پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں چل بسے
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ویٹی کن سٹی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اپریل 2025ء ) پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں چل بسے۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پوپ فرانسس کا انتقال پیر 21 اپریل 2025ء کو ایسٹر کے روز 88 سال کی عمر میں ویٹی کن کے کاسا سانتا مارٹا میں واقع ان کی رہائش گاہ پر ہوا، گزشتہ روز پوپ فرانسس نے ایسٹر سنڈے کے اپنے خطاب میں آزادی فکر اور رواداری پر زور دیا، پوپ فرانسس اتوار کے روز ایسٹر کے موقع پر سینٹ پیٹرز اسکوائر پر ہزاروں کیتھولک وفاداروں کے سامنے نمودار ہوئے، 88 سالہ پوپ کی کمزور صحت کے باوجود جس نے انہیں ہفتہ کے زیادہ تر تقاریب سے روکے رکھا۔
(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ ارجنٹائن کے پوپ نے سینٹ پیٹرز باسیلیکا کی بالکونی میں گاتوار کے روز اپنی وہیل چیئر سے کمزور آواز میں "ہیپی ایسٹر" کہا، جس پر وہاں موجود ہزاروں وفاداروں اور دیگر لوگ کی جانب سے انتہائی خوشی کا اظہار کیا گیا، اس موقع پر پوپ کے خطاب کو پڑھ کر سنایا گیا، نمونیا کے علاج کے بعد ان کی نازک صحت کو دیکھتے ہوئے یہ یقینی نہیں تھا کہ آیا دنیا کے 1.4 بلین کیتھولک کے رہنما موجود ہوں گے یا نہیں، اس سے پہلے انہوں نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے ایک مختصر نجی ملاقات کی، جو اپنے خاندان کے ساتھ روم کا دورہ کر رہے تھے، ویٹی کن نے ایک مختصر بیان میں لکھا، "چند منٹوں تک جاری رہنے والی اس ملاقات نے ایسٹر سنڈے پر مبارکبادوں کے تبادلے کا موقع فراہم کیا"۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پوپ فرانسس
پڑھیں:
پوپ فرانسس کی آخری رسومات ہفتے کے روز ادا کی جائیں گی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 اپریل 2025ء) ویٹیکن نے بالآخر اپنے اس فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے کہ پیر کے روز وفات پانے والے پوپ فرانسس کی آخری رسومات ہفتے کے روز ادا کر دی جائیں گی۔ ان لوگوں کے لیے اوقات کی بھی تصدیق کر دی گئی ہے، جو آنجہانی پوپ کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہتے ہیں۔
ویٹیکن کے اعلان کے مطابق پوپ کے تابوت کو بدھ کی صبح ہی سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں منتقل کر دیا جائے گا اور مقامی وقت کے مطابق صبح گیارہ بجے سے نصف شب تک اسے عوام کے دیدار کے لیے کھلا رکھا جائے گا۔
البتہ جمعرات اور جمعے کے روز باسیلیکا کو ویٹیکن کے وقت کے مطابق صبح سات بجے سے کھول دیا جائے گا۔جمعے کے روز باسیلیکا کو شام سات بجے ہی بند کر دیا جائے اور اس طرح عوامی دیدار کا سلسلہ بند ہو جائے گا اور سنیچر کے روز ان کی آخری رسومات ادا کر دی جائیں گی۔
(جاری ہے)
پوپ فرانسس کی وفات پر عالمی رہنماؤں اور عوام کا خراج عقیدت
پوپ کی آخری رسومات میں عالمی رہنماؤں کی شرکتکیتھولک چرچ کے سربراہ پیر کے روز 88 برس کی عمر میں فالج کے باعث انتقال کر گئے تھے۔
حال ہی میں انہیں ڈبل نمونیا جیسی بیماری ہوئی تھی، جس کے بعد سے ان کی صحت خراب رہنے لگی تھی۔اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، پرنس آف ویلز، اور برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا اور برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر جیسے عالمی رہنما نے پوپ فرانس کی آخری رسومات میں شرکت کی تصدیق کی ہے۔
البتہ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن اور جرمنی کے ممکنہ اگلے چانسلر فریڈرش میرس اس میں شامل نہیں ہو سکیں گے۔
پولینڈ کے صدر اندرزیج ڈوڈا، یورپی یونین کمیشن کی صدر ارزلا فان ڈیر لائن، یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی اور اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی جیسے رہنماؤں بھی آخری رسومات میں شرکت کی تصدیق کی ہے۔
ایک قدامت پسند اور غیر روایتی پوپ کا انتقال
ہزاروں سوگوار پہلے ہی ویٹیکن سٹی پہنچ چکے ہیں اور وہ سب پھول، صلیب اور موم بتیاں لے کر ان کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔
پوپ کے آخری لمحات کی تفصیلاتہولی سی کے سرکاری میڈیا ویٹیکن نیوز نے پوپ فرانسس کے انتقال سے پہلے کے آخری لمحات کے بارے میں تفصیلات جاری کی ہیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ پوپ نے پیر کی صبح تقریبا ساڑھے پانچ بجے بیماری کو محسوس کرنا شروع کیا، جو اتوار کے دن سینٹ پیٹرز اسکوائر میں عقیدت مندوں کے ایک ہجوم کا استقبال کرنے کے چوبیس گھنٹے سے بھی کم وقت کے بعد شروع ہوئی۔
اس سے پہلے شام کو انہوں نے خاموشی سے کھانا کھایا تھا۔
کوما میں جانے سے پہلے پوپ فرانسس نے اپنے بستر سے ہی اپنی ذاتی نرس ماسیمیلیانو سٹریپیٹی کو ہاتھ ہلا کر اشارہ کیا۔ ویٹیکن نیوز نے اسے "الوداعی اشارہ" قرار دیا۔
پوپ فرانسس کا ’نسل کشی‘ کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ
اس سے قبل اتوار کے روز پوپ نے اپنی حوصلہ افزائی کرنے اور سینٹ پیٹرز اسکوائر کا دورہ کرانے کے لیے اپنی ذاتی خصوصی نرس کا شکریہ ادا کیا تھا، جو ان کا اسکوائر کا آخری دورہ ثابت ہوا۔ فرانسس کے حوالے سے کہا گیا کہ "مجھے واپس اسکوائر پر لانے کے لیے آپ کا شکریہ۔
ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)