خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارش اور ژالہ باری، گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں ژالہ باری اور بارش کے نتیجے میں گھروں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ہفتہ اور اتوار کی چھٹی منسوخ کر دی۔
خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں ژالہ باری اور بارش کے سبب گھروں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ شہری پناہ ڈھونڈتے رہے۔
ادھر پی ڈی ایم اے نے کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہفتہ اور اتوار کی چھٹی منسوخ کردی۔
پی ڈی ایم اے کی تمام افسران و عملے، بشمول ڈویژنل سطح کے رپورٹنگ افسران کو ہدایت جاری کر دی گئی ہیں، صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کا کہنا تھ اکہ تمام افسران و عملے ڈویژنل رپورٹنگ افسران 19 اور 20 اپریل کو اپنی حاضری ہر صورت یقینی بنائیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے، بروقت رپورٹنگ اور مؤثر رابطہ کاری یقینی بنانے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔
دریں اثنا، ویدر اپڈیٹ پی کے نے فیس بک پر پوسٹ میں بتایا کہ اٹک کے علاقے کامرہ میں موسلادھار بارش ہوئی ہے۔
ویدر اپڈیٹ پی کے نے مزید پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ مری اور ملحقہ علاقوں میں شدید آسمانی بجلی اور گرج چمک کے مناظر ہیں، جہاں ہلکی بارش شروع ہو گئی جبکہ آندھی کی وجہ سے بجلی بند ہے۔
واضح رہے کہ 16 اپریل کو وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے دیگر حصوں میں شدید بارش اور ژالہ باری ہوئی تھی، جبکہ اسلام آباد میں شدید ژالہ باری سے سڑک پر کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے تھے اور سولر پینلز کو بھی نقصان پہنچا تھا۔
اسی طرح خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے لنڈی کوتل میں سیلابی ریلے نے موٹر بہہ گئی تھی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے پی ڈی ایم اے علاقوں میں ژالہ باری
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں سڑک کنارے نصب بم سے پولیس موبائل پر حملہ، 2 اہلکار زخمی
ڈی آئی خان:خیبر پختونخوا میں سڑک کنارے نصب بم سے پولیس موبائل پر حملہ کیا گیا، جس میں 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق ڈی آئی خان کے علاقے لکی مروت میں پیزو کے مقام پر پولیس موبائل پر دھماکا ہوا، جو سڑک کنارے نصب بم کے پھٹنے سے ہوا۔
دھماکے کے بعد پولیس موبائل کو آگ لگ گئی جب کہ 2 اہل کار زخمی ہو گئے، جنہیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نفری جائے وقوع پر پہنچی اور شواہد جمع کرنے کے ساتھ ساتھ علاقے کی ناکا بندی کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔