لاہور+ جڑانوالہ (خبر نگار+ نمائندہ نوائے وقت) وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آپ اگر فوجی تنصیبات پر حملہ کریں گے، سرکاری املاک یا پولیس وینز کو آگ لگائیں گے تو پھولوں کے ہار تو نہیں پہنائے جائیں گے، ریاستی رٹ اور قانون کی عملداری اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب بار کونسل میں دو روزہ بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا میری دلی خواہش ہے کہ کراچی کی طرز پر لاہور میں بھی تمام عدالتیں ایک ہی جگہ پر قائم ہوں تاکہ نظام انصاف میں سہولت، تیزی اور شفافیت آئے، اس منصوبے سے سب سے زیادہ فائدہ وکلا برادری اور سائلین کو ہوگا جبکہ جوڈیشل افسران کے لیے بھی یہ اقدام سہولت کا باعث بنے گا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے یہ منصوبہ حکومت پنجاب کو بھجوایا ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اس پر عملدرآمد کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ یہ ترمیم ایک "سٹرکچرل ریفارم" ہے، جو کہ نظام کی بہتری اور عدالتی ڈھانچے میں اصلاح کے لیے کی گئی، میرے خیال میں اس میں مزید کسی آئینی ترمیم کی فوری ضرورت نہیں تاہم علم غیب کسی کے پاس نہیں، ضرورت پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں اور پارلیمنٹ مل کر فیصلہ کریں گی، بار کونسلوں کے انتخابات میں شفافیت لانے کیلئے ووٹروں کی ڈیجیٹلائزیشن کی جائے گی، سٹریمرز، بینرز، کھانے اور غیر ضروری اخراجات پر پہلے بھی پابندیاں تھیں، لیکن اب انہیں باقاعدہ قانون کا حصہ بنایا جائے گا تاکہ انتخابی ماحول غیر جانبدار اور پیشہ ورانہ رہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے جو فنڈز ہائیکورٹ بارز کو دیے جاتے ہیں، وہ ہم نے پچھلے اور اس سے پچھلے سال لاہور ہائیکورٹ بار کو مہیا کیے۔ انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہاں کی حکومت اپنے عدالتی نظام کو بہتر بنانے میں سنجیدہ ہو اور وسائل کا درست استعمال کرے تو یہ ایک خوش آئند امر ہو گا۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے جڑانوالہ کے کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ زراعت کو نصاب میں شامل کرنا چاہیے، چین نے پروگریسو فارمنگ کے ذریعے انقلاب برپا کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس معاملے میں چین سے خصوصی تعاون کی درخواست کی۔ ہمارے1 ہزار زرعی گریجویٹس تربیت کیلئے چین جا رہے ہیں، میں خود زمیندار گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں، زیادہ پیداوار کیلئے بیج اچھا ہونا بھی ضروری ہے۔ وزیر اعظم سیڈز ڈویلپمنٹ کیلئے پرعزم ہیں، اجناس کا یہ بحران عارضی ہے، سپورٹنگ پرائس ختم ہونے سے پیدا ہونے والی مشکلات عارضی ہیں۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ 80 کی دہائی میں چاول کی سپورٹنگ پرائس ختم کی گئی تو یہی صورتحال پیدا ہوئی تھی۔ بعد ازاں چاول کی قیمت مارکیٹ سپلائی  کے مطابق طے ہونے لگی۔ پنجاب حکومت نے کسانوں کو 15 ارب روپے کا پیکج دیا ہے، کسانوں کو سستی کھاد کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے، حکومت گندم کاشت کرنے والے زمینداروں کی بہتری کیلئے کوشاں ہے، ہمیں مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں، گندم کی قیمت پر شکوہ نہ کرنے پر آپ احباب کا مشکور ہوں۔ وفاقی حکومت بجلی کی قیمت میں مزید ریلیف دے گی، آنے والے دنوں میں بجلی کی قیمت میں مزید سات سے آٹھ روپے فی یونٹ کمی ہو گی۔ کھاد کی قیمتیں کم کرنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کی قیمت کے لیے

پڑھیں:

عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم

عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 2 November, 2025 سب نیوز

واشنگٹن (آئی پی ایس) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے پینٹاگون کو نائیجیریا میں ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری کرنے کا حکم دیا ہے، وہ بار بار اس ملک پر یہ الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ عیسائیوں کے خلاف تشدد روکنے کے لیے کافی اقدامات نہیں کر رہا، تاہم نائیجیریا نے بارہا یہ الزام مسترد کیا ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈٰیا پیغام میں، ٹرمپ نے نائیجیریا میں عیسائی برادری کے خلاف ہونے والے ’قتلِ عام‘ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ امریکا ’فوری طور پر نائیجیریا کو دی جانے والی تمام امداد اور تعاون بند کر دے گا، اور وہاں کی حکومت کو ’تیزی سے حرکت کرنے‘ کی وارننگ دی۔
اس طویل پیغام میں ٹرمپ نے کہا کہ بہت ممکن ہے کہ امریکا اب اس بدنام شدہ ملک (نائیجیریا) میں بھرپور ہتھیاروں کے ساتھ داخل ہو جائے، تاکہ اُن دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے جو یہ ہولناک مظالم انجام دے رہے ہیں۔
عیسائی برادری اور مسلمان، دونوں ہی اس ملک میں شدت پسند اسلام پسندوں کے حملوں کے شکار رہے ہیں، 2 کروڑ 30 لاکھ سے زائد آبادی والے ملک میں تشدد کے پیچھے مختلف عوامل ہیں، کچھ واقعات مذہبی بنیادوں پر ہوتے ہیں اور دونوں گروہوں کو متاثر کرتے ہیں، جب کہ دیگر کا آغاز کاشت کاروں اور چرواہوں کے درمیان محدود وسائل پر تنازع، کمیونٹی اور نسلی کشیدگیوں سے ہوتا ہے۔

اگرچہ عیسائی برادری کو نشانہ بنایا جاتا ہے، مقامی رپورٹس بتاتی ہیں کہ زیادہ تر شکار نائیجیریا کے اکثراََ مسلم شمال میں رہنے والے مسلمان ہی ہیں۔
ٹرمپ نے لکھا کہ میں اپنے محکمہ جنگ کو ممکنہ کارروائی کی تیاری کرنے کا حکم دے رہا ہوں، اگر ہم حملہ کریں گے تو وہ تیز، بے رحم اور مزے دار ہوگا، بالکل ویسے ہی جیسے دہشت گرد غنڈے ہمارے عزیز عیسائیوں پر حملہ کرتے ہیں! نائیجیر کی حکومت کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ تیزی سے حرکت کرے!

امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہِیگسیتھ نے ٹرمپ کے بیانات کی اسکرین شاٹ کے ساتھ سوشل میڈیا پر لکھا ’یس سر‘،
نائیجیریا (اور کہیں بھی) معصوم عیسائیوں کا قتل فوری طور پر ختم ہونا چاہیے، وار ڈپارٹمنٹ کارروائی کی تیاری کر رہا ہے، یا تو نائیجیریا کی حکومت عیسائیوں کی حفاظت کرے، یا ہم ان دہشت گردوں کو مار ڈالیں گے جو یہ ہولناک مظالم کر رہے ہیں۔
ٹرمپ کا یہ اعلان جمعہ کو کیے گئے ایک ایسے الزام کے بعد آیا ہے، جس میں انہوں نے نائیجیریا پر مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا تھا، اور کہا تھا کہ عیسائیت نائیجیریا میں وجودی خطرے کا سامنا کر رہی ہے اور اس ملک کو بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت ’خاص تشویش والا ملک‘ قرار دیا تھا۔
یہ لیبل اس طرف اشارہ کرتا ہے کہ ان کی انتظامیہ نے یہ نتیجہ نکالا ہے کہ نائیجیریا کی حکومت انتظامی، جاری، اور سنگین نوعیت کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے یا ان پر خاموش ہے۔
ہماری مخلصانہ کوششوں کو مد نظر نہیں رکھا گیا، نائیجیریا
نائیجیریا کے صدر بولا ٹنوبو نے ایک سوشل میڈیا پیغام میں لکھا کہ نائیجیریا کو مذہبی طور پر عدم برداشت والا ملک قرار دینا ہماری قومی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا، نہ ہی اس میں حکومت کی مسلسل اور مخلصانہ کوششوں کو مدِ نظر رکھا گیا ہے، جو تمام نائیجیریائیوں کی مذہب و عقائد کی آزادی کی حفاظت کے لیے کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نائیجیریا امریکی حکومت اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کمیونیٹیزِ تمام مذاہب کے تحفظ پر سمجھ بوجھ اور تعاون کو گہرا کر رہا ہے۔

ٹنوبو کے پریس سیکریٹری نے امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کے اس سوشل میڈیا پیغام کے جواب میں جس میں ’ہزاروں عیسائیوں کے قتلِ عام‘ کی مذمت کی گئی تھی، اس بیانئے کو نائیجیریا کی صورتحال کی شدید مبالغہ آرائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عیسائی، مسلمان، چرچ اور مسجد سب کو بے ترتیب طور پر حملوں کا سامنا ہے۔

بایو اونانگا نے کہا کہ ہمارے ملک کو امریکا سے جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے کچھ ریاستوں میں ان پرتشدد انتہا پسندوں سے لڑنے کے لیے فوجی مدد، ’خاص تشویش والے ملک‘ کا درجہ نہیں چاہیے۔

وائٹ ہاؤس اور ٹنوبو کے دفتر کے ترجمانوں نے فوراً تبصرے کے لیے درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنیوزی لینڈ کے سابق کپتان کین ولیمسن کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان بھارت سے آنے والی ہواؤں سے لاہور کی فضا انتہائی مضر صحت سابق وزیراعظم شاہد خاقان دل کی تکلیف کے باعث ہسپتال منتقل پشاور: سی ٹی ڈی تھانے میں شارٹ سرکٹ سے بارودی مواد پھٹ گیا، ایک اہلکار جاں بحق خیبرپختونخوا کابینہ ممبران کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری،شفیع اللہ جان معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر جب کوئی پیچھے سے دھمکی دے تو مذاکرات پر برا اثر پڑتا ہے: طالبان حکومت کے ترجمان شاہ محمود سے سابق پی ٹی آئی رہنماں کی ملاقات، ریلیز عمران تحریک چلانے پر اتفاق،فواد چوہدری کی تصدیق TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی تیاری
  • ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے: چیئرمین ایف بی آر
  • 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
  • وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • مالدیپ نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
  • ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • وزیرِاعظم کا وکلاء کو خراجِ تحسین، انڈیپینڈنٹ گروپ کی کامیابی پر مبارکباد
  • وزیر اعظم کی اسلام آباد بار، پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں انڈیپینڈنٹ گروپ کی برتری پر مبارک باد
  • عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم
  • وفاق مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے 27ویں آئینی ترمیم کرے: سپیکر پنجاب اسمبلی