عالمی برادری مودی حکومت کے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے یکطرفہ اقدام کا نوٹس لے
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اپریل 2025 ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 26اپریل (ہفتہ) کی ہڑتال اسرائیل، بھارت اور امریکا پر مشتمل مثلث کے خلاف ہے، قوم متحد ہو کر پیغام دے کہ وہ ان تینوں سے نفرت کرتی ہے اور اہل غزہ کے ساتھ ہے، شیطانی ٹرائی اینگل پوری دنیا میں بدامنی کا سبب ہے۔ پشاور میں آل تاجران غزہ یکجہتی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے آبی جارحیت کی، پاکستان عالمی عدالت سے رجوع کرے، معاہدہ کے آرٹیکل 12کے مطابق ایک ملک اسے ختم نہیں کر سکتا، عالمی برادری مودی حکومت کے یکطرفہ اقدام کا نوٹس لے، ہندوتوا سرکار مسلمانوں، دلتوں، عیسائیوں سمیت بھارت میں بسنے والی تمام اقلیتوں کے خلاف ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بھارت کے خلاف پوری قوم کو متحد کرے، پہلے سے ایکسپوز مودی کو دنیا کے سامنے مزید ایکسپوز کیا جائے۔
(جاری ہے)
امیر جماعت اسلامی کے پی عبدالواسع، امیر پشاور بحراللہ خان، صدر پاکستان بزنس فورم کاشف چودھری، صدر سرحد چیمبر آف کامرس فضل مقیم اور تاجروں کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ امیر جماعت نے کہا کہ 26اپریل کو پہیہ جام کے لیے ٹرانسپورٹر سے بھی رابطے کررہے ہیں، ملک بھر میں شٹرڈاؤن کے ساتھ پہیہ جام بھی ہو گیا تو دنیا کو مزید واضح پیغام جائے گا، تاجروں سے اپیل کرتا ہوں کہ مکمل یکسوئی سے ہڑتال کریں، پوری دنیا کو پتا لگنا چاہیے کہ ہم فلسطین کے ساتھ ہیں۔ اسرائیل گزشتہ ڈیڑھ برس سے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، حماس نے اسے 7اکتوبر کو شکست دے دی، صہیونی افواج اب بچوں، خواتین اور سویلین کو نشانہ بنا رہے ہیں، ہماری بدقسمتی کہ 57اسلامی ممالک کا حکمران طبقہ اس ظلم پر خاموش ہے، مسلم حکمران امریکا کی جانب للچائی نظروں سے دیکھ رہے ہیں، انھیں صرف اپنا اقتدار عزیز ہے۔ انھوں نے کہا کہ حماس نے پوری انسانیت کو مزاحمت کا درس دیا، امت میں قبلہ اول اورمسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لیے موجودہ بیداری کا کریڈٹ بھی حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ کو جاتا ہے، ابراہیم معاہدہ کے ذریعے اسرائیل کی بالادستی کے قیام کی امریکی سازش حماس کے مجاہدین نے ناکام بنا دی، صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے پاکستان، سعودی عرب، انڈونیشیا سمیت دیگر ممالک پر دباؤ تھا، اب کوئی ایسا سوچ بھی نہیں سکتا۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں ہمیں بحیثیت قوم اہل غزہ کے لیے وہ سب کچھ کرنا چاہیے جو ہم کر سکتے ہیں۔ اسرائیل کو فائدہ کو پہنچانے والی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے، حکمرانوں پر پریشر بڑھایا جائے، قوم کو اپنی صفوں میں موجود اسرائیل کے حامیوں کو ایکسپوز کرنا ہو گا۔ جہاد کے فتویٰ اور اسرائیل کے معاشی بائیکاٹ کا مذاق اڑانے والے امریکی اور صہیونی ایجنٹ ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمران بھارت کے سامنے بزدلی کا مظاہرہ نہ کریں، مقبوضہ کشمیر میں دس لاکھ قابض افواج موجود ہیں، پہلگام واقعہ مودی سرکار کی سازش ہے تاکہ ریاستی الیکشن میں ہونے والی بدترین شکست کا بدلہ لینے کے لیے کشمیریوں پر مزید ظلم کرنے کا بہانہ تراشہ جائے، نئی دہلی مقبوضہ وادی میں وہی کرنا چاہتا ہے جو اسرائیل فلسطین میں کر رہا ہے، یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے فالس فلیگ آپریشن کیا، اس سے قبل بھی اس طرح کے ڈرامے رچائے گئے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام اپوزیشن پارٹیوں سے رابطے کرے، سیاسی ورکرز اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر بھارت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔ بانی جماعت اسلامی سید مودودیؒ نے ایوب خان کی بھرپور مخالفت کی تاہم 1965ء کی جنگ کے موقع پر انھوں نے حکومت کی غیرمشروط حمایت کا اعلان کیا تھا، جماعت اسلامی ملک کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جماعت اسلامی کے خلاف کے لیے
پڑھیں:
بھارت کی یکطرفہ کارروائیاں ایٹمی خطے کو عدم استحکام کی طرف لے جا رہی ہیں، بلاول بھٹو
بلاول بھٹو زرداری نے برطانیہ سے اپیل کی کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے خاتمے اور جامع و بامقصد مذاکرات کے آغاز کے لیے اپنا کردار ادا کرے، خصوصاً جموں و کشمیر جیسے دیرینہ مسئلے کے حل میں جو خطے میں پائیدار امن کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ بھارت کی یکطرفہ کارروائیاں ایٹمی خطے کو عدم استحکام کی طرف لے جا رہی ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی حالیہ فوجی اشتعال انگیزیوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کرنے کے لیے اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت میں برطانیہ کا اہم دورہ کیا۔
دورے کے دوران برطانوی ارکان پارلیمنٹ اور سرکاری عہدیداروں سے اہم ملاقاتیں کی گئیں جن کا مقصد جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے سفارتی کوششوں کو تیز کرنا تھا۔
پاکستانی وفد کا برطانوی پارلیمنٹ میں رکن پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے گرم جوشی سے استقبال کیا۔ بعد ازاں وفد نے برطانوی پارلیمانی انڈر سیکرٹری برائے مشرق وسطیٰ، افغانستان و پاکستان ہیماش فالکنر سے خصوصی ملاقات کی۔
مزید پڑھیں:پانی کو ہتھیار بنانے کی روایت بننے نہیں دیں گے، پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہوگا، بلاول بھٹو کا اسکائی نیوز کو انٹرویو
ملاقات کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے 22 اپریل 2025 کو پہلگام حملے اور اس کے بعد بھارت کی جانب سے اختیار کیے گئے فوجی اقدامات کے تناظر میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر عائد کیے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان الزامات کی کوئی تحقیقات یا شواہد موجود نہیں۔
بلاول نے بھارت کی یکطرفہ فوجی کارروائیوں کی شدید مذمت کی، جن میں عام شہریوں پر حملے، پاکستانی شہریوں کی شہادت، بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی شامل ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات سے پورا خطہ غیر مستحکم ہو سکتا ہے اور جوہری ہتھیاروں سے لیس اس خطے میں امن کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔
If India and Pakistan are to talk about peace, we must address the issue of Kashmir. This has more significance here in the UK. As of course you are all aware, the issue of Kashmir is the unfinished agenda of Partition. It’s also at the root cause of conflict between India and… pic.twitter.com/L4CuuhS0XD
— PPP (@MediaCellPPP) June 9, 2025
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے طاقت، یکطرفہ اقدامات اور عدم احتساب پر مبنی ‘نیا معمول’ مسلط کرنے کی کوششیں خطرناک ہیں اور ان کا تدارک ضروری ہے۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی پر بھی زور دیا اور کہا کہ بھارت کی جانب سے اس معاہدے کی معطلی 24 کروڑ سے زائد پاکستانیوں کے لیے پانی کی سلامتی کے براہِ راست خطرے کے مترادف ہے۔
بلاول نے کہا کہ پانی کو ہتھیار بنانا بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور بھارت کو جواب دہ ٹھہرانا چاہیے۔
مزید پڑھیں:امریکا کو پاک بھارت جامع مذاکرات میں کردار ادا کرنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری
برطانوی انڈر سیکرٹری ہیماش فالکنر نے اشتعال انگیزیوں کے باوجود پاکستان کے تحمل کو سراہا اور خطے میں امن اور مذاکرات کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کی تحسین کی۔ انہوں نے برطانیہ کی اس پالیسی کا اعادہ کیا کہ تمام تنازعات کا حل سفارت کاری کے ذریعے ہونا چاہیے اور برطانیہ خطے میں استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
پاکستانی وفد نے معروف تھنک ٹینک انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کے خصوصی سیشن میں بھی شرکت کی، جہاں بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کے جارحانہ رویے پر پاکستان کے خدشات پیش کیے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے منشور کے تحت پاکستان کے دفاعِ خودی کے حق کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ہمیشہ سفارتی ذرائع سے امن کے لیے کوشاں رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اشتعال انگیزیوں کے باوجود ذمہ دارانہ طرز عمل پر کاربند ہے۔ ہم تباہی نہیں، مکالمے پر یقین رکھتے ہیں۔
وفد میں وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک، سینیٹر شیری رحمٰن، سابق وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر، سابق وزیر دفاع خرم دستگیر خان، سینیٹر فیصل سبزواری، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایٹمی خطرہ برطانیہ بلاول بھٹو بھارت پاکستان مودی سرکار