پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ کینال مسئلے کو بنیاد بنا کر صوبوں کو آپس میں نہ لڑائیں۔ پنجاب حکومت کسانوں کے ساتھ ظلم کرنے جارہی ہے۔ پیپلز پارٹی کسی فرد کی اتحادی نہیں، بلکہ آئین اور پارلیمانی نظام کی اتحادی ہے۔

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما ندیم افضل چن اور چوہدری منظور احمد نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سنجیدہ صورتحال سے گزر رہا ہے اور ایسے وقت میں قومی اتحاد کی ضرورت ہے۔ چوہدری منظور احمد نے متنازع نہر منصوبے پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ارسا ایکٹ کے مطابق پانی کے تنازعات پر سی سی آئی کا اجلاس بلانا لازم ہے، لیکن موجودہ حکومت کو ایک سال ہوگیا اور کوئی اجلاس نہیں بلایا گیا۔

مزید پڑھیں:کینال منصوبہ ختم نہ کیا گیا تو بندرگاہیں بھی بند کرسکتے ہیں، سندھ کے وکلا

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کے پاس انتظامی فیصلوں کی منظوری کا کوئی اختیار نہیں، وہ صرف بل اور آرڈیننس پر دستخط کر سکتے ہیں۔ پنجاب حکومت بتائے کہ نئی نہر کے لیے کون سی موجودہ نہر بند کی جائے گی؟ سندھ کا پانی چھین کر کسی اور کو دینا آئینی اور اخلاقی طور پر درست نہیں۔ آبی ماہرین کے مطابق چولستان میں نہر نکالنا تکنیکی طور پر ناممکن ہے۔

چوہدری منظور نے کہا کہ حکومت کسانوں کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قصور میں پہلے ہی 2 نہریں ہیں اور دیگر علاقوں میں بھی صورتحال ملتی جلتی ہے۔ نیا نہری منصوبہ کسان دشمنی کی واضح مثال ہے۔ میں نے وزیر اعظم سے سوال کیا تھا کہ ارسا ایکٹ میں لکھا ہے پانی کے مسئلے پر کوئی ایشو ہوگا تو سی سی آئی بلائی جائے گی، ایک سال ہوگیا ابھی تک کوئی میٹنگ کیوں نہیں بلائی؟

مزید پڑھیں:’وزیراعظم کینالز کے معاملے پر آپ سے ملنا چاہتے ہیں‘، رانا ثنااللہ کا ایاز لطیف پلیجو کو ٹیلیفون

ان کا کہنا تھا کہ صدر کے پاس 18ویں ترمیم کے بعد کوئی انتظامی امور پر سائن کرنے اور اجازت دینے کا اختیار نہیں، آبی ماہرین کہہ رہے ہیں کہ نہر نکالنا ناممکن ہے، 30 سے 40 فیصد پانی اس سے اڑ جائے گا۔ گرین فارمنگ کریں گے وہاں تو یہ نہر کے پانی سے ہو نہیں سکتی، چولستان کا موسم ایسا ہے کہ چار پانچ دن پانی کھڑا کریں گے تو کائی جم جائے گی، کہتے ہیں سیلاب کا پانی لے کر جائیں گے سیلاب 3 ماہ ہوگا بعد میں کیا کریں گے۔

چودھری منظور نے کہا کہ یہ دنیا کی تاریخ کی پہلی نہر ہے جس میں ریورس انجینئرنگ ہورہی ہے۔ میں نے چیف منسٹر پنجاب سے سوال کیا کہ اگر آپ وہاں پانی دینا چاہ رہی ہیں تو پنجاب کی کونسی نہر بند کریں گی۔ سندھ کا پانی چھین کر کسی اور کو دے دو یہ نہیں ہوسکتا۔ رانا ثنا اللہ نے کل جو بیان دیا ہےاس پر ان کا مشکور ہوں۔ پنجاب حکومت کسانوں کے ساتھ ظلم کرنے جارہی ہے۔

مزید پڑھیں:کینالز تنازع پر ن لیگ پیپلزپارٹی آمنے سامنے، کیا پی ٹی آئی کا پی پی پی سے اتحاد ہو سکتا ہے؟

ندیم افضل چن نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ضیا الحق کے وارث تو ہو سکتے ہیں، پنجاب کے نہیں۔ جو اپنے گھر کے برتن بیچ دے، وہ وارث نہیں ہوتا۔ ان لوگوں نے پنجاب کی اربوں کی زمینیں بیچ دیں اور آج خود کو پنجاب کا وارث کہتے ہیں۔ یہ لوگ صرف دکھاوا کر رہے ہیں، اور نہروں کا نیا ڈرامہ رچا رہے ہیں۔ ہم نظام کو چلانا چاہتے ہیں، ملک سے کھلواڑ نہیں کرنا چاہتے۔

ندیم افضل چن نے کہا کہ کینال کے مسئلے کو بنیاد بنا کر صوبوں کو آپس میں نہ لڑائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کسی فرد کی اتحادی نہیں، بلکہ آئین اور پارلیمانی نظام کی اتحادی ہے۔ آج کل شر زدہ نیوز کانفرنسز ہو رہی ہیں، اس کا جواب دیں گے۔

مزید پڑھیں:دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر غلط فہمیاں دور کی جائیں گی، اسحاق ڈار

ندیم افضل چن نے مطالبہ کیا کہ نگران حکومت کے دور میں گندم کی درآمد کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لائی جائے، اور ساتھ ہی پوچھا کہ پنجاب میں محکمہ آبپاشی کے ریسٹ ہاؤس کس نے فروخت کیے؟ پیپلز پارٹی نے کبھی ملک نہیں بیچا، بلکہ ہمیشہ اسے بچایا ہے۔ ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور کسانوں کے حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔

ندیم افضل چن نے بھارت کے علاقے اننت ناگ میں ہونے والے حالیہ دہشتگرد حملے پر افسوس کا اظہار اور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم خود دہشتگردی کا شکار رہے ہیں، اس لیے دنیا کے کسی بھی کونے میں دہشتگردی ہو، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اننت ناگ پنجاب حکومت پیپلز پارٹی چودھری منظور چولستان سندھ کینال ندیم افضل چن نہری منصوبہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اننت ناگ پنجاب حکومت پیپلز پارٹی چودھری منظور چولستان کینال ندیم افضل چن ندیم افضل چن نے پنجاب حکومت پیپلز پارٹی مزید پڑھیں کی اتحادی کسانوں کے نے کہا کہ کے ساتھ رہے ہیں کریں گے رہی ہے

پڑھیں:

لاہورمیں زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع

شہر لاہور میں ایک ہزار گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز بنانے کا بڑا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار اور ریچارج کرنے کے لیے بڑا منصوبہ متعارف کروایا جائے گا۔ سیکرٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل نے لبرٹی چوک گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل سائٹ کا دورہ کیا جہاں ایم ڈی واسا غفران احمد نے پراجیکٹ پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ زیر زمین پانی کی سطح کو ریچارج کرنے کےلیے ریچارج ویل بنایا گیا ہے۔ گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل کی کپیسٹی یومیہ 8000 گیلن ہے جبکہ لاہور میں تین گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز فنکشنل ہیں۔ مزید برآں لاہور میں کل 15 مقامات پر گراؤنڈ واٹر ویل بنائے جائیں گے۔ نورالامین مینگل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق جدید انجینئرنگ حل متعارف کراویا گیا ہے۔ پی ایچ اے لاہور تمام پارکس میں گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل کے لیے جگہ مختص کرے گی۔ نورالامین مینگل نے کہا کہ گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز کی تعمیر کے دوران موجودہ درختوں کا خاص خیال رکھا جائے، ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ واسا پنجاب کے تحت صوبہ بھر میں گراؤنڈ واٹر ریچارج پوائنٹس بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانی ایک نعمت، اسے ضائع ہونے سے بچانا ہے۔ تمام ادارے اس پراجیکٹ کو سنجیدگی سے مکمل کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہلِ کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم
  • پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
  • مقامی حکومتوں کے لیے آئین میں تیسرا باب شامل کیا جائے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • کشمیر کا مسئلہ پیپلز پارٹی کے دل کے قریب ہے، شازیہ مری
  • لاہورمیں زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع
  • لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ 
  • پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
  • پیپلز پارٹی کی سب سے بہتر سیاسی پوزیشن