قومی زبان اپنا کر ترقی کی جاسکتی ہے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ انگریزی پڑھ کر نہیں قومی زبان اپنا کر ترقی کی جاسکتی ہے۔
اسلام آباد میں احسن اقبال کی زیرصدارت سول سروسز اصلاحات کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر نے کہا کہ 1973ء کا قانون جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے میں سول سروسز کے حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے، سول سروسز کو ایلیٹ کلاس کا ادارہ بنایا گیا ہے، عام شہری کےلیے دروازے بند ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ چینی اور ترک اپنی زبانوں پر فخر کرتے ہیں، ہمیں بھی قومی زبان کو اپنانا ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر انگریزی کامیابی کی ضمانت ہوتی تو پاکستان آج دنیا کی تیسری بڑی طاقت ہوتا، انگریزی پڑھ کر نہیں، قومی زبان اپنا کر ترقی کی جا سکتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
جھوٹی شکایات والے ہوشیار؛ 20 لاکھ جرمانہ اور 5 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی؛چیئرمین نیب
سٹی 42: چیئرمین نیب نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا ،صدر لاہور چیمبر میاں ابوزر شاد اور کور کمیٹی ممبران نے چیئرمین نیب کو بریفنگ دی
ڈی جی نیب لاہور احترام ڈار، ڈی جی آپریشنز امجد مجید اولکھ ،ڈی جی نیب ملتان اور ڈی جی نیب راولپنڈی سمیت دیگر افسرموجود تھے،بریفنگ میں پنجاب کے مختلف چیمبرز کے صدور نے شرکت کی ،چیئرمین نیب کو گزارشات پیش کیں ،چیئرمین نیب نے لاہور چیمبر آف کامرس میں نیب بزنس سہولت سینٹر کا افتتاح بھی کیا
چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا 2سالوں میں نیب میں متعدد ریفارمز کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں،نیب نے 2 سال میں 5400 ارب کی ریکارڈ ریکوری کی،دو برسوں میں کسی کی نیب کے ہاتھوں کردارکشی کی شکایت موصول نہیں ہوئی ، جھوٹے شکایت کنندگان کو 20 لاکھ جرمانہ اور 5 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی،نیب میں متاثرین کی سہولت کیلئے واٹس ایپ گروپ تشکیل دیئے گئے ہیں، ملک معیشت کیلئے اداروں اور بزنس کمیونٹی کو ملا کر اقدامات کرنا چاہتے ہیں، پاکستانی بزنس کمیونٹی ملکی معیشت کو ٹریلین ڈالر اکانومی میں تبدیل کر سکتی ہے،
فی اوور ایک وکٹ؛ قذافی کی مہربان وکٹ لاہور قلندرز پر نامہرباں
صدر ایل سی سی آئی ابو ذر شاد نے کہا نیب پاکستان کا اہم کلیدی ادارہ جو قانون کی بالادستی کیلئے کام کر رہا ہے،سپیڈ منی میکرز ملک کی معاشی کارکردگی کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ایک سال میں 10 ارب ڈالر باہر منتقل ہوا 4200 کمپنیاں باہر منتقل ہوگئیں،