سپریم کورٹ کے جج کے چیمبر سے جاسوسی آلات برآمد ہونے کی خبر بے بنیاد قرار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
اسلام آباد:
سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا پر زیر گردش اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عدالت عظمیٰ کے ایک جج کے چیمبر سے مبینہ طور پر جاسوسی آلات برآمد ہوئے ہیں۔ ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق ایسے جھوٹے دعوے کا مقصد عدلیہ کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
ترجمان سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی خبر مکمل طور پر بے بنیاد اور من گھڑت ہے، ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔
ترجمان کے مطابق ایسے جھوٹے دعوے کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا، عدلیہ کا وقار مجروح کرنا اور اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ: بانجھ پن پر مہر یا نان و نفقہ دینے سے انکار غیر قانونی قرار
---فائل فوٹوسپریم کورٹ نے خواتین کے بانجھ پن کی بنیاد پر مہر یا نان و نفقہ سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے نان و نفقہ کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزار صالح محمد کے رویے پر اظہار برہمی کیا اور 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بانجھ پن حق مہر یا نان و نفقہ روکنے کی وجہ نہیں، خواتین پر ذاتی حملے عدالت میں برداشت نہیں ہوں گے، شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی، پہلی بیوی کے حق مہر اور نان و نفقہ سے انکار کیا، عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے۔
سپریم کورٹ میں بہنوں کو جائیداد میں حصہ دینے سے متعلق فیصلہ جاری کر دیا گیا۔ فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے، بیوی کی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات رد کیے، خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے، 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا، جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں ماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔
خیال رہے کہ مذکورہ مقدمہ مہناز بیگم کے نان و نفقہ، مہر اور جہیز کی واپسی سے متعلق تھا، شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا۔