سوات میں سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کا انٹیلی جنس پر مبنی مشترکہ آپریشن،4 خوارج جہنم واصل
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
راولپنڈی( ڈیلی پاکستان آن لائن )سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع سوات میں انٹیلی جنس پر مبنی مشترکہ آپریشن کیا۔ 
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے مقام کو مؤثر طریقے سےنشانہ بنایا جس کے نتیجے میں4 خوارج جہنم واصل ہوئے۔ہلاک ہونے والے خوارج کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ خوارج علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے، کیونکہ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارےملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ سیاست کیلیے اچھا نہیں: زرتاج گل
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز
پڑھیں:
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی سے ہونے والے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 2025ء میں انسداد دہشت گردی کے 62 ہزار 113 آپریشن کیے گئے، ملک بھر میں روزانہ کے حساب سے اوسطاً 208 آپریشن ہوئے، زیادہ آپریشن بلوچستان میں ہوئے مگر ہلاکتیں خیبرپختونخواہ میں زیادہ ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال دہشت گردی کے 4373 واقعات ہوئے جن میں 1667 دہشت گرد ہلاک اور 1073 افراد شہید ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356شہری شامل ہیں، شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356 شہری شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ رواں سال خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے 514 واقعات ہوئے، خیبرپختونخوا میں77 دہشت گرد ہلاک اور 198 افراد شہید ہوئے، خیبرپختونخوا کے شہداء میں آرمی، ایف سی کے36، ایک پولیس اہلکار اور 12شہری شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن، آرمی، رینجرز اور انٹیلی جنس کے ادارے مل کر کررہے ہیں، جو دہشت گرد مارے گئے ہیں ان میں 128 افغانی ہیں، خوارج سے عوام کو بچانے کے لیے ہم آپریشن کرتے ہیں، ہمارے لوگ بھی شہید ہوتے ہیں، سیاسی لوگ کہتے ہیں آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔