چین دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے چین کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے آذربائیجان کے صدر الہام علیئوف سے بیجنگ میں گریٹ ہال آف دی پیپل میں ملاقات کی۔ دونوں سربراہان مملکت نے چین اور آذربائیجان کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کا اعلان کیا۔بد ھ کے روزشی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین قومی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ اور اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کے راستے پر گامزن رہنے میں آذربائیجان کی حمایت کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین انتہا پسندی،دہشتگردی اورعلیحدگی پسندی کے خلاف کارروائیوں میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے۔

چینی صدر نے کہا کہ چین اور آذربائیجان کو ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو مضبوط بنانے ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی گہری اور عملی تعمیر کو فروغ دینے اور اعلی معیار کی ترقی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ ٹیرف اور تجارتی جنگیں تمام ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کو کمزور کرتی ہیں اور کثیر الجہتی تجارتی نظام اور عالمی معاشی نظام کو متاثر کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین آذربائیجان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ اقوام متحدہ کی مرکزیت پر مبنی بین الاقوامی نظام اور بین الاقوامی قانون پر مبنی بین الاقوامی نظم و نسق کو برقرار رکھا جا سکے، اپنے جائز حقوق اور مفادات اور بین الاقوامی عدل و انصاف کا تحفظ کیا جا سکے۔

الہام علیئوف نے کہا کہ آذربائیجان ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے، تائیوان کو چین کا اٹوٹ حصہ سمجھتا ہے اور قومی وحدت کے حصول کے لئے چینی حکومت کی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ان کا ماننا تھا کہ صدر شی جن پھنگ کا انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا تصور اور تین گلوبل انیشی ایٹوز عالمی امن، استحکام اور خوشحالی کے لئے سازگار ہیں اور آذربائیجان فعال طور پر ان کی حمایت کرتا ہے۔

ملاقات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام پر عوامی جمہوریہ چین اور جمہوریہ آذربائیجان کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ، انصاف، سبز ترقی، ڈیجیٹل معیشت، انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں تعاون کی 20 دستاویزات پر دستخط کیے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچینی صدر کا فوجی-سول اتحاد پر زور چینی صدر کا فوجی-سول اتحاد پر زور بیجنگ میں خصوصی پروگرام “شی جن پھنگ کی اقتصادی سوچ  کا مطالعہ ” کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد  ایف بی آر کا پاکستان کسٹمز کے گریڈ سولہ سے اوپر کے افسران کو مالی انعامات دینے کا فیصلہ آئی ایم ایف کا دباو، وفاق سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی ہوشرُبا اضافہ چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے “گلوبل چائنیز کمیونیکیشن پارٹنرشپ”میکانزم کا قیام TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ا ذربائیجان کے ساتھ بین الاقوامی شی جن پھنگ نے کہا کہ چینی صدر تیار ہے کہ چین کے لئے

پڑھیں:

بھارت کی ایران کے ساتھ غداری، منافقانہ بیان آگیا، اسرائیل کا دفاع

تہران / نئی دہلی (نیوز ڈیسک) ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد عالمی سطح پر سخت ردعمل دیکھنے میں آیا، تاہم بھارت نے ایک بار پھر اپنی دوغلی خارجہ پالیسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجتماعی مؤقف سے اختلاف کیا اور ایران کی حمایت سے انکار کر دیا۔

بھارت جو ہمیشہ تہذیبی اقدار، امن، انسانیت اور خودمختاری کا راگ الاپتا ہے، ایران پر حملے کے موقع پر اپنی خاموشی سے ظاہر کر چکا ہے کہ اس کے اصول صرف دعووں کی حد تک ہیں، عملی طور پر وہ موقع پرستی اور مفادات کی سیاست پر یقین رکھتا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام رکن ممالک نے اسرائیلی حملے کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ تنظیم کے مشترکہ اعلامیے میں ایران کی خودمختاری پر حملے کو علاقائی و عالمی امن کے لیے خطرہ اور شہری انفراسٹرکچر و عام شہریوں کو نشانہ بنانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ساتھ ہی اس بات پر زور دیا گیا کہ تمام تنازعات کا حل سیاسی اور سفارتی ذرائع سے تلاش کیا جانا چاہیے، اور کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی قابلِ قبول نہیں۔

ان واضح نکات کے باوجود بھارت نے نہ صرف مشترکہ اعلامیے سے علیحدگی اختیار کی بلکہ ایک علیحدہ اور مبہم بیان جاری کیا جس میں اسرائیل کا نام تک شامل نہیں تھا۔ یہ طرزِ عمل SCO کی یکجہتی کو توڑنے کے مترادف ہے اور بھارت کی منافقت کو واضح کرتا ہے کہ وہ اصولوں کے ساتھ نہیں بلکہ ذاتی و اسلحہ مفادات کے ساتھ کھڑا ہے۔

ایران کے خلاف کارروائی پر خاموش رہ کر بھارت نے اپنے اس دعوے کو بھی جھٹلایا ہے کہ اس کی خارجہ پالیسی خودمختار اور اخلاقی بنیادوں پر مبنی ہے۔ درحقیقت، بھارت نے SCO جیسے علاقائی اتحاد کی متحدہ آواز کو مسترد کیا، اسرائیلی جارحیت کا غیراعلانیہ دفاع کیا اور تہذیبی و اخلاقی دعوؤں کو منافع اور مصلحت کی سیاست پر قربان کر دیا۔

اگر بھارت شنگھائی تعاون تنظیم کے بنیادی اصولوں سے اتفاق نہیں کرتا تو اسے اس فورم کا حصہ بننے کا کوئی اخلاقی یا اصولی جواز حاصل نہیں۔ جو ملک اجتماعی مؤقف، عالمی امن اور ریاستی خودمختاری کا احترام نہ کرے، وہ کسی علاقائی یا بین الاقوامی اتحاد میں اعتماد کے ساتھ شامل نہیں رہ سکتا۔

بھارت کا موجودہ رویہ اس کے دوغلے چہرے کو بے نقاب کرتا ہے، جو انسانیت کا علمبردار بننے کی کوشش کرتا ہے، مگر عمل میں صرف مفادات کا پیروکار ہے۔ ایران میں بھارتی جاسوسوں کی گرفتاری اور شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی حمایت سے انکار — یہ دونوں واقعات بھارتی پالیسی کی اصل حقیقت کو واضح کرنے کے لیے کافی ہیں۔

مزیدپڑھیں:ایران نے امریکہ کے خلاف بڑااقدام اٹھالیا

متعلقہ مضامین

  • چین اور وسطی ایشیائی ممالک مشترکہ طور پر مستقبل کے تعاون کا نیا خاکہ تشکیل دے رہے ہیں ، چینی وزارت خارجہ
  • چینی صدر کی سنائی گئی حقیقی کہانی پر فلم “دی میوزیشن “
  • ایران کا آئی اے ای اے سے تعاون محدود کا اعلان، جوہری تنصیبات حملوں پرخاموشی ناقابل قبول، دفتر خارجہ
  • ایک فرمان بردار بیٹا
  • چینی صدر شی جن پھنگ کی عوام کے لیے گہری فکر
  • چینی صدر شی جن پھنگ کی عوام سے محبت
  • ایران پر حملے کے لیے ک اپنی فضائی حدود استعمال نہیں کرنے دینگے، آذربائیجان
  • بھارت کی ایران کے ساتھ غداری، منافقانہ بیان آگیا، اسرائیل کا دفاع
  • شی جن پھنگ کے پسندیدہ  حوالہ جات ( انٹرنیشنل  ورژن) وسطی ایشیا کے پانچ ممالک  کے مین اسٹریم میڈیا پر نشر کیا  جائے گا 
  • بھارت کو فیٹف میں بھی ناکامی کا سامنا؛ پاکستان عالمی اعتماد کے ساتھ کامیاب