City 42:
2025-06-11@14:43:56 GMT

بلاول بھٹو کی وارننگ نے بھارت کی حکومت کو بوکھلا دیا

اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT

پاکستان  کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے سندھ طاس معاہدے کی  نام نہاد معطلی  کی انتہائی غیر ذمہ دارانہ حرکت پر ٹھوس وارننگ نے بھارت کی  قیادت کو بوکھلا دیا۔

بلاول بھٹو نے سیدھے سبھاؤ بتایا کہ اگر  انڈیا کی قیادت نے سندھ طاس معاہدہ کو چھیڑا اور سندھ دریا کا پانی روکنے کی کوشش کی تو  اس کا نتیجہ کیا ہو گا۔

بلاول بھٹو نے بتایا کہ سندھ دریا میں پانی نہیں بہے گا تو پھر دریا میں  پانی روکنے والوں کا خون بہے گا۔

اسحاق ڈار کا ترکیہ کے وزیر خارجہ سے ٹیلفونک رابطہ

  پاکستان کا پانی روکنے کی بچگانہ حرکت کرنے والوں کو بلاول کے ٹھوس جواب کا کوئی جواب نہیں سوجھا  تو  مودی کے  مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے ہفتہ (26 اپریل 2025) کو  یہ بیان داغ دیا کہ وہ "اپنی دماغی حالت کی جانچ کرائیں۔"

ہردیپ سنگھ  پوری نے  کہا، "اس سے کہو کہ وہ اپنی دماغی حالت کی جانچ کرائے، وہ کس قسم کے بیانات دے رہا ہے، بہت ہو گیا.

.. ہم مزید یہ برداشت نہیں کریں گے۔ اب کچھ دن انتظار کریں۔"   

پی ایس ایل 10؛ قلندر نے ٹاس جیت کر ملتان سلطان کو بیٹنگ کی دعوت دیدی

بلاول بھٹو جب  پاکستان کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے بھارت مین ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرا خارجہ اجلاس مین گئے تھے تو بھارت کے کسی نیتا کو اس نوجوان لیڈر کا سامنا کرنے کی ہی جرات نہیں ہوئی تھی، بلاول نے انڈیا میں اپنی گفتگوؤں میں اعلیٰ درجہ کی دپلومیٹک روایات کو برقرار رکھتے ہوئے  پاک بھارت تعلق کے ضمن میں بھارت کی قیادت کے رویہ پر معقول  انداز سے ایسے جملے کہے تھے جن کی جلن بہت دنوں تک مھسوس کی گئی تھی۔  

  بھارت میں پاکستان کے خلاف مِس ایڈونچر کی شدید مخالفت، مودی کا محاسبہ

اب  نئی دہلی میں نریندر مودی کی حکومت نے سندھ دریا کے پانی کو  میلی آنکھ سے دیکھا تو بلاول بھٹو نے ڈپلومیٹک زبان استعمال نہیں کی بلکہ سادہ زبان میں مودی کو  ان کے دماغ میں پل رہی سازشوں کا انجام سمجھا دیا۔ 

ہردیپ سنگھ پوری کے سوا کسی دوسرے کو بلاول بھٹو کی وارننگ کا جواب دینے کی جرات ہی نہیں ہوئی۔ 

Waseem Azmet

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو

پڑھیں:

بلاول بھٹو کا سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی پر زور

بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی اور پاکستان و بھارت کے درمیان جامع مذاکرات کے آغاز کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفد نے آج لندن میں برطانیہ کی وزارتِ خارجہ، دولتِ مشترکہ و ترقیاتی امور (FCDO) میں مشرقِ وسطیٰ، افغانستان اور پاکستان کے لیے پارلیمانی انڈر سیکرٹری آف اسٹیٹ، ہیمیش فالکنر سے ملاقات کی۔ 

ملاقات میں حالیہ بھارتی فوجی اشتعال انگیزیوں کے تناظر میں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گفتگو ہوئی۔

بلاول بھٹو زرداری نے خطے میں امن، بات چیت اور سفارتی حل کی حمایت پر برطانیہ کی قیادت اور کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے برطانوی وفد کو 22 اپریل 2025 کو پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا اور بھارت کی جانب سے بغیر کسی قابلِ اعتبار تحقیق یا ثبوت کے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو دوٹوک انداز میں مسترد کیا۔

انہوں نے بھارت کے یکطرفہ فوجی اقدامات، جن میں شہریوں پر حملے، پاکستانی شہریوں کی شہادت، بنیادی ڈھانچے کو نقصان اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی، کو خطے کے لیے ایک خطرناک پیشرفت قرار دیا جو پورے جنوبی ایشیا کے استحکام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے شدید اشتعال انگیزیوں کے باوجود پاکستان کے ذمہ دارانہ اور محتاط رویے کو اجاگر کیا اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے تحت پاکستان کے دفاع کے حق کی توثیق کی۔ 

انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے طاقت کے استعمال، یکطرفہ فیصلوں اور احتساب سے مبرا رویے پر مبنی ''نیا معمول'' قائم کرنے کی کوششیں ایک ایٹمی خطے میں وسیع تر تنازع کو جنم دے سکتی ہیں۔

بلاول بھٹو اور ہیمیش فالکنر مصافحہ کرتے ہوئے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے خاتمے اور بامقصد مذاکرات کو فروغ دینے میں متحرک کردار ادا کرتی رہے۔

بلاول بھٹو نے سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی اور پاکستان و بھارت کے درمیان جامع مذاکرات کے آغاز کی ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر مسئلہ جموں و کشمیر کے حل پر، جو جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

وفد نے اس موقع پر بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے اثرات سے بھی آگاہ کیا اور اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان پر پانی کی جنگ مسلط کی جا رہی ہے۔

ہیمیش فالکنر نے پاکستان کی امن کی خواہش کا خیر مقدم کیا اور خطے میں امن اور سفارتکاری کے فروغ میں برطانیہ کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے تمام تنازعات کے پرامن حل اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے برطانیہ کے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ برطانوی حکومت جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔

وفد میں وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک، سینیٹر شیری رحمٰن، حنا ربانی کھر، انجینئر خرم دستگیر خان، سینیٹر فیصل سبزواری، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ ہیں۔

برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیر، پانی سمیت تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جاسکتے ہیں، بلاول بھٹو
  • پانی پر سمجھوتہ نہیں ہو گا، ایٹمی جنگ ہو سکتی، تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے: بلاول
  • پانی ہماری ناگزیر ضرورت ،اس پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا(بلاول بھٹو)
  • بلاول بھٹو کا سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی پر زور
  • بھارت کی جانب سے پانی روکنا ایٹمی آبی دہشت گردی، یہ بات جذبات میں نہیں کہہ رہے، بلاول بھٹو
  • بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پانی پر سمجھوتا نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلان جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
  • پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا: بلاول بھٹو زرداری
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو