کراچی: سانحہ 9 مئی کیس میں 46 ملزمان پر فرد جرم عائد
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کراچی:
انسداد دہشتگردی عدالت نے سانحہ 9 مئی کیس میں 46 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
انسداد دہشتگردی عدالت میں سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ، فردوس شمیم نقوی، راجہ اظہر، فہیم خان، شاہنواز جدون اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے سماعت کے دوران 46 ملزمان پر فردِ جرم عائد کر دی تاہم حلیم عادل شیخ سمیت تمام ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کر دیا، عدالت نے مقدمے کے گواہوں کو 23 اپریل کو طلب کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ ٹیپو سلطان میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور ریاست کے خلاف لوگوں کو اشتعال دلایا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ: عاطف خان کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
---فائل فوٹوپشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عاطف خان کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں مقدمات کی تفصیل کی فراہمی کے لیے پی ٹی آئی رہنما عاطف خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللّٰہ اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے سماعت کی۔
عدالت نے عاطف خان کی حفاظتی ضمانت میں 26 جون تک توسیع کر دی۔
درخواست گزار عاطف خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مقدمات کی تفصیل کی فراہمی کے لیے درخواست دائر کی ہے۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ نے استفسار کیا کہ عاطف خان کہاں ہیں؟ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ بجٹ سیشن کے باعث عاطف خان عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے سماعت کے دوران کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے رپورٹ جمع کی ہے، عاطف خان کے خلاف اسلام آباد میں 3 ایف آئی آر درج ہیں۔
عاطف خان نے خط میں آگاہ کیا کہ ٹی ایم اے مردان کے تحت سولر اسکیموں میں بےضابطگیاں ہوئیں۔
نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ نیب میں عاطف خان کے خلاف ایک شکایت ہے۔
خیبر پختونخوا کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ صوبائی حکومت کی رپورٹ ابھی تک نہیں آئی ہے۔
جسٹس صاحبزداہ اسداللّٰہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آخری موقع دیتے ہیں، آئندہ سماعت تک رپورٹ جمع کریں۔
بعد ازاں عدالت نے صوبائی حکومت سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔