رہنما مسلم لیگ ق خواجہ رمیض حسن کی وائس چیئرمین پنجاب اوورسیز پاکستانی کمیشن بیرسٹر امجد ملک سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل2025ء) کوآرڈینیٹر برائے وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانی خواجہ رمیض حسن کی وائس چیئرمین پنجاب اوورسیز پاکستانی کمیشن سے لاہور میں ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ رمیض حسن نے کہا کہ ہمیں اپنے اوورسیز پاکستانیوں پر فخر ہے جو اپنے وطن سے دور رہ کر دیگر ثقافتوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہیں ل۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی معیشت کی بحالی کے لیے خصوصی کاوشیں ملکی ترقی میں اہم سنگِ میل ثابت ہوں گی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وائس چیئرمین پنجاب اوورسیز کمیشن بیرسٹر امجد ملک نے کہا کہ ہم وطن سے دور رہ کر بھی وطن کی بہبود کے لیے ہر لمحہ کوشاں ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کا حل ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ہمارے وقت میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے۔
حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔
انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی چند عادتوں کا ذکر کیا جو بچوں کی تربیت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے والد سے اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بچے وقت پر سو جایا کریں، باہر کا کھانا نہ کھائیں یا کم کھائیں۔ ایک وقت تھا میرے والد بھی مجھے ان چیزوں سے روکا کرتے تھے اور اب میں اپنے بچوں کو منع کرتا ہوں تاکہ ان میں نظم و ضبط قائم رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے والد صرف منع نہیں کرتے تھے بلکہ مارتے بھی تھے، ہمارے وقتوں میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج ایسا نہیں ہے، آج آپ اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے اور مارنا چاہیے بھی نہیں کیونکہ آج کے بچے برداشت نہیں کرسکتے۔
عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ بچوں کو سکھانے کے لیے ایک یا دو تھپڑ تو ٹھیک ہیں لیکن مارنا نہیں چاہیے۔ بچوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ کسی چیز کو لے کر والدین سے جھوٹ کہہ رہے ہیں تو وہ غلط کام کر رہے ہیں، والدین سے چیزوں کو نہ چھپائیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وقتوں میں بچوں اور والدین کے درمیان فاصلہ ہوا کرتا تھا بات نہیں ہوتی تھی لیکن آج کے بچے والدین سے کھل کر بات کرتے ہیں اور ہم بھی یہ وقت کے ساتھ ساتھ سیکھ گئے ہیں کہ مارنے کے بجائے بات کرنا زیادہ ضروری ہے۔