Islam Times:
2025-09-18@20:57:46 GMT

این اے 18 دھاندلی کیس: تحقیقات روکنے کا حکم امتناع ختم

اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT

این اے 18 دھاندلی کیس: تحقیقات روکنے کا حکم امتناع ختم

اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس نے این اے - 18 ہری پور میں انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت کی۔ قائم مقام چیف جسٹس نے فیصلہ سنایا اور این اے - 18 ہری پور میں دھاندلی کی تحقیقات روکنے کا حکم امتناع ختم کردیا، عدالت نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ فریقین کو سن کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے - 18 ہری پور میں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے حوالے سے راہنما پاکستان تحریک انصاف عمر ایوب کی درخواست پر جاری حکم امتناع ختم کردیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے این اے - 18 ہری پور میں انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت کی، جس کے بعد اہم پیش رفت ہوئی۔

قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے فیصلہ سنایا اور این اے - 18 ہری پور میں دھاندلی کی تحقیقات روکنے کا حکم امتناع ختم کردیا، عدالت نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ فریقین کو سن کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی درخواست پر عدالت نے دھاندلی کی تحقیقات پر حکم امتناع جاری کردیا تھا تاہم اب اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم امتناع ختم کر دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائی کورٹ دھاندلی کی تحقیقات قائم مقام چیف جسٹس ہری پور میں

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس طارق محمود کو جج کے اختیارات سے روک دیا گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کو عدالتی ورک سے روک دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر سماعت کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔

تحریری حکم نامے کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کسی بھی کیس کی سماعت نہیں کر سکیں گے۔

عدالت نے اس معاملے میں مزید معاونت کے لیے سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشتر علی اوصاف کو عدالتی معاون مقرر کیا ہے، جب کہ اٹارنی جنرل کو بھی درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر رائے دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس فیصلے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کی انتظامیہ نے نیا ڈیوٹی روسٹر جاری کر دیا ہے۔ 17 سے 19 ستمبر تک جاری ہونے والے اس روسٹر میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کا نام شامل نہیں ہے، جس کے تحت انہیں سنگل بینچ اور ڈویژن بینچ دونوں میں کیسز کی سماعت سے روک دیا گیا ہے۔

یہ اقدام اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو اس وقت سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر سماعت ریفرنس کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • این ای ڈی کے لیکچرار کیخلاف کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا تحریری حکم نامہ جاری
  • جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روکنے کے بعد نیا روسٹر جاری، وکلا کی جزوی ہڑتال
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا تحریری حکم نامہ جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس طارق محمود کو جج کے اختیارات سے روک دیا گیا
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم