امریکی طالب علم کا 50 برس قبل لکھا گیا بوتل میں بند پیغام دریافت
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کیریبیئن ملک بہاماس کے ایک جزیرے کے ساحل پر سیر کرنے آئے دو بھائیوں کو 1976 میں میساچوسیٹس سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم کا بوتل بند پیغام ملا ہے۔
ساحلِ سمندر پر چیزوں کا کھوج لگانے کے شوقین کلنٹ بفنگٹن (جو شمالی امریکا اور کریبیئن سے تعلق رکھنے والے 100 سے زیادہ بوتل بند پیغام ڈھونڈ چکے ہیں) کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کے بھائی ایون ساحل پر تلاش جاری رکھے ہوئے تھے جہاں ان کو یہ پیغام ملا۔
کلنٹ بفنگٹن کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے واکی ٹاکی پر آواز سنی جس پر ان کا بھائی کہہ رہا تھا کہ ’تم یقین نہیں کرو گے کہ اس کو کیا ملا ہے‘۔
ایک پرانی بوتل میں پینٹکٹ ریجنل جونیئر ہائی اسکول کے 14 سالہ طالب علم پیٹر آر تھامپسن کا ایک نوٹ ملا جو اس وقت اوشیئنو گرافی کی کلاس لے رہے تھے۔
نوٹ پر درج تھا کہ یہ بوتل کوسٹ گارڈ سمندر میں پھینک دے گا۔
بفنگٹن برادران نے پیٹر تھامپسن سے رابطہ کیا جنہوں نے بتایا کہ انہیں پیغام لکھنا تو یاد نہیں لیکن انہیں اوشیئنوگرافی کلاس کی باتیں یاد ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تھا کہ
پڑھیں:
امتحان میں ناکامی پر دلبرداشتہ طالبعلم کی دریا میں چھلانگ، بچانے کی کوشش میں فوجی بھائی بھی جاں بحق
آزاد کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالا میں لائن آف کنٹرول کے قریب واقع سیاحتی مقام چکوٹھی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں دریائے جہلم کے کنارے چیئر لفٹ کے قریب 2 حقیقی بھائیوں نے دریا میں چھلانگ لگا دی۔ ان میں سے ایک میٹرک کا طالب علم کاشف تھا، جس نے امتحان میں چند مضامین میں ناکامی کے باعث دلبرداشتہ ہو کر یہ انتہائی قدم اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: چترال میں ایک ہفتے کے دوران 2 طالبات سمیت 5 افراد نے اپنی جان لے لی
کاشف کے دریا میں چھلانگ لگانے کے فوراً بعد اس کے بڑے بھائی وقاص نے، جو پاک فوج میں ملازم تھے، اسے بچانے کی کوشش میں خود بھی دریا میں چھلانگ لگا دی۔ تاہم دریا کی تیز و بے رحم موجیں دونوں نوجوانوں کو بہا لے گئیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی ٹیم اور مقامی افراد بڑی تعداد میں جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ دونوں بھائیوں کی تلاش کے لیے فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا، جو تاحال جاری ہے۔
اہل علاقہ کے مطابق دونوں بھائی درنگ کے رہائشی اور محمد یعقوب کے بیٹے تھے۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید سوگ کی فضا ہے، جبکہ سوشل میڈیا پر بھی نوجوانوں کے حق میں دعائیہ پیغامات اور افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسکولوں میں بڑھتی ہوئی خودکشیاں: قصور کس کا؟
دریائے جہلم میں پیش آنے والا یہ اندوہناک واقعہ نہ صرف ایک خاندان بلکہ پوری بستی کے لیے صدمے کا باعث بن گیا ہے، جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ امتحانات میں ناکامی جیسے دباؤ کے شکار طلبہ کو ذہنی صحت کی معاونت کی شدید ضرورت ہوتی ہے تاکہ ایسے افسوسناک سانحات سے بچا جاسکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آزاد کشمیر پاک فوج چکوٹھی چھلانگ دریا لائن آف کنٹرول میٹرک نتیجہ ہٹیاں بالا