دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے مشیر اور امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کے مالک ایلون مسک کے ساتھ بات چیت کے دوران ٹیکنالوجی کے شعبے میں امریکہ کے ساتھ تعاون کرنے کی اپنے ملک کی صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا ہے. بھارتی جریدے کے مطابق ”ایکس “پر اپنے پیغام میں مودی نے ایلون مسک کے ساتھ فون پر ہونے والی بات چیت کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ا نہوں نے اس برس کے شروع میں امریکہ میں ہونے والی ملاقات میں زیر بحث آنے والے موضوعات ہر بات کی مودی نے اپنے پیغام میں کہا کہ انڈیا ٹیکنالوجی کے شعبے میں امریکہ کے ساتھ شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے.

(جاری ہے)

مودی اور ایلون مسک کے درمیان بات چیت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بھارت اور امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تجارتی معاہدہ کرنے کی سمت کام کر رہا ہے تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ممکنہ ٹیرف کے نقصان کو پورا کیا جا سکے دوسری جانب امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس اپنی بھارتی نژاد اہلیہ کے ساتھ21 اپریل کو چار روزہ دورے پر بھارت پہنچ رہے ہیں جس میں دونوں ملکوں کے درمیان معاشی، تجارتی اور جیو پولیٹکل معاملات پر مذاکرات ہوں گے.

واضح رہے کہ امریکا کے دورے کے دوران بھارتی وزیراعظم نے ایلون مسک سے ملاقات کی تھی اور اس دورے کے بعد مسک کی الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنی ”ٹیسلا“نے دہلی اور ممبئی میں دفاتر کھولنے کے لیے عملے کی بھرتی کے اشتہار جاری کیئے تھے‘علاوہ ازیں تائیوان تنازعہ کے بعد چند سالوں کے دوران دہلی ”سیمی کنڈکٹرز“ میں بڑے پرڈیوسرکے طور پر سامنے آیا ہے جس کی وجہ سے امریکا سمیت ”سیمی کنڈکٹرز“ استعمال کرنے والے ممالک بھارت کی جانب متوجہ ہوئے ہیں اورحال ہی میں جاپان نے دوجدید ترین بلٹ ٹرین بھارت کو تحفے میں دینے کا اعلان کیا ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکہ کے ساتھ میں امریکہ ایلون مسک

پڑھیں:

پاکستان اور مالدیپ کے اسپیکرز کی ملاقات، دوطرفہ پارلیمانی تعاون بڑھانے پر اتفاق

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی دعوت پر مالدیپ کی عوامی مجلس کے اسپیکر عبدالرحیم عبداللہ پارلیمانی وفد کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے، جہاں ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔

ملاقات میں دوطرفہ پارلیمانی تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پارلیمانی تعاون اور عوامی روابط کو مزید فروغ دیا جائے گا۔

اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان اور مالدیپ مشترکہ مذہب، تاریخ اور ثقافت کے رشتوں میں جُڑے ہیں۔ خطے میں امن و ترقی کے فروغ کے لیے پارلیمانی سفارتکاری ناگزیر ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔

ایاز صادق نے اسرائیلی جارحیت اور بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بھارتی گٹھ جوڑ خطے اور دنیا کے امن کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطر پر اسرائیلی بمباری پر مسلم ممالک کی اجتماعی مذمت بروقت اقدام ہے۔ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کی نسل کشی اور سرحدوں کی خلاف ورزی عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ بھارت کے خلاف پاکستان کی حالیہ کامیابی پر قوم اور افواج پاکستان کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔

ایاز صادق نے مزید کہا کہ سارک کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے جبکہ پاکستان میں تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ پاک-مالدیپ فرینڈ شپ گروپ دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی روابط کو مزید مضبوط کر رہا ہے۔

اسپیکر مالدیپ عبدالرحیم عبداللہ نے کہا کہ پاکستان اور مالدیپ کے تعلقات برادرانہ اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔ پاکستان کا مسئلہ فلسطین اور کشمیر پر دوٹوک مؤقف قابلِ ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سطح پر قریبی روابط عوامی تعلقات کو مزید گہرا کریں گے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اور مالدیپ کے اسپیکرز کی ملاقات، دوطرفہ پارلیمانی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • اسحاق ڈار کو جرمن وزیرخارجہ کا فون، علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم
  •  وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر  تبادلہ خیال
  • بھارتی جنرل یا سیاسی ترجمان؟ عسکری وقار مودی سرکار کی سیاست کی نذر