پاکستان اور انڈیا کے درمیان جاری حالیہ تناؤ کے تناظر میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ تمام بھارتی سفارتی عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر 48 گھنٹوں میں ملک بدر کیا جائے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملکی وقار کی خاطر اس وقت بھارت کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، یہ بھی پلوامہ طرز کا ایک فالس فلیگ آپریشن ہے جس کا مقصد پاکستان کو دہشت گردی کی پناہ گاہ کے طور پر بدنام کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر: نامعلوم افراد کا سیاحتی مقام پر حملہ، 27 افراد ہلاک

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم ان بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں جن کی عالمی دنیا میں کوئی وقعت اور حیثیت نہیں اور یہ صرف جھوٹ کا ایک پلندہ ہے، پہلگام واقعہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اپنے ریاستی سرپرستی کے تحت ہونے والے جبر اور جنگی جرائم چھپانے کی ناکام کوشش ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ پورے خطے میں سیاسی اور مذہبی دہشتگردی پھیلانے میں بھارت کے کردار سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، بین الاقوامی برادری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے پہلگام واقعہ کیا اور اب اس کو بنیاد بنا کر جنگی ماحول پیدا کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پہلگام حملہ: آئی پی ایل میں آتش بازی نہیں ہوگی، کھلاڑی سیاہ پٹیاں باندھیں گے

بار ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا ہے کہ پاک فوج کسی بھی قسم کے حملے کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور پاکستان اور پاکستان کی وکلا برادری کشمیری بھائیوں کے حقوق کے لیے ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اعلامیہ انڈیا پہلگام حملہ دہشتگردی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اعلامیہ انڈیا پہلگام حملہ دہشتگردی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن یہ بھی

پڑھیں:

سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا

سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔ آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔ وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔ بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت ابھی تک پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، عطاء اللہ تارڑ
  • اب ہم نے نئی معاشی بلندیوں کو چُھونا ہے، عطا تارڑ
  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • سپریم کورٹ میں اہم تقرریاں، سہیل لغاری رجسٹرار تعینات 
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل
  • سپریم کورٹ آف پاکستان میں انتظامی تقرریاں، متعدد ڈپٹی رجسٹرارز کو اضافی چارجز تفویض
  • سپریم کورٹ آف پاکستان میں انتظامی تقرریاں، متعدد ڈپٹی رجسٹرارز کو اضافی چارجز تفویص
  • لاڑکانہ: سندھ بار ایسوسی ایشن کے رہنما ایڈووکیٹ اطہر سولنگی کی امیر صوبہ کاشف سعید شیخ سے وفد کے ساتھ ملاقات ، ایڈووکیٹ نادر علی کھوسو ، قاری ابوزبیر جکھرو بھی موجودہیں