کوئٹہ: بم ڈسپوزل اسکواڈ کی گاڑی کے قریب دھماکا، 4 اہلکار شہید، 3 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
کوئٹہ کے نواحی علاقے مارگٹ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہونے والے دھماکے میں 4 اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے۔ایس ایچ او تھانہ ہنہ اوڑک نوید اختر نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کی کوئٹہ کے نواحی علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو دیسی ساختہ بم سے نشانہ بنایا گیا۔دھماکے کے نتیجے میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے 4 اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا۔شہید ہونے والوں میں صوبیدار شہزاد امین، نائب صوبیدار عباس، سپاہی خلیل اور سپاہی زاہد، جبکہ زخمیوں میں لانس نائیک ظفر، لانس نائیک فاروق اور سپاہی خرم سلیم شامل ہیں۔دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے، جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے کو بھی طلب کرلیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بلوچستان: لیویز اور پولیس تھانوں پر دہشتگردوں کا حملہ، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
بلوچستان کے ضلع ژوب کی تحصیل شیرانی میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب مسلح افراد نے پولیس اور لیویز تھانوں پر بھاری اسلحے سے حملہ کر دیا۔
ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق دہشتگردوں نے رات گئے تھانوں کو نشانہ بنایا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان کئی گھنٹوں تک شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ دو لیویز اہلکار زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: خضدار اسکول بس پر حملہ، بلوچستان میں اب کیا ہونے والا ہے؟
ولی کاکڑ نے بتایا کہ دہشتگردوں نے دونوں تھانوں کو بھاری نقصان پہنچایا، کمیونیکیشن سسٹم تباہ کر دیا اور تھانوں کو آگ بھی لگا دی۔ کلیئرنس آپریشن کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ ایک لیویز اہلکار لاپتا ہے جس کی تلاش کے لیے اسسٹنٹ کمشنر کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دے کر علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جاری آپریشن میں سیکیورٹی فورسز سے تعاون کریں۔
شہید پولیس اہلکار کی میت کو آبائی علاقے کان مہترزئی روانہ کر دیا گیا ہے جبکہ زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان حملہ شیرانی