بھارت پانی کا رخ موڑ سکتا ہے نہ ہی روک سکتا ہے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ شملہ معاہدے کی تنسیخ کی جاسکتی ہے لیکن سندھ طاس معاہدے میں بین الاقوامی ضامن ہیں۔
سیالکوٹ میں جیو نیوز سے گفتگو میں خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بھارت پانی کہاں لے جائے گا؟ نہ وہ رخ موڑ سکتا ہے اور نہ ہی پانی کو روک سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر کے کچھ حاصل کرلے گا، اس معاہدے میں بین الاقوامی ضمانتیں ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ شملہ معاہدہ میں تنسیخ کی جاسکتی ہے لیکن سندھ طاس معاہدے میں بین الاقوامی ضامن ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم تحقیقات کےلیے تیار ہیں تاکہ سچ اور جھوٹ دنیا کے سامنے آجائے، بین الاقوامی کمیشن بنایا جائے اور تحقیقات کی جائیں، لیکن بھارت کی طرف سے کوئی ریسپانس نہیں آیا۔
خواجہ محمد آصف نے یہ بھی کہا کہ نریندر مودی اور ان کے انتہا پسند ساتھی اپنی گرتی ساکھ کو بچانے کےلیے ایسی باتیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ یہ سب رنگ بازی ہو رہی ہے، حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت کے اندر اس وقت ایک نہیں بلکہ علیحدگی کی متعدد تحریکیں چل رہی ہیں، ان کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ نریندر مودی واحد حکمران ہے جس پر دہشت گردی اور قتل عام کے الزامات ہیں، اس کا ماضی دیکھ لیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی پیشکش کو قبول کیا جائے، دنیا اس پر ریسپانس کر رہی ہے، دباؤ بڑھ رہا ہے کہ بھارت اس پیشکش کو قبول کرے۔
انہوں نے کہا کہ سکھوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے سب کے سامنے ہے، سکھوں کے گولڈن ٹیمپل کے سوا سارے مقدس مقامات پاکستان میں ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہو رہی ہے اور اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا، کالعدم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی وزیر دفاع اس معاہدے نے کہا کہ کہ بھارت سکتا ہے
پڑھیں:
کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے، حملہ ہوا تو اس سے بڑا جواب دیا جائے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت نے دراندازی کی یا حملہ کیا تو اس سے زیادہ بڑا جواب دیا جائے گا۔
نجی چینل کے مطابق روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت نے کشیدگی نہ بڑھائی توپاکستان بھی فوجی کارروائی سےگریز کرے گا۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے، اور نہ ہی کسی اقدام میں پہل چاہتے ہیں، بھارت ہم پر اس چیز کا الزام لگا رہا ہے، جس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
وزیر دفاع خطے میں دہشتگردی کا اصل شکار پاکستان ہے، مغرب کے ایما پر 1980 میں افغان جنگ میں شمولیت ماضی کےحکمرانوں کی غلطی تھی، وہ جہاد نہیں دو عالمی طاقتوں کی لڑائی تھی۔
خواجہ آصف نے واضح کیا کہ کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے، ہم کسی بھی جارحانہ اقدام میں پہل نہیں کریں گے، لیکن ہم پر حملہ ہوا تو جواب دوگنا دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل وزیر دفاع خواجہ آصف نے عالمی برادری کو خبردار کیا تھا کہ بھارت نے حملہ کیا تو کھلی جنگ ہوگی، دنیا کو جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کے امکان کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔
برطانوی ٹی وی اسکائی نیوز کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کاالزام مسترد کرتے ہوئے حملے کو بھارت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دیا تھا۔
اسکائی نیوز کے پروگرام ’دی ورلڈ ود یالدا حکیم‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا تھا کہ دنیا کو جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کے امکان کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔
تاہم انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ یہ تنازع مذاکرات کے ذریعے حل ہو جائے گا۔
ایرانی بندرگاہ پر مزید دھماکے، ہلاکتیں 14، زخمیوں کی تعداد 750 تک جاپہنچی