سندھ کے عوام کے اعتماد کے بغیر نہری منصوبہ قبول نہیں، حافظ حمد اللّٰہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللّٰہ نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام کے اعتماد کے بغیر نہری منصوبہ قبول نہیں۔
ایک بیان میں حافظ حمد اللّٰہ نے کہا کہ سندھ متنازع نہری منصوبے کی جے یو آئی کسی صورت حمایت نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی سندھ متنازع نہری منصوبے کے خلاف سراپا احتجاج ہے، صوبے کے عوام کو اعتماد میں لیے بغیر نہری منصوبہ قبول نہیں۔
جے یو آئی رہنما نے مزید کہا کہ سی سی آئی کی منظوری کے بغیر متنازع نہری منصوبہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ متنازع نہری منصوبے کو اتفاق رائے سے ہی حل کیا جاسکتا ہے، سوال یہ ہے کہ یہ منصوبہ اسلام آباد کا ہے یا کسی اور کا؟
حافظ حمد اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن قوم کو بتائیں، یہ منصوبہ تو اس کا نہیں، جس نے ایک کو ایوان صدر دوسرے کو وزیراعظم ہاؤس میں بٹھایا ہے؟
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حمد الل
پڑھیں:
کراچی میں ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر کی بنیادی سڑکیں اور ٹرانسپورٹ کا نظام ٹھیک نہیں جبکہ شہریوں کو غیر معقول ای چالان ادا کرنا پڑ رہے ہیں، انہوں نے وعدہ کیا کہ جماعت اسلامی شہر کو لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے آزاد کرائے گی۔
ایک عوامی تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی محدود وسعت کے باوجود عوامی فلاح کے کاموں میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں اور اب 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔
انہوں نے موجودہ انتظامیہ کے منصوبوں پر بھی تنقید کی اور سوال اٹھایا کہ ایس تھری منصوبہ کہاں گیا، کراچی سرکلر ریلوے کب مکمل ہوگا اور ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کی حالت خراب کیوں کی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہے، سڑکیں بنیں نہیں مگر ای چالان ہزاروں میں لگ رہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے وہیں سندھ میں پانچ ہزار کا چالان کیوں؟ یہ ظلم اور بے انصافی ہے، مقامی سطح پر قبضے اور سفارشات کے ذریعے انتظامی اختیارات مسلوب کیے جا رہے ہیں اور پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے نتیجے میں ٹاؤنز کو حقیقی اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے اختیارات بھی صوبائی حکومت کے پاس جمع ہیں اور عوام خود کچرا اٹھانے کی فیس ادا کر رہے ہیں حالانکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا پورا میکانزم موجود ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ٹاؤنز کو کام کرنے دیا جائے اور سٹی وارڈنز کے غلط استعمال کو روکا جائے تاکہ مقامی سطح پر صفائی، سڑکوں اور بنیادی سہولیات کا بہتر انتظام ممکن ہو سکے، تعلیم خیرات نہیں بلکہ بچوں کا حق ہے اور بنو قابل پروگرام کے ذریعے جماعت اسلامی نوجوان نسل کو ہنر مند بنا رہی ہے تاکہ وہ روزگار کے قابل ہو سکیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے آخر میں حکومت سے کہا کہ ’’ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، اگر عوام ہمارے ساتھ نکلیں تو تبدیلی ناگزیر ہے۔