پاکستانی یوٹیوبرز کے بینک اکاؤنٹس کیوں بند ہوئے، اصل سبب کیا بنا؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پاکستانی خواتین میں موبائل انٹرنیٹ کے استعمال کا بڑھتا رجحان اہم کیوں؟
پاکستان نے ڈیجیٹل صنفی تقسیم کو کم کرنے میں نمایاں پیشرفت کی ہے، جی ایس ایم اے ، موبائل جینڈر گیپ رپورٹ 2025 کے مطابق پاکستان نے ’موبائل انٹرنیٹ صنفی فرق‘ میں عالمی سطح پر سال بہ سال بڑی کمی حاصل کی، جو 2023 میں 38 فیصد سے کم ہو کر اب 2024 میں 25 فیصد تک رہ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:5 جی موبائل انٹرنیٹ کی لانچنگ ٹائم لائن میں مزید کتنی تاخیر ہوسکتی ہے؟
خواتین کے موبائل انٹرنیٹ کے استعمال میں ریکارڈ اضافہ
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 پاکستان میں ڈیجیٹل صنفی شمولیت کے لیے ایک پیشرفت کا سال تھا۔ یہ تبدیلی بنیادی طور پر دیہی خواتین میں موبائل انٹرنیٹ کو اپنانے میں اضافے کی وجہ سے ممکن ہوئی، جبکہ مردوں کی جانب سے بھی اس کے استعمال میں 7 فیصد اضافہ ہوا۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف 2024 میں پاکستان میں 80 لاکھ خواتین اور 50 لاکھ مردوں نے موبائل انٹرنیٹ سروسز کا استعمال کر رہے ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور جی ایس ایم اے، کنیکٹڈ وومن کمٹمنٹ انیشیٹو سمیت اس پیشرفت کا سہرا سرکاری اور نجی شعبے کے اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کو جاتا ہے۔
دیگر شراکت داروں نے بھی اس سنگ میل تک پہنچنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
جی ایس ایم اے رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ کے استعمال میں صنفی تفاوت ایک چیلنج ہے، تاہم 2024 میں پاکستان کی کارکردگی ایک نمایاں بہتری کی نشاندہی کرتی ہے اور جامع ڈیجیٹل پیشرفت کے لیے ایک طاقتور اشارہ ہے۔
رپورٹ میں پاکستان کو دیگر ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک ماڈل کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ جو صنفی مساوی ڈیجیٹل بااختیار بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان پی ٹی اے جی ایس ایم اے رپورٹ موبائل انٹرنیٹ