مسیحی برادری (کل )ایسٹر کا مذہبی تہوار مذہبی جوش و خروش سے منائے گی
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری کل (اتوار )کو ایسٹر کا تہوار مذہبی جوش و خروش سے منائے گی،اس دن کی مناسبت سے گر جا گھروں میں خصوصی عبادات کی جائیں گی ،لاہور سمیت ملک بھر کے گر جا گھروں کے لئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں بسنے والے مسیحی آج اتوار کو اپنا تہوار ایسٹر مذہبی جوش و خروش سے منائیں گے۔
ایسٹر روزوں کے ایام کے بعد منایا جانے والا مسیحی تہوار ہے۔ اس سے قبل 40روزے رکھے جاتے ہیں۔(جاری ہے)
ایسٹر کو عید پاشکا یا عید قیامت المیسح بھی کہا جاتا ہے۔اس دن کی مناسبت سے مسیحی عبادتگاہوں میں خصوصی عبادات کی جائیں گی ۔لاہور سمیت ملک بھر میں آج کے دن کے لئے سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیاگیا ۔مسیحی عبادتگاہوں کیلئے خصوصی سکیورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے جسکے تحت گرجا گھروں کے اندر اور باہر پولیس اہلکار تعینات رہیں گے جبکہ عبادت کیلئے آنے والوں کو جامع تلاشی کے بعد اندر داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی ۔ گرجا گھروں کی طرف آنے والے راستوں پر ناکے لگائے جائیں گے جبکہ پولیس اور ایلیٹ فورس کے کمانڈوز اطراف میںپیٹرولنگ کریں گے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
لاہور سمیت ملک کے مختلف حصوں میں موسلادھار بارشیں، ہلاکتوں کی تعداد 252 تک جا پہنچی
ملک بھر میں مون سون کے سپیل نے شدت اختیار کر لی ہے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش سے گرمی اور حبس کی شدت میں واضح کمی واقع ہوئی ہے صوبائی دارالحکومت کے علاقوں اسلام پورہ گلشن راوی مال روڈ لوئر مال مزنگ اور انارکلی میں بادل جم کر برسے جس کے نتیجے میں نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا جبکہ متعدد علاقوں میں فیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ادھر راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا نالہ لئی میں پانی کی سطح دس فٹ تک بلند ہو گئی جبکہ راول ڈیم میں پانی کی سطح ایک ہزار سات سو انچاس فٹ تک پہنچنے پر سپل ویز کھول دیے گئے تاکہ اضافی پانی کو نکالا جا سکے محکمہ موسمیات نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں آج مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی کر دی ہے جبکہ این ڈی ایم اے نے کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ جاری کر دیا ہے مون سون بارشوں کے نتیجے میں ملک بھر میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد دو سو باون تک پہنچ چکی ہے جبکہ چھ سو گیارہ افراد زخمی ہوئے ہیں جاں بحق ہونے والوں میں ایک سو اکیس بچے پچاسی مرد اور چھیالیس خواتین شامل ہیں سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئیں جہاں ایک سو انتالیس افراد زندگی کی بازی ہار گئے خیبر پختونخوا میں ساٹھ سندھ میں چوبیس بلوچستان میں سولہ اسلام آباد میں چھ اور آزاد کشمیر میں دو افراد جان سے گئے ہیں حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ بارشوں کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور غیر ضروری طور پر نشیبی یا خطرناک علاقوں میں جانے سے گریز کریں تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے