غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری،وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری ہے، وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید ہو گئے۔ خان یونس میں بارود کی بارش کے دوران 11 افراد زندہ جل گئے۔ دوسری جانب اسرائیلی شہریوں کا نیتن یاہو کے خلاف احتجاج جاری ہے، پولیس اورمظاہرین میں جھڑپ کے دوران کئی افراد گرفتاری ہوئے۔
غزہ میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ بمباری کرکے صبح سے مزید 28 فلسطینیوں کو شہید کردیا، خان یونس میں بارود کی بارش سے 11 افراد زندہ جل گئے۔
غزہ میں شہدا کی تعداد 51266 ہوگئی، جبکہ 11 ہزار افراد لاپتا ہیں، عمارت، خیموں ساتھ اسرائیلی فوج نےغزہ کی مشینری کوبھی نشانے پر رکھ لیا۔ ملبہ اٹھانے والے اور ریسکیو آپریشن میں شامل 40 بھاری گاڑیاں تباہ کر دیں۔
دوسری جانب غزہ میں جاری جنگ کیخلاف اسرائیلی شہریوں نے بھی احتجاج شروع کر دیا ہے۔ تل ابیب میں اسرائیلی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ اسرائیلی شہریوں نے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے جنگ بندی کی فوری اپیل کی ہے۔ اس احتجاج میں کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر بھی اسرائیلی فوج کی کارروائیوں پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور مختلف ممالک نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کرے اور فلسطینیوں کی حالت زار کو مدنظر رکھتے ہوئے معاہدے کی میز پر آئے۔ تاہم اسرائیلی حکام نے کسی بھی قسم کی جنگ بندی کے امکانات کو رد کیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں اسرائیلی اسرائیلی فوج
پڑھیں:
ببرلو بائی پاس پر احتجاج کے بعد وکلا نے سندھ پنجاب بارڈر کموں شہید کو بند کر دیا
فائل فوٹو۔دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے خلاف ببرلو بائی پاس خیرپور پر احتجاج کے بعد وکلا نے سندھ پنجاب بارڈر کموں شہید کو بھی بند کردیا۔
ببرلو بائی پاس پر بیٹھے وکلا سے مسلم لیگ ن سندھ کے صدر بشیر میمن اور پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ اور نثار کھوڑو نے ملاقات کی۔
وکلا نے بشیر میمن کو کینال منصوبے کی منسوخی کے آرڈر سے مذاکرات مشروط کر دیے۔
پیپلز پارٹی وفد نے وکلا کو سکھر میں جلسے میں شرکت کی دعوت دی۔ وکلا نے کہا کہ کمیٹی کے فیصلے سے پیپلز پارٹی قیادت کو آگاہ کر دیا جائے گا۔
ببرلو بائی پاس سمیت نواب شاہ، حیدرآباد، لاڑکانہ، مٹیاری، گھوٹکی، نوشہرو فیروز، عمرکوٹ اور دیگر شہروں میں قوم پرست جماعتوں، وکلا، طلبہ تنظیموں، فن کاروں اور دیگر نے احتجاج کیا۔
وکلا نے آج بھی سندھ بھر کی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔