فلم ویلکم کے اداکار کا اکشے کمار کے ملازموں سے بھی کم معاوضہ ملنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی مشہور کامیڈی فلم ’ویلکم‘ کے اداکار مشتاق خان نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں فلم کیلئے اکشے کمار کے اسٹاف سے بھی کم معاوضہ ملا تھا۔
بالی ووڈ اداکار مشتاق خان، جنہوں نے 2007 کی کامیاب کامیڈی فلم ویلکم میں ’بلو‘ کا یادگار کردار ادا کیا تھا، نے ایک حالیہ انٹرویو میں فلم کے معاوضے سے متعلق حیران کن انکشافات کیے ہیں۔
ان کا اس فلم سے مشہور مکالمہ ’میری ایک ٹانگ نقلی ہے، میں ہاکی کا بہت بڑا کھلاڑی تھا‘ آج بھی شائقین کو یاد ہے، تاہم اداکار نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں فلم کے لیے نہایت کم معاوضہ دیا گیا تھا۔
مشتاق خان کے مطابق فلم کے معاہدے میں انہیں 20 یا 25 دن کی شوٹنگ کے لیے ایک لاکھ روپے دیے جانے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن شوٹنگ کی مدت بڑھا کر مزید 10 اور پھر 15 دن کر دی گئی، جبکہ معاوضے میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ ’یہ بات مجھے غلط لگی۔ ان (اکشے کمار) کے اسٹاف کو یومیہ بنیاد پر ادائیگی کی جاتی تھی، اگر ہمیں بھی اسی حساب سے پیسے ملتے تو کمائی کہیں زیادہ ہوتی۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ فنکاروں کو ان کی محنت کے مطابق مناسب معاوضہ ملنا چاہیے۔
یاد رہے کہ مشتاق خان آخری بار بلاک بسٹر فلم ’استری 2‘ میں اداکاری کے جوہر دکھاتے نظر آئے تھے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: مشتاق خان
پڑھیں:
’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے اداکار نے زندگی کا خاتمہ کر لیا
بھارتی ٹیلی ویژن انڈسٹری کے اداکار للت منچندا نے 36 سال کی عمر میں خودکشی کر لی۔ ان کی لاش پیر کے روز ان کی رہائش گاہ، میرٹھ میں پائی گئی، جس کے بعد ان کے مداحوں اور شوبز حلقوں میں گہرے دکھ اور صدمے کی لہر دوڑ گئی۔
للت منچندا کو سب سے زیادہ شہرت مشہور سٹکام تارک مہتا کا الٹا چشمہ میں ان کی اداکاری سے ملی، جہاں ان کے کردار نے ناظرین کے دل جیت لیے تھے۔ ان کے کیریئر میں انہوں نے سیوانچل کی پریم کتھا، انڈیا موسٹ وانٹڈ، کرائم پیٹرول اور یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے جیسے مقبول ڈراموں میں بھی یادگار کردار ادا کیے۔
اداکار کی موت کی تصدیق سین اینڈ ٹی وی آرٹسٹس ایسوسی ایشن (سنٹا) نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے کی۔
رپورٹس کے مطابق للت منچندا گزشتہ کچھ عرصے سے مالی مشکلات کا شکار تھے اور تقریباً چھ ماہ قبل ممبئی سے واپس اپنے آبائی شہر میرٹھ منتقل ہو گئے تھے۔ ان کی ذاتی مشکلات اور پیشہ ورانہ چیلنجز نے ممکنہ طور پر ان کے اس انتہائی قدم کی راہ ہموار کی۔
للت کی اچانک اور افسوسناک موت نے بھارتی ٹیلی ویژن انڈسٹری کو ایک بار پھر ذہنی صحت اور فنکاروں کی فلاح و بہبود کے مسائل پر سنجیدگی سے سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ مداح اور ساتھی فنکار سوشل میڈیا پر ان کے لیے دعائیں اور خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔