Daily Ausaf:
2025-08-15@16:33:05 GMT

جنید جمشید کی کمپنی بک گئی، کیا نام رہے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان کے مقابلہ کمیشن (CCP) نے جنید جمشید (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے یو اینڈ آئی گارمنٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے ساتھ انضمام کی تجویز کو منظور کر لیا ہے۔

یو اینڈ آئی اور جنید جمشید پرائیویٹ لمیٹڈ نے مشترکہ طور پر انضمام کی درخواست دائر کی تھی، جس میں یو اینڈ آئی کے ذریعے تمام کاروبار کے حصول کے لیے شیئر سوئپ کے ذریعے منظوری طلب کی گئی تھی۔

اس معاہدے کی تکمیل کے بعد جنید جمشید ایک علیحدہ ادارے کے طور پر ختم ہو جائے گا اور اس کے تمام آپریشنز، اثاثے اور واجبات یو اینڈ آئی گارمنٹس میں مکمل طور پر ضم ہو جائیں گے۔

کمیشن نے اس بات کا جائزہ لیا کہ آیا یہ انضمام کسی متعلقہ مارکیٹوں، جیسے تیار شدہ ملبوسات، جوتے، لوازمات، خوشبوئیں اور کاسمیٹکس میں غالب پوزیشن پیدا کرے گا یا مضبوط کرے گا۔

پاکستان کے مقابلہ کمیشن کے مطابق، یہ معاہدہ بنیادی طور پر ایک انٹرا گروپ کنسولیڈیشن ہے کیونکہ یو اینڈ آئی پہلے ہی جنید جمشید میں 25 فیصد حصص کا مالک ہے۔

اس معاہدے سے کسی بھی متعلقہ مارکیٹ میں مسابقتی مسائل پیدا نہیں ہوں گے کیونکہ اس میں محدود ہوریزنٹل اوورلیپ ہیں، داخلے کی رکاوٹیں کم ہیں اور مارکیٹ میں متعدد حریف موجود ہیں۔
مزیدپڑھیں:پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم؛ سٹوڈنٹس کیلئے اہم خبر

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: یو اینڈ آئی

پڑھیں:

کبھی طالبان کو سپورٹ کیا نہ آئندہ کریں گے، کے پی حکومت نے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی، جنید اکبر

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے کہا ہے کہ کبھی طالبان کو سپورٹ کیا نہ آئندہ کریں گے، خیبر پختونخوا حکومت نے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے قانون سے لوگوں کو مہم سے روکا جائے گا، مجھ پر ریاست نے بغاوت کا مقدمہ درج کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی سرگرمی پر دہشتگردی کا مقدمہ درج کیا گیا، سعد رفیق بار بار ہمیں کہتے تھے ہم بھگت چکے، یہ بھگتیں گے۔

جنید اکبر نے کہا کہ ہم پہلی بار حکومت میں آئے اور ہمیں سمجھ نہ تھی، آج جو قانون سازی ہورہی ہے، یہ لوگ بھگتیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس ملک میں 21 سے زائد آپریشن ہوئے، نتیجہ کیا نکلا؟ ایک بریفننگ ہوئی جس میں اس وقت کے آرمی چیف موجود تھے، آرمی چیف وزیر اعظم کا سیکیورٹی ایڈوائزر ہوتا ہے، اگر فیصلہ غلط تھا تو باجوہ صاحب اور اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی کو کٹہرے میں لایا جائے۔

جنید اکبر نے کہا کہ طالبان کو کس نے کہا تھا کہ پنجاب نہ آئیں؟ اس ملک میں حکومتیں گریں تو کون ذمہ دار تھا؟ آج کہا جا رہا ہے کہ پہ ٹی آئی نے طالبان کو سپورٹ کیا، پی ٹی آئی نے کبھی طالبان کو سپورٹ نہیں کیا، ہم نہ کبھی طالبان کو سپورٹ کریں گے، صوبائی حکومت نے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی۔

اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ انسداد دہشتگری ایکٹ کی دفعہ 4 میں ترمیم کی، یہ آرٹیکل 10 کی خلاف ورزی ہے، یہ آئین کے بنیادی حقوق جیسا ہے، پہلے ہائی کورٹ کا جج اضافی 3 ماہ تحویل کی اجازت دیتا تھا، اب ایس پی کو توسیع کا اختیار دے دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ قانون پہلے بھی بنایا گیا تھا، اس طرح کے قوانین سیاسی مقاصد کے لئے استعمال ہوتے ہیں، ان لوگوں نے ایک ہی سیاسی جماعت کو نشانہ بنایا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ فارم 47 والوں نے تحفہ دیا ہے، یہ قانون پورے پاکستان پر لاگو ہوگا، جس کو مشتبہ سمجھیں گے، اٹھالیں گے، 26 نومبر کو گولیاں برسائی گئی،  یہ پاکستان کا ایک اور سیاہ باب ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چین میں پاک بحریہ کی تیسری ہنگورکلاس آبدوز کی لانچنگ تقریب کا انعقاد
  • پاک بحریہ قومی مفادات کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے، وائس ایڈمرل عبد الصمد
  • کراچی، ٹک ٹاکر کو گرفتاری سے بچانے کیلئے خواتین کی شرمناک حرکت
  • واسا میں 2 افسران کے تقرر و تبادلے
  • آرامکو کا جعفورہ گیس پروسیسنگ پلانٹس کے حوالے سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے کنسورشیم کے ساتھ 11 ارب ڈالر کا لیز اینڈ لیز بیک معاہدہ
  • ترکیہ: انقرہ میں یومِ آزادی پاکستان کی تقریب ملی جوش و جذبے سے منائی گئی
  • کبھی طالبان کو سپورٹ کیا نہ آئندہ کریں گے، جنید اکبر
  • کبھی طالبان کو سپورٹ کیا نہ آئندہ کریں گے، کے پی حکومت نے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی، جنید اکبر
  • کبھی طالبان کو سپورٹ کیا نہ آئندہ کرینگے، صوبائی حکومت نے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی، جنید اکبر
  • کان کنی کے بعد زمین کے استعمال میں مصنوعی ذہانت کے انضمام کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک