صوبہ ہے۔ ترکیہ کے عوام اورصدر سب لوگ اپنے کلچر پر فخر کرتے ہیں۔تقریب میں خوبصورت پرفارمنس دیکھ کر حیران رہ گئی،ننھی بچیوں نے ڈھول بجا کرحیران کردیا۔ثقافت دیہاڑ کی شاندار تقریب پر وزیراطلاعات عظمی زاہدبخاری کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ پنجاب کے فنکاروں کیلئے ایسا کرنا چاہتی ہوں کہ مثال بن جائے۔مریم اورنگزیب،عظمی زاہد بخاری اورسب ملکربیٹھیں اورفنکاروں کیلئے پروگرام لائیں۔پنجاب میں کئی دہائیوں کے بعد میلوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا ہے۔30سال بعد ہارس اینڈ کیٹل شو شروع ہوا،دوہفتے عوام لطف اندوز ہوئے۔میلہ چراغاں کئی سالوں بعد بحال ہوا۔نوازشریف اور شہبازشریف کی قیادت میں سالوں کا جمودٹوٹ گیا،ترقی شروع ہوئی۔اب معیشت ڈوبنے کی آواز نہیں آتی بلکہ بجلی کے نرخ اورمہنگائی کم ہونے کی باتیں سامنے آرہی ہیں۔ہر و قت کہا جاتا تھا پاکستان ڈیفالٹ کرجائے گا،اکنامی ختم ہوجائے گی۔لیکن آج مہنگائی میں کمی اورترقی کی آوازیں اٹھ رہی ہیں اورانویسٹر پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ہرجگہ صفائی،ترقی اورسہولتیں نظر آرہی ہیں،سٹاک ایکسچینج ریکارڈ قائم کررہا ہے۔آج ہم جو عوام پر خرچ کررہے ہیں،یہ پیسہ ہر حکومت کے پاس تھا،مگر عوام پر خرچ نہیں کیاگیا۔وسائل وہی ہیں،بہت زیادہ نہیں بڑھے مگر محب وطن حکومت کی وجہ سے حالات بد ل گئے۔ پنجاب کے لوگوں کے علاج،تعلیم،روزگار اورسہولتوں کیلئے سوچتی ہوں۔ہر وقت یہی کوشش ہے کہ آٹا،روٹی اورسبزی دالوں وغیرہ کی قیمتیں کم رہیں۔والدین کا احترام اوران کی دعا آپ کو ترقی کے عروج پر لے جا سکتی ہے،میں اس کی مثال ہوں۔ پھر کہتی ہوں کہ بچوں کو اپنی زبان سے متعارف کرائیں اورپنجابی بولنے پر فخر کریں۔لوگ جب بیٹی،بہن یا دھی رانی کہہ کرمخاطب کرتے ہیں تو فخر محسوس ہوتا ہے۔دعا ہے کہ ہمار املک ہر آنے والے دن میں آگے بڑھے اورترقی کریں،اقوام عالم میں اپنا مقام بنائے۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ پنجاب اوراہل پنجاب کو ہمیشہ ہنسا مسکراتا رکھے۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف نے ورلڈ ہیوموفیلیا ڈے کے موقع پر پیغام میں کہا ہے کہ ہیوموفیلیا سے متاثرہ تمام افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ہیوموفیلیا سمیت ہر نایاب مرض کا مقابلہ علم، ہمدردی اور بہتر نظامِ صحت سے کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مریم نواز شریف فنکاروں کی اور دیگر پنجاب کے شریف نے رہی ہیں پیش کی
پڑھیں:
تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج کام کرنے کی وجہ سے مجھ پر تنقید کی جارہی ہے اور میں ایسے لوگوں کی بے بسی کو اچھی طرح سے سمجھتی ہوں۔
میانوالی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گجرات گورننس کے اعتبار سے پنجاب کا سب سے بڑا شہر ہے مگر حیران کن طور پر یہاں ڈرین سسٹم نہیں تھا، اب پنجاب حکومت 26 ارب روپے سے گجرات میں نیا سسٹم ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے پنجاب کا ہر شہری برابر ہے، باتیں، دعوے آسان ہیں کام کیلیے باہر نکلنا پڑتا ہے، پنجاب میں تین ماہ تک مسلسل بارشیں ہوئیں اور اب بدترین سیلابی صورت حال ہے مگر اس وقت میں بھی چند عناصر صرف تنقید کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دریائے روای میں کشتی میں بیٹھی تو شور مچ گیا کہ ڈوب جاتی تو کیا ہوجاتا، میں تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو تین وقت کا کھانا دے رہے ہیں جبکہ ہر خیمہ بسی میں ایک موبائل اسپتال اور جانوروں کی دیکھ بھال و چارے کا انتظام کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ سیلاب کے دوران جو بھی نقصان ہوا ایک ایک کا نقصان پانی اترتے ہی پورا کریں گے اور اس حوالے سے ابھی سے کام شروع کردیا ہے، سیلاب میں ڈوب کر اور دیواریں گرنے سے 100 اموات ہوئیں، حادثے میں جاں بحق ہونے والے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جن کا پورا کچا گھر گرا انہیں دس لاکھ، جن کا آدھا گھر یا کچھ کمروں کو نقصان پہنچا انہیں پانچ لاکھ، جبکہ بڑے مویشی گائے بھینس کی موت یا بہہ جانے پر فی کس پانچ لاکھ اور چھوٹے جانور بکری وغیرہ کے نقصان پر فی کس پچاس ہزار روپے حکومت ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں چار لاکھ روپے سے زیادہ امداد نہیں دی گئی مگر میں دس، دس لاکھ روپے دوں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہمارے مہمان ہیں، اُن کے اپنے گھروں کی واپسی تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔