سٹی42: پاکستان بھارت کی کسی بھی احمقانہ حرکت کا منہ توڑ جواب دے گا۔  فضائی حدود کی کوئی وائلیشن کی گئی تو اس کا جواب ابھی نندن کی شکل میں دیا جائے گا۔

پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آسف نے بھارت کے یک طرفہ اقدامات پر اپنے ردعمل مین کہا ہے کہ پاکستان بھارت کےکسی بھی حملے کا بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہے، فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ابھینندن کی شکل میں دیا گیا جواب بھارت کو یاد ہوگا۔

پی ایس ایل10؛ ملتان سلطانز کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ

ایک ٹی وی انٹرویو میں خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ کلبھوشن جیسا ایک  اور  بندہ پاکستان  نے ایران افغان سرحد پر پکڑا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں، بھارت کی سرپرستی میں بلوچستان میں دہشت گردی ہورہی ہے، جو کچھ جعفر ایکسپریس واقعے میں ہوا سب کو پتا ہےعلیحدگی پسندوں کو بھارت نے پناہ دی ہے، بلوچستان کے علیحدگی پسند بھارت میں جاکر علاج کراتے ہیں، ٹی ٹی پی کی دہشت گردی کے تانے بانے بھی بھارت کےساتھ ملتے ہیں، اس کے کئی ثبوت ہیں۔

زیلنسکی کا کریمیا پر روسی قبضہ ماننے سے انکار،  امریکہ کے نائب صدر کا یوکرین کو الٹی میٹم

خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت پہلگام واقعے پر دوسروں پر الزام تھوپنے کی بجائے خود  پنا احتساب کرے۔ پہلگام واقعہ کی تفتیش کر کے اس کے  ذمہ داروں کو تلاش کرے، پاکستان پر الزام لگانا نامناسب بات ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ امکان بھی ہےکہ پہلگام حملہ خود بھارت کا "فالس فلیگ آپریشن" ہو۔

 خواجہ آصف نے کہا،  کوئی بھارت سے بھی تو پوچھے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں تو وہاں کئی عشروں سے موجود سات لاکھ فوج کر کیا رہی ہے؟

مکہ میں پرمٹ کے بغیر داخلے پر پابندی

دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی ہو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی سے  خود پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہے، پاکستان دہائیوں سے دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے، جو  خود دہشت گردی کا شکار ہیں وہ کیسے دہشت گردی کو فروغ دیں گے، پاکستان کی افواج ہر جگہ دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہیں۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: خواجہ ا صف

پڑھیں:

بھارت کو مسلح جنگ کے بعد پانی کی جنگ میں بھی شکست ہوگی، خواجہ آصف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جس طرح بھارت کو روایتی جنگ میں شکست ہوئی، اسی طرح اگر پانی کو لے کر جنگ چھڑی تو وہ اس میں بھی ناکام رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں:شملہ معاہدہ ختم ہونے کی بات کیوں کی؟ خواجہ آصف نے بتادیا

میڈیا رپورٹ کے مطابق خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس پانی کے معاملات پر بھارت سے نمٹنے کی مکمل حکمت عملی موجود ہے۔

خواجہ آصف نے زور دے کر کہا ہم نے ماضی میں ہر محاذ پر دشمن کو شکست دی ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان دریائے سندھ معاہدے سمیت تمام بین الاقوامی قوانین کا پابند ہے، جبکہ ہندوستان مسلسل ان معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

خواجہ آصف نے متنبہ کیا کہ اگر بھارت نے پانی کے بہاؤ میں غیر منصفانہ مداخلت جاری رکھی تو پاکستان کے پاس مناسب ردعمل دینے کے تمام اختیارات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:’اسٹاپ اسرائیل، فری غزہ‘، اسپین کی ویڈیو شیئر کرنے پر خواجہ آصف پر تنقید کیوں؟

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان پانی کے تنازعے پر کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ پاکستان بارہا  بھارت پر دریاؤں کے بہاؤ میں غیر قانونی رکاوٹیں کھڑی کرنے کا الزام عائد کر چکا ہے۔

ماہرین کے مطابق پانی کا یہ تنازعہ جنوبی ایشیا میں ایک بڑے بحران کی شکل اختیار کر سکتا ہے، جس پر فوری مذاکرات کی ضرورت ہے۔

خواجہ آصف نے زور دیا کہ پاکستان اپنے آبی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاکستان جنگ جنوبی ایشیا سندھ طاس

متعلقہ مضامین

  • امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل 
  • امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل
  • پہلگام حملے سے سیز فائر تک کئی سوالات برقرار، بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں
  • بھارت پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • بھارت کو مسلح جنگ کے بعد پانی کی جنگ میں بھی شکست ہوگی، خواجہ آصف
  • بھارتی جارحیت کا فوری فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، وزیر اعظم
  • یورپی حکام بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے روکیں، علی رضا سید
  • ’را‘ کا دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، دہشتگرد گرفتار
  • افریقی ملک چاڈ کا ٹرمپ کی پابندی پر دوٹوک جواب: امریکیوں کے ویزے روک دیے
  • ​انڈیا – بھاڑ میں جاؤ – اشتیاق ہمدانی کے سوال پر طارق فاطمی کا جواب