کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے، حملہ ہوا تو اس سے بڑا جواب دیا جائے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت نے دراندازی کی یا حملہ کیا تو اس سے زیادہ بڑا جواب دیا جائے گا۔
نجی چینل کے مطابق روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت نے کشیدگی نہ بڑھائی توپاکستان بھی فوجی کارروائی سےگریز کرے گا۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے، اور نہ ہی کسی اقدام میں پہل چاہتے ہیں، بھارت ہم پر اس چیز کا الزام لگا رہا ہے، جس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
وزیر دفاع خطے میں دہشتگردی کا اصل شکار پاکستان ہے، مغرب کے ایما پر 1980 میں افغان جنگ میں شمولیت ماضی کےحکمرانوں کی غلطی تھی، وہ جہاد نہیں دو عالمی طاقتوں کی لڑائی تھی۔
خواجہ آصف نے واضح کیا کہ کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے، ہم کسی بھی جارحانہ اقدام میں پہل نہیں کریں گے، لیکن ہم پر حملہ ہوا تو جواب دوگنا دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل وزیر دفاع خواجہ آصف نے عالمی برادری کو خبردار کیا تھا کہ بھارت نے حملہ کیا تو کھلی جنگ ہوگی، دنیا کو جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کے امکان کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔
برطانوی ٹی وی اسکائی نیوز کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کاالزام مسترد کرتے ہوئے حملے کو بھارت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دیا تھا۔
اسکائی نیوز کے پروگرام ’دی ورلڈ ود یالدا حکیم‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا تھا کہ دنیا کو جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کے امکان کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔
تاہم انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ یہ تنازع مذاکرات کے ذریعے حل ہو جائے گا۔
ایرانی بندرگاہ پر مزید دھماکے، ہلاکتیں 14، زخمیوں کی تعداد 750 تک جاپہنچی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: خواجہ آصف نے وزیر دفاع جائے گا
پڑھیں:
سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں سے حقائق نہیں بدلیں گے، پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں،خواجہ آصف
عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں،طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، ایکس پر جاری بیان
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے ترجمان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیانات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں۔وزیرِ دفاع نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ چار برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں، اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کے لیے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی” کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کے لیے ہے۔وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔