معروف بھارتی موسیقار اے آر رحمان کا ابھجیت کے ٹیکنالوجی کے حد سے زیادہ استعمال کے الزامات پر ردعمل سامنے آگیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گلوکار ابھجیت نے حال ہی میں اے آر رحمان پر موسیقی میں ٹیکنالوجی کے حد سے زیادہ استعمال کا الزام عائد کیا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ رحمان ڈیجیٹل آلات پر زیادہ انحصار کرتے ہیں، جس کے باعث روایتی موسیقاروں کو روزگار کے مواقع کم مل رہے ہیں۔

اب اے آر رحمان نے ان الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’سب کچھ میرے سر ڈال دینا اچھا ہے، لیکن میں ابھجیت سے اب بھی محبت کرتا ہوں۔ میں انہیں کیک بھی بھیجوں گا۔ یہ ان کی رائے ہے اور رائے رکھنے میں کوئی برائی نہیں۔‘

رحمان نے وضاحت دی کہ وہ اب بھی لائیو روایتی موسیقاروں کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں دبئی میں 60 خواتین پر مشتمل ایک آرکسٹرا قائم کیا ہے، جنہیں ماہانہ تنخواہ، بیمہ اور دیگر سہولیات دی جا رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فلم ’چھاوا‘ اور ’پونین سلون‘ سمیت کئی منصوبوں میں 200 سے زائد موسیقاروں نے حصہ لیا ہے۔

واضح رہے کہ اے آر رحمان اس وقت ’لاہور 1947‘، ’تھگ لائف‘ اور ’تیرے عشق میں‘ کے لیے موسیقی ترتیب دے رہے ہیں۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

‘قطر پر کارروائی میں بہت احتیاط کی ضرورت تھی،’ ٹرمپ کا اسرائیلی حملے پر ردعمل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے دوحہ، قطر میں فضائی حملے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

اتوار کو نیو جرسی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ انہیں حماس کے خلاف کچھ کرنا ہے لیکن قطر امریکا کا قریبی اتحادی ہے۔ میں نے امیرِ قطر سے کہا کہ آپ کو اپنی پبلک ریلیشنز بہتر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ لوگ آپ کے بارے میں غلط باتیں کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا امکان پھر خطرے میں: ٹرمپ پُرامید، حماس کا اسرائیل پر سخت الزام

اسرائیل کے حملے میں دوحہ کی ایک ولا کو نشانہ بنایا گیا جس میں مبینہ طور پر حماس کے رہنما موجود تھے۔ بعد ازاں ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر تحریر کیا تھا یہ وزیر اعظم نیتن یاہو کا فیصلہ تھا، میرا نہیں۔ مجھے قطر پر اس حملے پر بہت افسوس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قطر ایک خودمختار ملک ہے اور امریکا کا قریبی اتحادی ہے جو امن قائم کرنے کے لیے ہمارے ساتھ خطرات مول لے رہا ہے۔ ایسے حالات میں یکطرفہ بمباری نہ تو اسرائیل کے مفاد میں ہے اور نہ ہی امریکا کے۔

ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ انہوں نے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے ذریعے قطری حکام کو حملے سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن بدقسمتی سے بہت دیر ہو چکی تھی۔

دوسری جانب اسرائیلی حملے کے بعد قطر نے ہنگامی عرب-اسلامی سربراہی اجلاس بلایا ہے جو آج دوحہ میں منعقد ہوگا۔ اجلاس میں عرب لیگ اور او آئی سی کے رکن ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل دوحہ عرب ممالک غزہ فلسطین قطر

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں 6 ہزارسے زیادہ ادویاتی پودے پائے جاتے ہیں، ماہرین
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
  • لوگوں چیٹ جی پی ٹی پر کیاکیا سرچ کرتے ہیں؟ کمپنی نے تفصیلات جاری کر دیں
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • کم عمربچوں کے فیس بک اورٹک ٹاک استعمال پرپابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگرسے جواب طلب
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
  • ہم ہرگز یورپ کو اسنیپ بیک کا استعمال نہیں کرنے دینگے، محمد اسلامی
  • بھارتی ٹیم کے رویے پر محسن نقوی برہم، کھیل کی روح مجروح کرنے کا الزام
  • ‘قطر پر کارروائی میں بہت احتیاط کی ضرورت تھی،’ ٹرمپ کا اسرائیلی حملے پر ردعمل