ارشد چائے والا پاکستانی یا افغان؟ نادرا رپورٹ میں بڑا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے انکشاف کیا ہے کہ ارشد خان نامی شہری کا قومی شناختی کارڈ سال 2018 میں ضبط کر لیا گیا تھا، جب یہ بات سامنے آئی کہ انہوں نے مبینہ طور پر نامکمل اور مشکوک دستاویزات کی بنیاد پر شناختی کارڈ حاصل کیا تھا۔
نادرا حکام کے مطابق، ارشد خان کی شہریت کے حوالے سے سنگین شکوک پائے گئے ہیں، اور ممکنہ طور پر وہ غیر ملکی شہری ہو سکتے ہیں۔ ان کے خلاف نادرا آرڈیننس 2000 کے تحت قانونی نوٹسز بھی جاری کیے گئے، تاہم وہ کئی سالوں تک تصدیقی بورڈ کے سامنے پیش نہ ہوئے۔
سال 2024 میں بھی ارشد خان مطلوبہ اور لازمی دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہے۔ نادرا کے مطابق وہ زمین کی ملکیت، ڈومیسائل، اور 1979 سے پہلے کا تعلیمی ریکارڈ فراہم نہیں کر سکے، جو شہریت کی تصدیق کے لیے بنیادی تقاضے ہیں۔
نادرا کے بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ارشد خان کے ذاتی ریکارڈ میں متعدد تضادات پائے گئے ہیں، جب کہ ان کے نام کی تبدیلی اور خاندانی رجسٹریشن میں بے ضابطگیاں بھی سامنے آئیں، جس سے ان کی شناخت مزید مشتبہ بن گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں، اور تمام شواہد کی روشنی میں ارشد خان کی شہریت کے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا ، عمران خان
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
نادرا نے عوام کیلئے ایک اور سہولت متعارف کرا دی
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی کے مطابق شروع میں محدود پیمانے پر یونین کونسل میں نکاح کے آن لائن اندراج کا آغاز کیا گیا ہے۔ نادرا کا مقصد شہریوں کیلئے خدمات تک رسائی کو مزید آسان بنانا ہے۔ پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے نکاح کا اندراج متعلقہ یونین کونسل میں کروا یا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نادرا نے عوام کیلئے ایک اور سہولت متعارف کرا دی ہے۔ اب مخصوص یونین کونسل کے شہریوں کو گھر بیٹھے اپنے نکاح کا آن لائن اندارج کروانے کی سہولت حاصل ہو گی۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی کے مطابق شروع میں محدود پیمانے پر یونین کونسل میں نکاح کے آن لائن اندراج کا آغاز کیا گیا ہے۔ نادرا کا مقصد شہریوں کیلئے خدمات تک رسائی کو مزید آسان بنانا ہے۔ پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے نکاح کا اندراج متعلقہ یونین کونسل میں کروا یا جا سکتا ہے۔
اندراج کے بعد اپنی شادی کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ موبائل ایپ کے آئی ڈی والٹ میں ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔ ابتدائی طور پر نادرا نے یہ سہولت پنجاب کے تین ضلعوں جہلم، چکوال اور ننکانہ صاحب میں شہریوں کو دی ہے۔ چکوال کی 71، جہلم کی 44 اور ننکانہ صاحب کی 65 یونین کونسلز کے شہری اب اپنے گھروں میں آرام سے اس سہولت استفادہ کر سکتے ہیں۔ نادرا کے مطابق یہ سہولت مرحلہ وار پاکستان کے تمام شہریوں کو حاصل ہو جائے گی۔