غیر ملکی جریدے ’بلوم برگ‘ کی رپورٹ کے مطابق 1999ء میں کندھار میں ہوائی جہاز اغوا کا واقعہ ہوا،ط اس وقت بھی بھاری میں بی جے پی کی حکومت تھی جبکہ 2001ء میں بھارت کی پارلیمنٹ پر حملہ بھی بی جے پی کے دور میں ہوا اسلام ٹائمز۔ سیاسی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لیے بی جے پی دور میں جھوٹا پراپیگنڈا کرنے کے لیے دہشتگردانہ واقعات رونما کروانے کی لمبی تاریخ ہے۔ غیر ملکی جریدے ’بلوم برگ‘ کی رپورٹ کے مطابق 1999ء میں کندھار میں ہوائی جہاز اغوا کا واقعہ ہوا، اس وقت بھی بھارت میں بی جے پی کی حکومت تھی جبکہ 2001ء میں بھارت کی پارلیمنٹ پر حملہ بھی بی جے پی کے دور میں ہوا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ 2002ء میں اکشردھام مندر پر حملہ کے وقت بھی بی جے پی ہی برسراقتدار تھی اور اسی سال امر ناتھ یاترا پر حملہ ہوا تھا۔

علاوہ ازیں 2016ء میں پٹھان کوٹ حملہ بھی بی جے پی سرکار کے دوران ہوا، اسی سال اڑی دہشتگردی حملہ ہوا۔ 2017ء میں ایک بار پھر امر ناتھ یاترا پر حملہ ہوا جبکہ 2019ء میں پلوامہ دہشگردی کے واقعہ کے وقت بھی بی جے پی اقتدار کے مزے لوٹ رہی تھی۔ اب 2025ء میں پہلگام دہشتگردی واقعہ بھی بی جے پی کے نریندر مودی کی سرکار میں ہوا، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ حملے بی جے پی سرکار کے دور میں اتفاقیہ نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بھی بی جے پی وقت بھی پر حملہ میں ہوا کے دور

پڑھیں:

مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں 

مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں جاری ہیں جب کہ  مودی حکومت کا ہندو راشٹر منصوبہ اقلیتوں کو سماجی اور سیاسی دھارے سے باہر دھکیلنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔

مودی کے بھارت میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت مذہبی رہنماؤں کے ذریعے اقلیتوں کے خلاف مذموم مہم جاری ہے۔

ہندو انتہا پسند رہنما ہنت راجو داس کا کہنا تھا کہ؛ ہم دہلی سے پیدل مارچ کا آغاز کریں گے تاکہ بھارت کو ہندو راشٹر بنایا جا سکے،  مہانت رام چندر گیری  نے کہا کہ بھارت میں جہاں کہیں بڑی مسلم آبادی ہے وہاں پاکستان بنانے کی سوچ ہے۔

سوامی رام بھدر اچاریا  نے کہا کہ بھارت میں ہندومت خطرے میں ہے مغربی اتر پردیش "منی پاکستان" لگتا ہے، ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔

یہ نفرت انگیز بیانات ثبوت ہیں کہ ہندو انتہا پسندی ریاستی طاقت کے سائے میں پروان چڑھ رہی ہے

بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، ہندوتوا نظریہ کے تحت بی جے پی بھارت کو فاشسٹ ہندو ریاست میں بدل رہی ہے۔

ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے بجائے نفرت انگیز بیانیے کو تقویت دے رہے ہیں، ریاستی دہشت گردی اور منظم امتیاز بھارتی مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا واضح ثبوت ہے۔

ہندوتوا بیانات اور پالیسیوں کا مقصد اقلیتوں کو نشانہ بنا کر بھارت کو ایک انتہا پسند ریاست میں بدلنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنسلوینیا میں فائرنگ کا واقعہ، 3 پولیس اہلکار ہلاک، 2 زخمی، حملہ آور بھی مارا گیا
  • مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
  • میرے اوپر انڈوں سے حملے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، بدتمیزی کرنے والوں کو چھوڑ دیا گیا، علیمہ خان
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
  • اسرائیلی فضائیہ کا یمن کی بندرگاہ حدیدہ پر حملہ، بارہ بمباریوں کی تصدیق
  • اسرائیل کی خطے میں جارحیت تھم نہ سکی، یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر وحشیانہ فضائی حملہ
  • 26 نومبر احتجاج کیس،عامرکیانی ، عمران اسماعیل کی بریت درخواستوں پر سرکار کو نوٹس
  • مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں 
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں