پاک بھارت کشیدگی کے باوجود آج بذریعہ راہداری 208 یاتری بھارت سے کرتار پور پہنچے
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
فوٹو فائل
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدہ صورت حال کے باوجود آج بھی کرتارپور راہداری معمول کے مطابق کھلی رہی۔
آج بذریعہ راہداری 208 یاتری بھارت سے کرتار پور پہنچے، یاتریوں نے پاک بھارت حکومتوں سے اپیل کی کہ کرتارپور راہدری کو کھلا رکھا جائے۔
بھارت کی جرمنی، ڈنمارک، ہالینڈ، سوئٹزر لینڈ کی پروازیں بھی گھنٹوں تاخیر کا شکار ہیں، سعودیہ، بحرین، مسقط، باکو، شارجہ اور دبئی کی پروازیں بھی تاخیر کا شکار ہیں۔
بھارتی یاتریوں نے اپنی مذہبی رسومات ادا کیں، لنگر ہال میں لنگر کھایا۔ یاتریوں نے کہا کہ یہ راہداری ان کی 70 سالوں کی دعاؤں کا نتیجہ ہے، موجودہ حالات میں بھی راہداری کھلی رہنی چاہیے۔
یاتریوں نے کہا کہ انہیں لگا کہ وہ اپنے ہی ملک کے کسی دوسرے شہر آئے ہیں، یہاں کے انتظامات اور صفائی بہترین ہے، یاتری حسین یادیں لیے بذریعہ راہداری واپس بھارت لوٹ گئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: یاتریوں نے
پڑھیں:
بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔
اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سیٹلائٹ